جامعہ ملیہ کا چندریان کنکشن

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-08-2023
   جامعہ ملیہ کا چندریان کنکشن
جامعہ ملیہ کا چندریان کنکشن

 

منصور الدین فریدی : نئی دہلی 

ملک چندریان تھری کی چاند پر اترنے کا جشن منا رہا ہے،دنیا بھر سے مبارک باد کے پیغامات موصول ہورہے ہیں ۔ اس جشن کے دوران اب اسرو سے جڑے نام اور چہرے سامنے آرہے ہیں جنہوں نے چندریان تھری کی کامیابی میں اپنا اپنا کردار بخوبی نبھایا ہے۔ن میں تین نام ایسے ہیں جن کا تعلق جامعہ ملیہ اسلامیہ سے رہا ہے۔ ان میں اریب احمد ، محمد کاشف اور امیت کمار بھاردواج  شامل ہیں ۔ جنہوں نے پچھلے سال ہی  اسرو میں قدم رکھا تھا ۔اب چندریان تھری کی کامیابی کے بعد ان تینوں کے ساتھ جامعہ ملیہ بھی ایک بڑے کارنامے کے حصہ دار کے طور پر فخرکررہے ہیں 

 یہ تینوں شعبہ مکینیکل انجینئرنگ، فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، جے ایم آئی کے طالب علم تھے اور انہوں نے سال 2019 میں بی ٹیک مکمل کیا۔ انہوں نے سائنسدان/انجینئر کی پوسٹ کے لیے اسرو کے سنٹرلائزڈ ریکروٹمنٹ بورڈ- 2019 کے امتحان میں کامیابی حاصل کی -

یہ بات قابل ذکر ہے کہ محمد۔ کاشف نے امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی اور تینوں کو سائنٹسٹ/انجینئر 'ایس سی' مکینیکل (پوسٹ نمبر ‏بی ای002) کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔

 جے ایم آئی کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر (پدم شری) نے کہا کہ میں اس موقع پر سب سے پہلے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو مشن کی کامیابی کے لیے مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ خاص طور پر یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ہمارے طلباء بھی اس تاریخی مشن کا حصہ تھے

ان میں اریب احمد کی کہانی بہت دلچسپ ہے جن کے گھر میں ابتک ٹی وی نہیں ہے۔ اریب احمد۔ اسرو سے وابستہ نوجوان سائنسداں کا تعلق اتر پردیش کے کھتولی سے ہے لیکن ان کی تعلیم کا مرکز جامعہ ملیہ اسلامیہ رہا ہے۔ پچھلے سال ہی اریب احمد کا اسرو میں سلیکشن ہوا تھا اور ان کے اسرو میں پہنچنے کا بھی کھتولی میں جشن منایا گیا تھا اور اب چندریان تھری کی کامیابی نے جامعہ ملیہ میں خوشی اور کھتولی میں جشن ہے۔

درحقیقت کھتولی (مظفر نگر) چندریان 3 کے چاند پر اترنے کا بے صبری سے انتظار کر رہا تھا۔ سری ہری کوٹہ میں اسرو کے سائنسدان اریب احمد کے گھر پر ہر لمحہ دعاؤں میں گزرا۔ چاند پر ترنگا لہراتے ہی کھتولی میں دیوالی اور عید جیسی خوشیاں منائی گئیں۔ لوگ بہت پرجوش تھے۔

محلہ مٹھو لال کے رہنے والے اریب احمد کےگھر میں ٹی وی نہیں

اریب کے والد قاضی مہتاب ضیا بتاتے ہیں کہ ان کے گھر میں ٹی وی نہیں ہے۔محلے کے بچوں نے لائیو ٹیلی کاسٹ دیکھنے کا انتظام کر رکھا تھا۔ پورا علاقہ اکٹھے بیٹھا یہ ٹیلی کاسٹ دیکھ رہا تھا۔

اریب سری ہری کوٹہ کے اسرو کے انجینئر سیکشن میں سائنسدان ہیں۔ چندریان 3 کی جانچ ان کے سیکشن میں ہی کی گئی تھی۔ اریب کے ماموں اسد فاروقی کا کہنا ہے کہ اہل خانہ صرف اس لمحے کا انتظار کر رہے تھے۔ چندریان کا چاند پر اترنا ہمارے لیے سب سے بڑی چیز ہے ۔

اریب نے کہا تھا ۔۔۔۔

والد قاضی مہتاب ضیاء بہت پرجوش تھے اریب نے منگل کو سری ہری کوٹا سے اپنے والد سے موبائل پر بات کی۔ اس نے کہا تھا کہ بس کچھ لمحوں کا انتظار کریں۔ لگتا ہے میرے امتحان کا نتیجہ آنے والا ہے۔ اریب کے اہل خانہ نے بھی چندریان تھری کے کامیاب ٹیسٹ پر خوشی کا اظہار کیا ہے، ان کے والد قاضی مہتاب ضیاء کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ ہمارا بیٹا اتنے بڑے مشن کا حصہ تھا۔

ماما اسد فاروقی کا کہنا ہے کہ یہ فخر کی بات ہے۔ اریب شروع سے ہی پرعزم تھا اور اپنی محنت کے بل بوتے پر آگے بڑھا۔ ہولڈن ہارٹ اکیڈمی سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد اس نے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا میں ملازمت مل گئی اور یہاں رہتے ہوئے دوسری ملازمت کے لیے تیاری کی ۔ یہیں سے دو سال قبل اسرو میں اس کا انتخاب ہوا تھا۔

مزید پڑھیں : جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تین ہونہار۔ اسرو میں

گزشتہ روز 14 جولائی کو جب اسرو کی جانب سے چندریان 3 کا کامیاب تجربہ کیا گیا تو پوری دنیا میں ہندوستان کی تکنیکی صلاحیت کا ڈنکا بجا اور دنیا بھر سے مباکبادیوں کے پیغامات موصول ہوئے ،یہ ایک تاریخی لمحہ تھا جب سارے ہندوستانیوں کا سر فخر سے بلند ہو ا۔ اس مشن کی کامیابی کا پورا سہرا ہمارے عظیم سائنسداں کو جاتا ہے، جنہوں نے چندریان 3 کا کامیاب تجربہ کرنے کے لیے دن رات کام کیا۔ اریب سال 2021 سے اسرو میں کام کر رہے ہیں۔

گولڈن ہارٹ اکیڈمی سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہیں فوڈ کارپوریشن آف انڈیا میں ملازمت مل گئی اور یہاں رہتے ہوئے انہوں نے دوسری ملازمت کی تیاری کی۔ یہیں سے وہ اسرو میں منتخب ہوئے تھے۔

پھچلے سال ہی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے لیے ایک اور اچھی اور بڑی خبر آئی تھی ۔جامعہ ملیہ کا ایک طالب علم اسرو کے امتحان میں سرفہرست رہا تھا جبکہ دو دیگر طلباء سائنسدان/انجینئر کے عہدے کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ان میں ایک اریب احمد تھا ۔ جامعہ ملیہ کے طلباء کی کارکردگی سے پرجوش وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا تھا امید ظاہر کی تھی کہ یہ کامیابی دیگر طلباء کو تحقیق میں اپنا کیریئر بنانے میں حوصلہ بخش ثابت ہوگی ۔