افغانستان کے حالات پڑوسی ممالک کے لیے بھی بہت اہم ہیں ۔اجیت ڈوبھال

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 10-11-2021
افغانستان کے حالات عوام کے ساتھ  پڑوسی ممالک کے لیے بھی بہت اہم ہیں ۔ اجیت ڈوبھال
افغانستان کے حالات عوام کے ساتھ پڑوسی ممالک کے لیے بھی بہت اہم ہیں ۔ اجیت ڈوبھال

 

 

نئی دہلی : آواز دی وائس

طالبان کے قبضے کے بعد سے افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے منعقد علاقائی سلامتی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ہندوستان کے قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال نے افغان عوام کی مدد اور "اجتماعی سلامتی" کومزید بہتر بنانے کے لیے تعاون اور تعامل پر زور دیا۔

اجیت ڈوبھال نے کہاافغانستان میں ہونے والی تبدیلیاں نہ صرف اس ملک کے لوگوں کے لیے بلکہ اس کے پڑوسیوں اور خطے کے لیے بھی اہم ہیں۔مجھے یقین ہے کہ ہماری بات چیت افغان عوام کی مدد اور ہماری اجتماعی سلامتی کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوگی۔

ہندوستان کے 'افغانستان پر دہلی ریجنل سیکیورٹی ڈائیلاگ' میں بدھ کے روز سات ممالک کے نمائندے افغانستان کی نئی صورتحال اور طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد اسے درپیش اہم چیلنجوں پر تبادلہ خیال کررہے ہیں۔

شرکاء میں ریئر ایڈمرل علی شام خانی (ایران)، نکولائی پی پیٹروشیف (روس)، کریم ماسیموف (قزاقستان)، مارات مکانووچ ایمانکولوف (کرغزستان)، نصر الرحمت جون محمود زادہ (تاجکستان)، چاریمیرات کاکالیووچستان (مقامستان) اور امیر المومنین (مکتبہ) شامل ہیں۔

. شرکاء نے وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کی ۔

قازقستان  کی قومی سلامتی کمیٹی کے چیئرمین کریم ماسیموف نے کہا کہ  افغانستان میں بڑھتے ہوئے معاشی اور انسانی بحران کو جھنجھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ 'سماجی اور معاشی صورتحال ابتر ہوتی جا رہی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ہمیں افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تشویش ہے۔ افغانوں کی سماجی معاشی صورتحال ابتر ہوتی جا رہی ہے اور ملک انسانی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ انسانی امداد میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔

ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری ریئر ایڈمرل علی شام خانی نے آج افغانستان کو نقل مکانی کے بحران پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس کا حل صرف ایک "جامع حکومت" کے قیام اور تمام نسلی گروہوں کی شرکت سے ہی نکل سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ رفیوجی بحران کو جامع حکومت حل کر سکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمسایہ ہونے کے ناطے، ہم افغان عوام کی مدد کے لیے تیار ہیں۔

awazurdu

راجدھانی میں این ایس اے میٹنگ سے قبل اجیت ڈوبھال مہمانوں کے ساتھ

مزید پڑھیں

افغانستان پر آج سے علاقائی  سلامتی ڈائیلاگ کا آغاز *

تاجکستان کی سلامتی کونسل کے سیکرٹر ی محمودزادہ نے کہا کہ چونکہ تاجکستان کی سرحد افغانستان کے ساتھ ملتی ہے، اس لیے ملک متاثرہ افغان عوام کی ہر طرح سے مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔

حالانکہ اس ملک کی افغانستان سے قربت دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ کے خطرے کو بھی بڑھاتی ہے۔اس لیے تاجک-افغان سرحدوں پر صورتحال بدستور پیچیدہ ہے۔

 کرغزستان کے این ایس اے کا کہنا ہے کہ 'افغان دہشت گرد تنظیموں کی وجہ سے ہمارے خطے میں بہت مشکل صورتحال ہے۔ یہ ہمارے خطے اور پوری دنیا میں بہت مشکل صورتحال ہے۔ یہ افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کے حوالے سے ہے۔