جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ’ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر اور تکنیک ‘ کے موضوع پر ورکشاپ اختتام پذیر

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 10-02-2023
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ’ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر اور تکنیک ‘ کے موضوع پر ورکشاپ اختتام پذیر
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ’ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر اور تکنیک ‘ کے موضوع پر ورکشاپ اختتام پذیر

 

 

نئی دہلی: الیکٹریکل انجینرئنگ ڈپارٹمنٹ،جامعہ ملیہ اسلامیہ کی ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر اکائی نے ڈپارٹمنٹ آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی،حکومت ہند کے سائنسی اور تکنیکی ڈھانچے(ایس ٹی یوٹی آئی) کوبروئے کار لاتے ہوئے سینرجسٹک تربیتی پروگرام(ڈی ایس ٹی) کے تحت ’ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر کے میدان میں تکنیکی پیش رفت‘ کے موضوع پر ایک ہفت روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ اسٹوٹی کا منصوبہ ہے کہ ملک بھر میں اوپن رسائی ایس اینڈ ٹی ڈھانچے کے ذریعے انسانی وسائل اوران کی معلومات صلاحیت کی تعمیر کرے۔

اسکیم کے تحت سائنس اور تکنیکی سہولیات تک شفاف رسائی پر اصل توجہ دیتے ہوئے تربیتی پروگرام اور جدید سے جدید تر آلات کے استعمال کی فراہمی کرائی جائے گی۔الیکٹریکل انجینرئنگ ڈپارٹمنٹ،جامعہ ملیہ اسلامیہ کی ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر اکائی کو جامعہ ہمدرد کے ذریعہ بطور پی ایم یو سائنس اینڈ ٹکنالوجی ڈپارٹمنٹ(ڈی ایس ٹی)حکومت ہند کی جانب سے گرانٹ ملی ہے۔

شعبہ الیکٹریکل انجینرئنگ کے صدر اور ورکشاپ کے چیئر مین جناب پروفیسر منا خان نے کہاکہ ورکشا پ کا مقصد تھاکہ نیوروٹکنالوجیز، نیرو انجینرئنگ کی سرحدوں،آئی اوٹی اور بایو میڈیکل اطلاقات کے لیے امبیڈیڈ ٹکنالوجیزپر توجہ دیتے ہوئے ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر کی بنیاد کی تفہیم کی جائے۔انھوں نے مزید بتایاکہ ملک کے سرکردہ اداروں سے پچاس سے زیادہ فیکلٹی اراکین اور رسرچ اسکالروں نے اس ورکشاپ میں حصہ لیا۔ آئی آئی ٹی،دہلی،آئی آئی ایم ایس،سی ایس آئی آر،ڈی آر ڈی او،اے ایم یو،اور این آئی ٹی کے کل انیس مقررین نے مختلف موضوعات پراظہار خیال کیا اور ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر ا وراس سے متعلقہ تقریبا ًتمام موضوعات کا احاطہ کیا۔

ورکشاپ کے دوران شرکا کو تجربہ گاہوں میں لے جا یا گیا جہاں ان کی تربیت ہوئی اور ان سے امید ہے کہ ورکشاپ میں انھیں جو معلومات حاصل ہوئی ہے اس کی بنیاد پر وہ معیاری مقالات پیش کریں گے۔ گوتم بدھ یونیورسٹی گریٹر نوئیدڈا کے وائس چانسلر پروفیسر آر۔کے۔سنہا اختتامی پروگرام کے مہمان خصوصی تھے۔پروفیسر سنہا نے اپنی تقریر میں عام آدمی کے فائدے کے لیے پروٹوٹائپ والی مصنوعات کی ترقی سے مصنوعات کے کمرشیلائزیشن پرزور دیا۔ پدم شری پروفیسر سوجوئے کے گوہا اس موقع پر مہمان اعزازی تھے۔

انھوں نے ورکشاپ کی اہمیت پر زوردیا اور کہاکہ یہ سفر یہیں نہیں رکنا چاہیے کیوں کہ اس نوع کے ورکشاپ کی مزید ضرورت ہے۔انھوں نے پروفیسر نجمہ اختر،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ کی فعال اور سرگرم قیاد ت کی تعریف کی۔ اس موقع کے دوسرے مہمان اعزازی ڈی ایس ٹی۔اسٹوٹی پی ایم یو کوآرڈی نیٹر پروفیسر سہیل پرویز نے ڈی ایس ٹی باڈی کو اعلی ترین باڈی بتایا جو ایسے ادارے کی شناخت کرتاہے جو پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو) کے بطور کام کرتاہے۔پی ایم یو ایک مرکز کے طور پر کام کرتاہے جہاں سے ہوسٹ ادار ے یا شعبہ جات کیچمنٹ علاقوں میں خوش اسلوبی کے ساتھ تربیت اور رابطہ کاری کا کام انجام دے سکتے ہوں۔اسٹوٹی پروگرام کے تعاون کے لیے ڈی ایس ٹی نے تیرہ پی ایم یو کی سفارش کی ہے۔ پروفیسر نجمہ اختر،شیخ الجامعہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے پروگرام کی صدار ت کی۔

انھوں نے اپنی صدارتی تقریر میں ورکشاپ کے چیئر مین پروفیسر منا خان اور ورکشاپ کی منتظمہ کمیٹی کی کوششوں کی تعریف کی۔ پروفیسر نجمہ اخترنے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کا حوالہ دیا اور یقین دلایاکہ آنے والا زمانہ ان لوگوں کا ہے جنھوں نے ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر میں سرمایہ کاری کی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ آج کے تکنیکی دور میں تکنیکی ذرائع کی مدد سے بیداری عام کرنے اور عام آدمی کو درپیش مسائل کے حل میں بین علومی تحقیق انتہائی اہم کردار ادا کرے گی۔ ڈین،فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر مینی ایس تھامس نے شرکا سے کہاکہ وہ ورکشاپ سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں۔یہ جانکاری شعبہ تعلقات عامہ جامعہ ملیہ اسلامیہ ،نئی دہلی نے فراہم کی ہے۔