وسیم احمد بھٹ : کشمیری نوجوانوں کے لیے ایک نئی تحریک

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 24-05-2023
وسیم احمد بھٹ : کشمیری نوجوانوں کے لیے ایک نئی تحریک
وسیم احمد بھٹ : کشمیری نوجوانوں کے لیے ایک نئی تحریک

 

سری نگر :کشمیر کے نوجوان پھر سرخیوں میں ہیں ،اس بار  یونین پبلک سروس کمیشن سول سروسز 2022 کے امتحان کے نتائج  نے کشمیر کو بھی خوشیوں میں غرق کردیا ۔ ان میں ایک جنوبی کشمیر کے اننت ناگ کے خوبصورت علاقے سے تعلق رکھنے والے وسیم احمد بھٹ  بھی ہیں ۔ جنہوں نے  یو پی ایس سی سی ایسی  ای 2022 میں 7 واں رینک حاصل کی ہے۔

 ایک خصوصی انٹرویو میں وسیم نے  یو پی ایس سی کی آل انڈیا رینکنگ میں اتنا اہم مقام حاصل کرنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ 
وسیم نے اپنے والدین اور دادا کو سول سروسز میں کیریئر بنانے کی ترغیب دینے کا سہرا دیا۔ ان کے والد جموں اور کشمیر کے ریاستی محکمہ زراعت میں کام کرتے ہیں، جب کہ اس کی ماں گھریلو خاتون ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ جب میں چھوٹا تھا، گھر کے سبھی لوگ کہتے تھے کہ میں بڑا ہو کر ڈی ایم بنوں گا۔ پھر جب میں این آئی ٹی سری نگر میں تھا تو مجھے یو پی ایس سی کے بارے میں معلوم ہوا اور اس کے لیے تیاری کی۔
تیسری بار خوش قسمت
وسیم نے این آئی ٹی سری نگر سے سول انجینئرنگ میں بی ٹیک کے ساتھ گریجویشن کیا اور دہلی میں رہتے ہوئے یو پی ایس سی کی تیاری کی۔ 2020 میں،  یو پی ایس سی ٹاپر نے اپنی پہلی کوشش کی اور وہ ناکام رہا۔
عوامی خدمت کا وعدہ
 وسیم نے نے کہا کہ "میرا مقصد عوام کی خدمت کرنا ہے کیونکہ ہم سرکاری ملازم ہیں۔ مجھے کام کرنا ہے۔ خاص طور پر قبائلی اور معاشرے کے پسماندہ طبقات کے لیے۔ کشمیر کے لوگ بہت باصلاحیت ہیں، اگر انہیں موقع ملا تو وہ ثابت کریں گے-
وسیم کا خیال ہے کہ کشمیر کے لوگ مختلف شعبوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوسروں کے لیے تحریک کا ذریعہ بنتے ہیں۔ دہلی میں ہونے کے باوجود جب آرٹیکل 370 کو منسوخ کیا گیا، اس نے بغیر کسی اہم چیلنج کا سامنا کیے اپنی کلاسز جاری رکھی۔
چیلنجز اور رہنمائی
اننت ناگ کے ڈورو قصبے سے آنے والے وسیم نے رہنمائی کی کمی کو چھوٹی جگہوں کے لوگوں کے لیے ایک اہم چیلنج کے طور پر اجاگر کیا۔
جب آپ ایک چھوٹی جگہ سے آتے ہیں تو سب سے بڑا مسئلہ رہنمائی کا ہوتا ہے اور میں نے بھی اسی مسئلے کا سامنا کیا تھا۔ اس وقت، میں ناگپور میں ہوں۔ لوگ یہاں بہت سی چھوٹی جگہوں سے آتے ہیں جنھیں اسی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
جب میں قرول باغ دہلی گیا تو مجھے بہت سی چیزوں کے بارے میں پتہ چلا۔ میں وہاں بہت سے لوگوں سے ملا جن کے ساتھ ہم یو پی ایس سی کے بارے میں بات کرتے تھے، وہ لوگ جنہوں نے امتحان دیا تھا اور جنہوں نے استعمال نہیں کیا تھا وہ بھی اپنا تجربہ شیئر کرتے تھے۔
 یو پی ایس سی انٹرویو کے دوران، وسیم نے شیئر کیا کہ ان سے بشریات اور قبائل سے متعلق سوالات پوچھے گئے۔ انٹرویو پینل نے ان کے پس منظر اور اصلیت کے بارے میں عام سوالات بھی پوچھے۔
اپنے سفر کی عکاسی کرتے ہوئے، وسیم نے ذکر کیا کہ اگرچہ اس نے محسوس کیا کہ اس نے 2020 میں اپنی پہلی کوشش میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، لیکن اس نے بہتری کی ضرورت کو تسلیم کیا، جس نے اسے دوبارہ امتحان دینے اور قومی سطح کا قابل ستائش رینک حاصل کرنے پر آمادہ کیا۔
جب نتائج کا اعلان ہوا تو وسیم نے بے تابی سے یہ خبر اپنے اہل خانہ کے ساتھ شیئر کی۔ اس کی والدہ  کی آنکھیں خوشی سے چھلک پڑیں۔۔