مقدس کی تحریک : پاکستان کے تعلیمی اداروں میں 'یوگا 'کا آغاز

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 29-12-2021
مقدس کی تحریک :  پاکستان کے تعلیمی اداروں میں 'یوگا 'کا آغاز
مقدس کی تحریک : پاکستان کے تعلیمی اداروں میں 'یوگا 'کا آغاز

 

 

 منصور الدین فریدی/ نئی دہلی

صرف ایک طالبہ کی پہل اور کوشش نے پاکستان میں یوگا کو تعلیمی اداروں میں باقاعدہ داخلہ دلا دیا ہےبلکہ یوگا کو تعلیمی زندگی کا حصہ بنا دیا ہے۔اب لاہور یونیورسٹی پاکستان کی پہلی یونیورسٹی بن گئی ہے جہاں ‘یوگا’کا باقاعدہ آغاز ہوگیا اور یوگا کو کھیل کے زمرے میں شامل کیا گیا ہے۔ جسے نہ صرف طلبا بلکہ اساتذہ اور انتظامیہ کے اراکان بھی کررہے ہیں۔یوگا کے لیے یہ جوش و جنون پیدا کرنے والی اس طالبہ کا نام ہے مقدس ریاض ۔

مقدس ریاض نے گورمنٹ کالج  یونیورسٹی لاہور میں قدم رکھا تو ساتھ ہی یوگا کے لیے خاص طور پر طالبات کو راغب کیا۔ ساتھ ہی اس بات کو سمجھانے میں کامیابی حاصل کرلی کہ یوگا زندگی میں صحت کا ضامن ہے۔

پاکستان میں یوگا کو مقبول بنانے والے چند بڑے اداروں میں ایک پاکستان یوگا کونسل نے تعلیمی اداروں میں یوگا کو متعارف کرانے کی مہم چھیڑ رکھی ہے۔جس کےزیراہتمام تعلیمی اداروں میں یوگا کے سلسلے کا آغاز گورمنٹ کالج یونیورسٹی میں راوئینز یوگا کلب ‘‘کے قائم کے ساتھ ہوگیا ہے۔

 یہ پاکستان کے کسی بھی تعلیمی ادارے/ یونیورسٹی میں بننے والا اولین یوگا کلب ہے جس کا قیام اساتذہ ،ا سٹاف اور طلبہ و طالبات کو صحت مند رکھنے کے لئے عمل میں لایا گیا ہے۔

awaz

گورمنٹ کالج یونیورسٹی  لاہور میں یوگا کلب کا افتتاح کرتے ہوئے وائس چانسلر  ڈاکٹر اصغر زیدی


 لاہور کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اصغر زیدی نے اس کا افتتاح کیا ۔جس میں طلبہ و طالبات نے گرمجوشی سے شمولیت اختیار کی جسے پاکستان یوگا کی تاریخ کا ایک سنہری باب قرار دیا گیا ۔

مزید پڑھیں :  پاکستان ہے یوگا کی جنم بھومی

دراصل راوئینز یوگا کلب گورمنٹ کالج یونیورسٹی کے افتتاح کے ساتھ ایک نئی تاریخ رقم ہوئی ہےبلکہ پاکستان میں یوگا کی بڑھتی مقبولیت کی ایک اور مثال سامنے آئی ہے ۔ یوگا برادری لاہور یونیورسٹی میں اس پہل کو پاکستان میں یوگا کے لیے ایک اور سنگ میل مان رہی ہے۔

awazurdu

دل سے ۔۔۔ ہنس لے رے 


وائس چانسلر ڈاکٹر پروفیسر اصغر زیدی نے ربن کاٹنے کی رسم ادا کی ۔جبکہ خاص بات یہ ہے کہ اس موقع پر پاکستان یوگا کاونسل کے روح رواں ریاض کھوکھر بھی موجود تھے اور ان کی موجودگی کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ لاہور یونیورسٹی میں یوگا کی بسمہ اللہ کرانے کا سہرا ریاض کھوکر کی صاحبزادی مقدس ریاض کے سر جاتا ہے جو اس تحریک کی پرچم بردار رہی ہیں۔جنہوں نے نہ صرف طالبات کو یوگا کے لیے یکجا کیا بلکہ یونیورسٹی انتظامیہ کی منظوری کے بعد باقاعدہ ایک ویمن یوگا کلب بھی قائم کیا تھا ۔اب راوئینز یوگا کلب کا قیام اس تحریک کی معراج بن گئی۔

مقدس ریاض نے’آوازدی وائس‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اپنے والد ریاض کھوکر کو ہی اپنا استاد مانتی ہیں جن کے سبب وہ بچپن سے ہی یوگا کرتی ہیں ،اسکول میں بھی اس کو فروغ دیا اور اب کالج میں ۔نفسیات میں گریجویشن کررہی مقدس ریاض کا کہنا ہے کہ یوگا ذہنی اور جسمانی تھکن دور کرنے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔

وہ کہتی ہیں کہ 2020 کے سیشن میں کالج کا آغازکیا تھا۔اس وقت طالبات کے ساتھ یوگا کی شروعات کی تھی۔طالبات نے بہت جلد اس کے مثبت اثرات کو محسوس کرلیا تھا۔

مزید پڑھیں: گھر گھر یوگا ۔ سب کے لیے یوگا

میں نے وائس ایپ گروپ بنایا تھا،کچھ دوستوں کے ساتھ مل کر مہم شروع کی تھی۔ جس پر بہت جلد سو سے زیادہ طالبات جڑ گئی تھیں۔میں نے سب کو منظم کیا اور یوگا کو زندگی کا حصہ بنا دیا۔

awazurdu

ایک لڑکی کی محنت اور لگن رنگ لائی 


اساتذہ بھی جڑ گئے

مقدس ریاض کہتی ہیں کہ یوگا زندگی بدل دیتا ہے،دراصل یوگا روح اور جسم کو جوڑتا ہے۔اس کو سب نے محسوس کیا اور بہت جلد اس مہم نے اساتذہ کو بھی متاثرکیا۔وہ بھی اس سے جڑ گئے۔

انتظامیہ کے اسٹاف بھی یوگا کرنے لگے۔ یہاں تک کہ ایک دن وائس چانسلر نے نے انہیں بلا کر یہ مشورہ دیا کہ اپنی تعلیم مکمل ہونے سے قبل یونیورسٹی میں ایسا نظام بنا دیں جس سے یوگا کا سلسلہ رکے نہیں ۔ سب نے مشورہ پر ہم نے ایک سوسائٹی بنا لی۔

اب جبکہ میرا تیسرا سال ہے،یونیورسٹی حکام نے یوگا کو باضابطہ نصاب میں شامل کرلیا ہے۔اس کو معمول کا حصہ بنا لیا ہے۔اب لاہور یونیورسٹی پاکستان کی واحد یونیورسٹی ہے جہاں یوگا نصاب کا حصہ ہے۔

مقدس ریاض نے آواز دی وائس کو بتایا کہ میری بڑی کامیابی یہی ہے کہ میں نے یوگا کو مقبول بنایا۔یوگا کی جانب لوگوں کو راغب کیا ۔ طالبات نے اس بات کو محسوس کیا کہ یوگا ان میں نئی انرجی پیدا کردیتا ہے ۔جس کے سبب میرا یوگا گروپ دن بدن بڑھتا چلا گیا۔

awazurdu

مقدس ریاض یونیورسٹی کے طلبا و طالبات کو یوگا کراتے ہوئے 


یاد رہے کہ یوگی ریاض کھوکھر اس وقت پاکستان میں سرگرم یوگا کے کچھ بڑے اداروں میں سے ایک پاکستان یوگا کونسل کے روح رواں ہیں جنہوں نے خاص طور پر لاہور میں یوگا کو گھر گھر پہنچانے کے لیے مہم چلا رکھی ہے۔

مزید پڑھیں    نوف  سعودی عرب میں یوگا کو عروج بخشنے کا عزم

جس کے سبب آج لاہور کے ہر پارک میں نماز فجر کے بعد یوگا کا دور قابل دید ہوتا ہے جن میں شالیمارگارڈن سب سے بڑا مرکز ہے ۔’ آواز دی وائس‘ سے بات کرتے ہوئے ریاض کھوکر نہیں کہا کہ میری بیٹی نے ایک بڑا کام کیا ہے ،کسی سرکاری ادارے میں یوگا کو باقاعدہ اس کا حصہ بنانا آسان نہیں۔

awazurdu

کیا طلبا ،کیا اساتذہ اور کیا انتظامیہ کے اراکان ۔سب یوگا کے بن گئے مداح


گورمنٹ کالج، یونیورسٹی لاہور میں اس یوگا کلب کی افتتاحی تقریب میں طلبہ و طالبات و اساتذہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی تھی۔

ڈاکٹر بابر نسیم آسی کے زیر انتظام اس یادگار تقریب کے مہمان خصوصی ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی صاحب اور پیٹرن ان چیف پاکستان یوگا کونسل لیجنڈ یوگی ریاض کھوکھر اور ٹیم پاکستان یوگا کونسل کے اساتذہ جناب محمد بشیر خان صاحب ، جناب اسلم مغل ، چوھدری علی اور مریم امجد تھے۔