پھر لہرایااے ایم یوکاپرچم : شگفتہ یاسمین خان بنیں جیوڈیشیل جج

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-04-2021
شگفتہ یاسمین ۔ یہ ابر جہاں میں برسے گا ۔۔۔۔۔۔
شگفتہ یاسمین ۔ یہ ابر جہاں میں برسے گا ۔۔۔۔۔۔

 

 

نئی دہلی۔ایک بار پھرعلی گڑھ مسلم یونیورسٹی کاپرچم لہرایا ہے۔ یونیورسٹی سے تعلیم یافتہ شگفتہ یاسمین خان کو مغربی بنگال عدلیہ 2020 میں سول جج کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی فیکلٹی آف لاء کی طالب علم تھیں ۔انہوں نے گریجویشن بھی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے کی۔ ایل ایل بی اور ایل ایل ایم فیکلٹی آف لاء، لی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بالترتیب 2014 اور 2016 میں کیا ۔ان کی اس کامیابی سے مسلم یونیورسٹی میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

شگفتہ یاسمین خان کا تعلق بنگال کے آسنسول سے ہے۔وہ ایک معروف علمی شخصیت عبدلستارخان کی صاحبزادی ہیں جو کہ سابق رکن برن پورنوٹیفائیڈ ایریا بھی ہیں۔وہ اب جیوڈ یشیل سروسیز کے تحت منتخب کیا گیا ہے۔وہ جیوڈیشیل مجسٹریٹ بنی ہیں۔ شگفتہ یاسمین خان نے اپنی ابتدائی تعلیم آسنسول کے برن پورمیں حاصل کی تھی۔انہوں نے 2009 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ہائر سکینڈری کا امتحان پاس کیا تھا جبکہ 2014 میں بی اے اور ایل ایل بی مکمل کی تھی۔2016 میں انہوں نے ایم اے ایل ایل ایم کیا تھا۔شفگتہ یاسمین نے اس کے بعد جامعہ مکتبہ میں معاہدہ پروفیسر کے تحت شبعہ خاتون میں تدرسی فرائض انجام دئیے تھے۔وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ قانون کے پروفیسر شکیل صمدانی کی شاگردہ رہی تھیں۔