افغانستان پر 'دہلی اعلامیہ:، دہشت گردی کو کچلنے کا عہد

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 10-11-2021
افغانستان پر 'دہلی اعلامیہ:، دہشت گردی کو کچلنے کا عہد
افغانستان پر 'دہلی اعلامیہ:، دہشت گردی کو کچلنے کا عہد

 

 

نئی دہلی : آواز دی وائس

افغانستان کے بارے میں تیسرا علاقائی سلامتی ڈائیلاگ 10 نومبر 2021 کو نئی دہلی میں ایک توسیعی شکل میں منعقد ہوا۔ہندوستان ، اسلامی جمہوریہ ایران، جمہوریہ قازقستان، جمہوریہ کرغیز، روسی فیڈریشن، جمہوریہ تاجکستان، ترکمانستان اور جمہوریہ ازبکستان کی قومی سلامتی کونسلوں کے قومی سلامتی کے مشیروں/ سیکرٹریوں نے شرکت کی۔

شرکاء نے افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال بالخصوص سلامتی کی صورتحال اور اس کے علاقائی اور عالمی اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔ فریقین نے افغانستان کی موجودہ سیاسی صورتحال اور دہشت گردی، بنیاد پرستی اور منشیات کی اسمگلنگ سے پیدا ہونے والے خطرات کے ساتھ ساتھ انسانی امداد کی ضرورت پر خصوصی توجہ دی۔

اجلاس کے دوران، قومی سلامتی کے مشیروں / قومی سلامتی کونسلوں کے سیکرٹریزنے متعدد نکات پر اتفاق رائے کیا جو حسب ذیل ہیں ۔

اجلاس کے دوران، قومی سلامتی کے مشیروں / قومی سلامتی کونسلوں کے سیکرٹریزنےخود مختاری، اتحاد اور علاقائی سالمیت کے احترام اور اس کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر زور دیتے ہوئے ایک پرامن، محفوظ اور مستحکم افغانستان کی مضبوط حمایت کا اعادہ کیا۔

مزید پڑھیں

افغانستان کے حالات پڑوسی ممالک کے لیے بھی بہت اہم ہیں ۔اجیت ڈوبھال

افغانستان میں سلامتی کی صورتحال سے پیدا ہونے والے افغانستان کے عوام کے مصائب پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور قندوز، قندھار اور کابل میں دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کی۔

- اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کی سرزمین کسی بھی دہشت گردی کی کارروائیوں کو پناہ دینے، تربیت دینے، منصوبہ بندی کرنے یا مالی معاونت کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔

- دہشت گردی کی تمام کارروائیوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی گئی اور دہشت گردی کی مالی معاونت، دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے اور بنیاد پرستی کا

مقابلہ کرنے سمیت اس کی تمام شکلوں اور مظاہر سے نمٹنے کے لیے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ افغانستان کبھی بھی عالمی دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہ نہیں بنے گا۔

 خطے میں بنیاد پرستی، انتہا پسندی، علیحدگی پسندی اور منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف اجتماعی تعاون پر زور دیا۔ *

۔ ایک کھلی اور صحیح معنوں میں جامع حکومت کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا جو افغانستان کے تمام لوگوں کی مرضی کی نمائندگی کرے اور جس میں ملک کی بڑی نسلی سیاسی قوتوں سمیت ان کے معاشرے کے تمام طبقات کی نمائندگی ہو۔  

۔ ملک میں کامیاب قومی مفاہمتی عمل کے لیے انتظامی اور سیاسی ڈھانچے میں معاشرے کے تمام طبقات کی شمولیت ناگزیر ہے۔

 ۔ افغانستان کے بارے میں اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کو یاد کرتے ہوئے شرکاء نے کہا کہ اقوام متحدہ کو افغانستان میں مرکزی کردار ادا کرنا ہے اور ملک میں اس کی مسلسل موجودگی کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔  

۔ اس بات کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتی برادریوں کے بنیادی حقوق پامال نہ ہوں۔

 ۔ افغانستان میں بگڑتی ہوئی سماجی، اقتصادی اور انسانی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور افغانستان کے لوگوں کو فوری انسانی امداد فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔  

۔ اس بات کا اعادہ کیا کہ افغانستان کو انسانی امداد بلا روک ٹوک، براہ راست اور یقین دہانی کے ساتھ فراہم کی جانی چاہیے اور یہ امداد ملک کے اندر افغان معاشرے کے تمام طبقات میں غیر امتیازی طریقے سے تقسیم کی جاتی ہے۔  

۔ کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے افغانستان کو مدد فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

 ۔ اپنی بات چیت کی اہمیت کا اعادہ کیا اور مستقبل میں ایک دوسرے کے ساتھ منسلک رہنے پر اتفاق کیا۔

شرکاء نے نئی دہلی میں افغانستان پر تیسرے علاقائی سلامتی مذاکرات کے انعقاد پر جمہوریہ ہند کا شکریہ ادا کیا۔ شرکاء نے 2022 میں اگلا راؤنڈ منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔