ڈاکٹرخدیجہ :7ماہ کی حاملہ نےکورونا مریضوں کی خدمت میں جان قربان کردی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-05-2021
ڈاکٹر خدیجہ شیخ
ڈاکٹر خدیجہ شیخ

 

 

: نئی دہلی کورونا نے جہاں لاکھوں نوجوان بیٹے بیٹیوں کو ان کے والدین سے چینا ہے وہیں اس کے خونی پنجوں نے نوجوان ڈاکٹروں کو بھی بے رحمی سے دبوچا ہے ۔ آج صبح بھی دیوس میں ایک نوجوان خاتون ڈاکٹر کورونا سے زندگی کی بازی ہار کر اس دار فانی سے رخصت ہو گیی ۔ سات ماہ کی حاملہ ڈاکٹر خدیجہ شیخ جو خود کورونا کے مریضوں کا علاج کرتی تھیں اب اپنے عزیزوں کو سوگوار چھوڑ کر اس دنیا سے جا چکی ہیں۔

ڈاکٹر خدیجہ شیخ کورونا کا علاج کرتے ہوئے وہ خود اس بیماری میں مبتلا ہوگئی تھیں ۔ ان کی حالت خراب ہونے پر انہیں اسی اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں وہ کورونا مریضوں کا علاج کر رہی تھیں۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر خدیجہ شیخ بلڈ بینک میں میڈیکل آفیسر تھیں اور گورنمنٹ مہاتما گاندھی ڈسٹرکٹ اسپتال دیوس میں تعینات تھیں۔

ڈاکٹر خدیجہ 7 ماہ کی حاملہ ہونے کے باوجود ڈیوٹی کر رہی تھیں۔ لیکن آج صبح وہ خود کورونا سے جنگ ہار گئیں اور چل بسیں۔ پونیت کمار سنگھ سمیت بہت سے لوگوں نے اس کے بارے میں معلومات اور تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا اور ان کو خراج تحسین پیش کیا۔

دوسری لہر میں 244 ڈاکٹر ہلاک ہوئے

ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر بدستور تباہی مچا رہی ہے۔ اگرچہ وبا کی وجہ سے مچے کہرام کے درمیان اب راحت کے آثار بھی نمایاں ہونے لگے ہیں ، لیکن ان سب کے بیچ اب تک ملک بھر میں مجموعی طور پر 244 ڈاکٹر اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک مجموعی طور پر 28 خواتین ڈاکٹروں کی موت ہوچکی ہے جبکہ 216 مرد ڈاکٹر کورونا سے ہلاک ہو چکے ہیں ۔ صرف یہی نہیں ، کورونا کی دوسری لہر میں ایک ہی دن میں بہار کے 49 ڈاکٹر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے قومی صدر ڈاکٹر جیا لال نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر میں اب تک کل 244 ڈاکٹر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اس سال زیادہ تر ڈاکٹروں کی موت بہار میں ہوئی ہے ۔ اس کے علاوہ ، اترپردیش اور دہلی میں بھی بہت سے ڈاکٹروں کی موت ہوچکی ہے۔ گذشتہ سال اس وبا میں مجموعی طور پر 756 ڈاکٹر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

اس وبا میں زیادہ تر 30 سے ​​55 سال کی عمر والے ڈاکٹر اپنی جان گنواں رہے ہیں ۔حالانکہ اس میں بزرگ ڈاکٹر بھی شامل ہیں لیکن پچھلے سال کی نسبت اس سال زیادہ ینگ ڈاکٹرز فوت ہوگئے ہیں۔ اس سال 3 سے 4 حاملہ ڈاکٹر بھی انفیکشن کے باعث فوت ہوگئی ہیں۔ دہلی کے رہائشی 25 سالہ انس مجاہد کورونا انفیکشن کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے والے ینگ ڈاکٹروں میں شامل ہیں ۔ بھوونیشور کی رہائشی 31 سال کی ڈاکٹر سریتا بھی اس فہرست میں شامل ہیں ۔ لکھنؤ کے رہائشی 35 سالہ زبیر علی بھی ہلاک ہونے والے نوجوان ڈاکٹروں میں سے تھے ۔

اعداد و شمار کے مطابق ہلاک ہونے والے ڈاکٹروں میں معمر ترین نوے سالہ ڈاکٹر ایس ستیامورتی وشاکھاپٹنم کے رہائشی تھے ۔ اس کے علاوہ اترپردیش کے رہائشی ڈاکٹر جے کے مشرا ، جن کی عمر 85 سال تھی اور کولکاتا کے رہائشی ڈاکٹر انیل کمار رکشت جن کی عمر 87 سال تھی، بھی ان معمر ترین ڈاکٹروں میں سے ہیں جن کا کورونا سے انتقال ہوا ۔