ایک سال بے مثال :تصوف کے پیغام کے ذریعے دلوں کو جوڑنے کی کوشش

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
ایک سال بے مثال :تصوف کے پیغام کے ذریعے دلوں کو جوڑنے کی کوشش
ایک سال بے مثال :تصوف کے پیغام کے ذریعے دلوں کو جوڑنے کی کوشش

 

 

(آوازدی وائس بیورو)

آوازدی وائس نے اپنی ایک سال کی مدت کار میں جن موضوعات پر زیادہ زور دیا ان میں سےایک تصوف بھی ہے۔ تصوف صدیوں تک دلوں کو جوڑنے کا کام کرتا رہا ہے۔

ہندوستان میں بھی اس کی جڑیں بہت گہرائی تک پیوست ہیں۔یہی سبب ہے کہ اس خطے کے رہنے والے صوفیہ،اولیاکااحترام کرتے ہیں اور ان کی قبروں پر سکون قلب کے لئے جاتے ہیں۔

مسجدیں ،مسلمانوں کے لئے ہیں،مندر میں ہندو پوجا پاٹ کرتے ہیں اور چرچ عیسائیوں کے لئے ہیں مگر ہندوستان میں بزرگوں کی درگاہوں پر سبھی مذہب وملت کے لوگ آتے ہیں۔

آوازدی وائس نے اس موضوع کو خاص اہمیت دی کیونکہ تصوف ہر تفریق سے اوپر اٹھ کرسماج کو جوڑنے کا اہم ذریعہ ہے۔ سال بھر میں اس موضوع پر بہت سے مضامین شائع ہوئے جن میں چند کا اجمال پیش خدمت ہے:

عرفانِ عشق کے دورخ:تصوف اور یوگ (غوث سیوانی،نئی دہلی)

awaz

سرور کے حصول اورڈپریشن سے تحفظ کے لئے اِن دنوں نشیلی دواؤں کا استعمال عام بات ہے۔روزانہ میڈیا میں خبریں آرہی ہیں کہ منشیات کے خلاف مہم چلاتے ہوئے پولس چھاپے مار رہی ہے اور عوام ہی نہیں بلکہ سیلیبریٹیز کو بھی گرفتار کر رہی ہے۔ حالانکہ قدیم زمانے میں بھی منشیات موجود تھیں مگر قلبی سکون کے لئے لوگ      مراقبے اور یوگا وغیرہ کا سہارا لیا کرتے تھے۔                                  اسٹوری پڑھیں

 

کشمیر میں تصوف کی ابتدائی کرنیں اور بلبل شاہ (غوث سیوانی،نئی دہلی)

awaz

تشدد کی عمر مختصر ہوتی ہے اور عدم تشدد کی طویل۔تصوف کی ابتدا ہی عدمِ تشدد اور اہنسا کے فلسفے کے ساتھ ہوئی تھی لہٰذا اسے ساری دنیا میں مقبولیت حاصل ہوئی۔کشمیر میں اسلام اور تصوف کا آغاز تقریباً ایک ساتھ ہوااور صوفیہ کو یہاں اس لئے قبولیت حاصل ہوئی کہ وہ عدم تشددکے حامی اور پیام امن کے علمبردار تھے۔

وہ دلوں کو جوڑنے کا کام کرتے تھے، انسانیت میں یقین رکھتے تھے اور ہردکھی انسان کی مدد کرنا اپنا فریضہ سمجھتے تھے،خواہ وہ کسی بھی مذہب ومسلک اور ذات ونسل یازبان وتہذیب سے تعلق رکھنے والا ہو۔        اسٹوری  پڑھیں

صوفی پینٹنگس کے ذریعے دنیا کوپیامِ امن دینے والی فنکاربدرالنساء بھٹ (غوث سیوانی ،نئی دہلی)

awaz

بدرالنساء بھٹ کی عمرتوچھوٹی ہے مگر انھوں نے ایک بڑاخواب دیکھاہے۔ ان کا سپنا ہے کہ وہ اپنے فن کے ذریعے تصوف کے پیغام کو دنیاکے گوشے گوشے میں پہنچائیں۔ وہ ایک مصورہیں اور اپنے نظریات وخیالات کو تصویرکی شکل دینے میں مہارت رکھتی ہیں۔ وہ ایسی پینٹنگس بناتی ہیں جونظریات تصوف کو پیش کرنے والی ہوتی    ہیں۔    اسٹوری پڑھیں

ہزاروں سال سے روحانی رشتوں میں بندھے ہیں ہندوستان اور افغانستان (غوث سیوانی، نئی دہلی)

awaz

افغانستان پر طالبان کے قبضے نے دنیا کے سامنے ایک اہم سوال کھڑا کردیا ہے کہ کیا جنوب ایشیا میں شدت پسندی اور انتہاپسندی کا دور ختم ہوگایا اس میں اضافہ ہوگا؟ یہ سوال اس لئے بھی اٹھ رہا ہے کہ افغانستان ہزارہاسال سے روحانیت کا مرکز رہاہے اور افغانستان وہندوستان کے روحانی رشتے باہم مربوط رہے ہیں۔

گندھاراتہذیب اورگوتم بدھ کی تعلیمات کے حوالے سے دونوں ممالک کی ثقافتی اور روحانی یکجہتی رہی ہے۔ علاوہ ازیں دونوں ملکوں کے بیچ تہذیبی اورتجارتی تعلقات بھی مستحکم رہے ہیں۔     اسٹوری پڑھیں

حقوق انسانی اورصوفیوں کی تعلیمات (غوث سیوانی،نئی دہلی)

awaz

جہاں ایک طرف آج کا جدید سماج یہ طے کر پایا ہے کہ حقوق انسانی ہیں کیا؟ حقوق انسانی کی تعریف کیا ہے ؟ اور انہیں کن اصولوں کے تحت طے کیا جاناچاہئے؟ وہیں دوسری طرف اہل تصوف اس مسئلے کو صدیوں پہلے حل کر چکے ہیں؟   اسٹوری پڑھیں

بھی پسند کرتا ہے