صوفی پینٹنگس کے ذریعے دنیا کوپیامِ امن دینے والی فنکاربدرالنساء بھٹ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 19-06-2021
 صوفی پینٹربدرالنساء بھٹ
صوفی پینٹربدرالنساء بھٹ

 

 

غوث سیوانی ،نئی دہلی

بدرالنساء بھٹ کی عمرتوچھوٹی ہے مگر انھوں نے ایک بڑاخواب دیکھاہے۔ ان کا سپنا ہے کہ وہ اپنے فن کے ذریعے تصوف کے پیغام کو دنیاکے گوشے گوشے میں پہنچائیں۔ وہ ایک مصورہیں اور اپنے نظریات وخیالات کو تصویرکی شکل دینے میں مہارت رکھتی ہیں۔ وہ ایسی پینٹنگس بناتی ہیں جونظریات تصوف کو پیش کرنے والی ہوتی ہیں۔

کون ہیں بدرالنسابھٹ؟

بدر النساء بھٹ سری نگر کی ایک اکیس سالہ صوفی پینٹر ہیں جو اپنی پینٹنگز کے ذریعے لوگوں کو متاثر کررہی ہیں۔ ان کی شاندارپینٹنگس دل کو چھوتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ “پہلے میری والدہ میری مدد کرتی تھیں۔ پھر پانچویں کلاس سے دسویں جماعت تک ایک ٹیچر سے بنیادی باتیں سیکھیں۔ اس کے بعد ، میں نے ایک آسٹریلیائی خاتون کے ساتھ ورکشاپ کیا۔ مس بھٹ نے بتایاکہ وہ مجھے آرٹ تھراپی سکھاتی تھیں جس سے مجھے اپنے دماغ کوسکون پہنچانے میں مدد ملتی ہے اور یہ بھی کہ اپنے نظریات کو کس طرح پیش کیا جائے۔

صوفی پینٹنگس پسند

بدرالنساکی تخلیقات

دنیاکی تہذیب پر تصوف نے گہرااثرچھوڑاہے۔ صدیوں تک دنیا کے بیشترحصوں میں تصوف نصاب تعلیم کا حصہ رہا ہے۔اس نے انسانوں کے دلوں کو جوڑنے کاکام کیا ہے۔ کشمیرخاص طور پر تصوف کا مرکز رہاہے اور آج بھی وادی میں اس کے گہرے اثرات نظر آتے ہیں۔ بدرالنسابھٹ بھی اسی وادی سے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ وہ صوفی پینٹنگز بنانا پسند کرتی ہیں کیونکہ صوفی سنتوں نے ہم آہنگی اور امن کی تعلیم دی۔ ان کے مطابق ، "میری ساری پینٹنگزاپنی ذات کی تلاش ہیں۔

صوفیانہ مصوری

صوفی روایات کے زیراثر، بدر النساء نے بہت چھوٹی عمر میں ہی پینٹنگ شروع کردی تھی۔ وہ رقص کرتے درویشوں کے خاکے بناتی ہیں اور صوفی خواتین کواپنی پینٹنگس میں جگہ دیتی ہیں جن کے بارے میں کم ہی صوفی آرٹ میں گفتگو کی جاتی ہے۔ بدرالنسا بھٹ اپنے فن کے ذریعے جموں و کشمیر کے لوگوں کو متاثر کررہی ہیں ساتھ ہی ساتھ وہ دنیا بھر میں تصوف کا پیغام پہنچارہی ہیں۔

فنی سفر

مصوری میں مصروف بدرالنسابھٹ

ایک صوفی مصور کی حیثیت سے اپنے فنی سفرپرگفتگوکرتے ہوئے ، بدر النساء نے کہا ، "مجھے بچپن میں انبیاء کی داستانیں سنائی گئی تھیں۔ آٹھویں جماعت سے ہی میں نے صوفی روایت کا مطالعہ شروع کیا۔ ہماری ثقافت میں بہت سے صوفی ہیں جن کا ہم مطالعہ کرسکتے ہیں۔ اس کی شروعات مولانا رومی کے رقصاں درویشوں سے ہوتی ہے۔

صوفی فنکار کا کہنا ہے کہ وہ کھل کراپنے نظریہ کا اظہار کرتی ہیں۔ وہ ایسی پینٹنگز بنانے میں یقین رکھتی ہیں جن کو "اللہ تعالی نے پہلے ہی تخلیق کیا ہے۔" وہ کہتی ہیں کہ وہ اپنے فن کے ذریعے ، لوگوں کے سامنے اپنا نظریہ پیش کرتی ہیں۔ بدرالنسا ،دنیا بھر میں صوفیانہ نقطہ نظر کو پہنچانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ عربی اور فارسی جیسی خوبصورت زبانیں پسند کرتی ہیں اور جانتی ہیں اور یہ بھی کہا کہ "رنگ الفاظ سے زیادہ اظہار پسند کرتے ہیں۔" صوفی فنکاروں نے بطور معمار، سرپرست ، اور شاعر اسلامی فن اور ثقافت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔