دو کشمیری نوجوانوں نے لہرایا ایورسٹ پر ترنگا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-06-2021
ایورسٹ پر لہرایا ترنگا
ایورسٹ پر لہرایا ترنگا

 

 

ساجد رسول:سری نگر

لیجئے !کشمیر سے ایک اور اچھی خبر آئی ہے،کشمیری نوجوانوں کی اونچی اڑان کی نئی تصویر میں اب ایورسٹ بھی نظر آرہی ہے۔ یہ ہے کشمیری نوجوانوں کی حوصلہ کی نئی کہانی ،جس میں دو کردار ابھر کر سامنے آئے ہیں ۔ایک جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع سے تعلق رکھنے والے محفوظ  اور دوسراکپواڑہ کے فوجی جوان محمد اقبال خان۔ کشمیر کے ان جوانوں نے دنیا کی عظیم چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سرکر لی ہے۔ ترنگا لہرا دیا ہے ایورسٹ پر۔ان نوجوانوں کا یہ خواب جواہر انسٹی ٹیوٹ آف ماونٹینرنگ اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ماونٹینرنگ کی وجہ سے شرمندہ تعبیر ہوا ہے ۔

 یہ دونوں جوان جواہر انسٹی ٹیوٹ آف ماونٹینرنگ ایڈ ونٹر اسپورٹس اور نینشل انسٹی ٹیوٹ آف ماونٹیننرنگ کے اشتراک سے ماؤنٹ ایورسٹ سمٹ کا حصہ تھے ۔

ان کی کارکردگی جہاں جموں و کشمیر کیلئے خاص تصور کی جا رہی ہے ۔کشمیر سے ان دنوں نوجوانوں کے تعلق سے بہت ہی مثبت خبریں آرہی ہیں۔کوئی سائیکل سے کشمیر سے کنیا کماری کا سفر کررہا ہے تو کوئی سری نگر سے دہلی تک پیدل سفر کررہا ہے۔ ریکارڈ سازی کا جنون نظر آرہا ہے نئی نسل پر۔

جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع سے تعلق رکھنے والے محفوظ عالم نے کپواڑہ کے فوجی جوان محمد اقبال خان و دیگر پانچ کوہ پیماؤں کے ساتھ ایورسٹ کو سر کر کے ایک نئی رقم تاریخ کی ہے۔ اس طرح سے محفوظ عالم ایسے پہلے کشمیری مرد شہری بنے ، جنہوں نے یہ تاریخ رقم کر لی ۔

مشن کا آغاز

 کوہ پیماوں کی یہ ٹیم اپنے سفر پریکم اپریل 2021 کو دہلی سے روانہ ہوئی تھی جبکہ یکم جون 2021 کو یہ ٹیم ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرکے بیس کیمپ واپس پہنچی تھی ۔ جواہر انسٹی ٹیوٹ آف ماونٹینرنگ پہلگام واپس پہنچنے پر ان کا والہانہ استقبال کیا گیا۔

بچپن سے تھا جنون

 محفوظ کےلئے یہ کارنامہ کسی خواب کا حقیقت بننا تھا جس کی آنکھوں نے بچپن سے ہی بلند چوٹیوں کو دیکھا تھا۔اس کے دماغ میں اسے سر کرنے کا خیال رہتا تھا۔اسی شوق کو بلندی تک لیجانے کےلئے جموں و کشمیر سے باہر انہوں نے پیشہ ور کوہ پیما بننے کیلئے ماونٹینرنگ اور ٹریکنگ کے ایڈوانسڈ کورسز کئے۔ جس کے بعد وہ جواہر انسٹی ٹیوٹ آف ماونٹینرنگ میں بحثیت انسٹرکٹر تعینات ہوئے اور خوش قسمتی سے اس کا انتخاب ماؤنٹ ایورسٹ پر جانے والی ٹیم کیلئے کیا گیا ، جو ان کیلئے کسی خواب سے کم نہیں ہے ۔

awazurdu

مواقع ملنے کی دیر ہے

 اب بدلتے حالات میں ایک بات تو واضح ہوگئی ہے کہ کشمیرکی نئی نسل کو صرف مواقع ملنے کا انتظار تھا۔ ہر میدان میں جوہر دکھا رہے ہیں نوجوان۔ہر میدان میں بازی مار رہے ہیں کشمیری نوجوان۔خود محفوظ عالم کا کہنا ہے کہ جوانوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے ، لیکن ان صلاحیتوں میں ابھار لانے کی بے حد ضرورت ہے ۔ محفوظ کے ساتھ فوجی حوالدار اقبال خان و دیگر پانچ اراکین تھے ۔ اقبال خان کے مطابق یہ سفر مشکلات سے بھرا ہوا ضرور تھا ، لیکن جموں و کشمیر کے نام کو روشن کرنے کے جذبے نے ان کے حوصلے کو پست نہیں ہونے دیا اور آخر کار ملک کے مختلف حصوں کے کوہ پیماؤں کے ساتھ انہوں نے یہ مشکل ہدف پورا کیا ۔

کرنل تھاپا نے کی قیادت

 کرنل او ایس تھاپا کی قیادت میں بشمول کرنل امت بشت و دیگر اراکین کے ساتھ مل ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کا ہدف پورا کیا ۔ کرنل تھاپا ، جو کہ جواہر انسٹب ٹیوٹ آف ماونٹینرنگ اور ونٹر اسپورٹس کے پرنسپل بھی ہیں۔اس مشکل ترین سفر کے دوران ٹیم کو دو سائیکلونز اور برفانی طوفانوں کا سامنا بھی کرنا پڑا، لیکن اس کے باوجود بھی ٹیم کے حوصلے پست نہیں ہوئے اور آخر کار پہلی بار قومی پرچم کے ساتھ ساتھ دونوں قومی اداروں کے جھنڈے ایک بین الاقوامی چوٹی پر لہرائے گئے ۔ٹیم میں 6 فوجی شامل تھے ، جبکہ محفوظ الہی اس ٹیم میں واحد شہری تھا ۔ جموں کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کے ساتھ ساتھ سی پی آئی ایم لیڈر محمد یوسف تاریگامی نے محفوظ اور اقبال خان کو مبارکباد پیش کی ہے اور انہیں کشمیر کی صحیح پہچان قرار دیا ہے ۔