یوگ گرومحمدامین لیلا:یوگا نے زندگی بدل دی

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 21-06-2022
یوگ گرومحمدامین لیلا:یوگا نے زندگی بدل دی
یوگ گرومحمدامین لیلا:یوگا نے زندگی بدل دی

 

 

جگدل پور۔ آج عالمی سطح پر جنگ، تشدد، انارکی اور بدامنی کا ماحول دیکھا جا رہا ہے۔ ایسے میں یوگا اور مراقبہ ہی واحد طریقے ہیں، جن کی مدد سے دنیا کو متحد کیا جا سکتا ہے۔ ماضی میں یوگا کو ہندو مذہب کا حصہ سمجھا جاتا تھا لیکن اب اسے پوری دنیا تسلیم کرتی ہے۔ برادری، ذات اور مذہب سے قطع نظر، یوگا مجموعی جسمانی اور ذہنی صحت کا باعث بن سکتا ہے۔

چھتیس گڑھ کے شہر جگدل پور کے ایک نوجوان، محمد امین لیلا 14 سال سے آرٹ آف لیونگ کے بین الاقوامی انسٹرکٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وہ اب تک 200 کیمپوں کے ذریعے تقریباً بیس ہزار لوگوں کی سوچ میں مثبت تبدیلی لا چکے ہیں۔ امین لیلا کے یوگا کے میدان میں آنے کی کہانی بھی دلچسپ ہے۔

2007 میں، انھیں تناؤ سے متعلق مرض کی تشخیص ہوئی۔ اس دوران شہر میں آرٹ آف لیونگ کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ انھوں نے اس میں حصہ لیا۔ انھوں نے بہت سکون محسوس کیا۔ اس کے بعد انھوں نے انسٹی ٹیوٹ جوائن کیا۔

awaz

محمدامین کی عزت افزائی کا ایک منظر

وہ بنگلور گئے اور گرودیو روی شنکر مہاراج کی رہنمائی میں تربیت حاصل کی۔ اوڈیشہ بھونیشور سے یوگا کی تربیت بھی حاصل کی۔

بعض لوگوں کو لگتا ہے کہ یوگا اور مراقبہ کا تعلق خاص ہندو مت سے ہے لہٰذا کچھ مسلمانوں کی طرف سے محمد امین کی مخالفت بھی ہوئی۔ مخالفت کرنے والوں میں ان کے اپنے خاندان کے افراد بھی شامل تھے۔ اس کی انھوں نےپرواہ نہیں کی اور یوگا کرتے رہے۔ وہ یوگا کی راہ پر گامزن رہے۔

اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ انہیں حکومت نے یوگا انسٹرکٹر کے طور پر بھی تسلیم کرلیا۔ اب تک وہ ڈویژن کے مختلف حصوں کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش میں بھی یوگا کیمپ لگا چکے ہیں۔ اس کے ذریعے تقریباً 20 ہزار لوگوں کی رہنمائی کرچکے ہیں۔

انھوں نے ان لوگوں کو سدرشن کریا، مراقبہ اور پرانایام کی باریکیاں سکھائی ہیں۔ انہوں نے جیلوں، اسکولوں، کالجوں سمیت سرکاری محکموں کے لیے مفت مراقبہ کیمپس کا انعقاد کیا ہے۔

محمد امین نے بتایا کہ یوگا کے نہ صرف مختلف آسن ہیں بلکہ یوگا زندگی گزارنے کا طریقہ ہے۔ اس کا تعلق دماغ سے ہے اور یہ انسان کو ذہنی طور پر بااختیار بناتا ہے۔

امین نے بتایا کہ شہر کے کچھ ایسے نوجوان بھی ان کے ساتھ شامل ہو گئے جنہوں نے نشہ اور دیگر گھریلو وجوہات کی بنا پر خودکشی کی کوشش کی تھی۔ انھوں نے ایسے نوجوانوں کو یوگا اور مراقبہ بھی سکھایا۔ آج ان میں انقلابی تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے زندگی کے بارے میں مثبت رویہ رکھنا شروع کر دیا ہے۔

عالمی وبا کورونا کے دور میں لوگوں نے یوگا اور مراقبہ کی اہمیت کو سمجھا۔ لاک ڈاؤن اور چاروں طرف موت کی خبروں کی وجہ سے ذہنی تناؤ کا شکار ہوئے لوگوں کو انھوں نے یوگا سکھایا۔ اس دوران، امین دیگر سماجی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے انٹرنیٹ میڈیا کے ذریعے یوگا اور مراقبہ کی تربیت دیتے رہے۔ اس کے ساتھ ضرورت مندوں کی آن لائن کونسلنگ بھی کی۔