سید مصطفی ہاشمی : ایک حافظ کا ڈاکٹری سے یوپی ایس سی تک کا سفر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
 سید مصطفی ہاشمی : ایک حافظ کا ڈاکٹری سے یوپی ایس سی تک کا سفر
سید مصطفی ہاشمی : ایک حافظ کا ڈاکٹری سے یوپی ایس سی تک کا سفر

 

 

شیخ محمد یونس / حیدررآباد

دنیا میں ذہانت(ٹیلنٹ) کی قدر و منزلت کی جاتی ہے اگر آپ کے پاس ذہانت ہو تو آپ کو ترقی کے منازل طئے کرنے سے کوئی روک نہیں سکتا۔ منزل مقصود کے حصول کے لئے منظم منصوبہ بندی ' ہدف کا تعین اور محنت شاقہ ضروری ہے۔

ان خیالات کا اظہار شہر حیدرآباد کے فرسٹ لانسر مانصاحب ٹینک علاقے کے ہونہار اور ذہین طالب علم 29سالہ ڈاکٹر سید مصطفی ہاشمی نے کیا ۔ سید مصطفی ہاشمی نے یو پی ایس سی سیول سرویسس 2021میں شاندار کامیابی درج کی اور کل ہند سطح پر 162واں رینک حاصل کیا۔ ان کا آئی پی ایس کیڈر کے لئے انتخاب عمل میں آیاہے ۔

وہ ایک حافظ قرآن ہیں ،وہ دینی و عصری علوم کے امتزاج کا بہترین نمونہ بنے دنیا کو پیغام دیا کہ آپ کس طرح دین اور دنیا میں توازن بنا سکتے ہیں ۔کس طرح دونوں علوم کو ایک ساتھ لے کر زندگی کو سنوار سکتے ہیں ۔انہوں نے قرآن حفظ کیا تو اس کے ساتھ  عصری تعلیم کو بھی اہمیت دی ،دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ امیتابھ بچن کے مشہور پروگرام ’کون بنے گا کروڑ پتی ‘ میں نہ صرف شامل ہوئے تھے ۔

کوچنگ کے بغیر سیول سرویسس میں کامیابی

مصطفی ہاشمی نے اپنے والدین کی رہنمائی اور اپنی محنت و جستجو کے ذریعہ تعلیمی میدان میں کئی کارہائے نمایاں انجام دیئے ہیں۔ انہوں نے سیول سرویسس کے لئے کسی بھی انسٹی ٹیوٹ یا سنٹر سے کوچنگ حاصل نہیں کی بلکہ خود سے تیاری کی اور تیسری کوشش میں سیول سرویسس میں شاندار کامیابی کے ذریعہ قوم و ملت کا سر فخر سے بلند کردیا۔علاوہ ازیں وہ بہترین کوئزر بھی ہیں۔ ہاشمی نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر کئی کوئز مقابلوں میں حصہ لیا اور متعددایوارڈ حاصل کئے۔انہوں نے سائوتھ کوریا میں منعقدہ بائیو لوجی اولمپیاڈ مقابلہ میں سلور میڈل کے حصول کے ذریعہ مادر وطن کا نام روشن کیا۔

awazurdu

محنت میں برکت ہے

مصطفی ہاشمی نے آواز دی وائس کے نمائندہ سے بات کر تے ہوئے سیول سرویسس میں کامیابی پر اللہ تعالیٰ کا ادا کیا اور اپنی کامیابی کا سہرا اپنے والدین کے سر باندھا ۔ انہوں نے ملک و قوم کی خدمت اور ترقی کے لئے کوئی کسر باقی نہ رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔مصطفی ہاشمی نے کہا کہ محنت میں برکت ہے ۔ محنت کبھی بھی رائیگاں نہیں جاتی ۔ انہوں نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ کبھی بھی منفی سوچ کو اپنے اوپر غالب آنے نہ دیں۔سماج میں اعلیٰ و ارفع مقام کے حصول کے لئے جہد مسلسل کو اپنی زندگی کا شعار بنائیں۔

پروں کو کھول زمانہ اڑان دیکھتا ہے

زمیں پہ بیٹھ کر کیا آسمان دیکھتا ہے

دادا فرط مسرت سے سرشار

سید مصطفی ہاشمی کے دادا 86سالہ سید سعادت ہاشمی کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے ۔ ان کی دلی خواہش اور آرزو تھی کہ ان کا پوترا سیول سرویسس میں کامیابی کے ذریعہ ملک و قوم کی خدمت انجام دے۔دادا کے دیرینہ خواب کو مصطفی ہاشمی نے شرمندہ ء تعبیر کیا ۔ سید سعادت ہاشمی نے واٹر ورکس میں ڈپٹی جنرل منیجر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ انہوں نے پوترے کی قابل فخر کامیابی پر بارگاہ ایزدی میں شکر بجا لا یا اور سید مصطفی ہاشمی کو درخشاں اور تابندہ مستقبل کے لئے دعائیں دی اور ان کی گلپوشی کی۔

کون بنے گا کروڑپتی میں شرکت

سید مصطفی ہاشمی نے سال 2012ء کے سیزن میں کون بنے گا کروڑپتی میں حصہ لیا تھا اور اپنی سوجھ بوجھ اور ذہانت کے ذریعہ امیتابھ بچن کے ساتھ ساتھ شائقین کا دل موہ لیا تھا ۔

انہوں نے 10سوالات کے درست جوابات دئیے اور 25لاکھ روپئے جیتے تھے ۔ تاہم 50لاکھ کے لئے 11ویں سوال کا جواب غلط دیا اور وہ 80ہزار روپئے ہی حاصل کرسکے۔ سید مصطفی ہاشمی عزم و حوصلہ کے پیکر ہیں ۔

مثبت سوچ ہمیشہ سے ہی ان کا طرہ امتیاز رہی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ شعبہ طب میں بہترین کارکردگی اور اعلی مقام کے حصول کے باوجود وہ خاموش نہیں رہے بلکہ سیول سرویسس میں کامیابی کے ذریعہ دنیا کے سامنے جہد مسلسل کی عملی تصویر بن گئے ہیں۔

awazurdu

کے بی سی میں شرکت کی تھی سید مصطفی ہاشمی


تعلیمی پس منظر

سید مصطفی ہاشمی  کے ساتھ ان کی اہلیہ بھی حافظہ اور ڈاکٹر ہیں ۔ مصطفی ہاشمی نے ساتویں جماعت تک ابتدائی تعلیم انڈین ہائی اسکول دبئی سے حاصل کی ۔ ہشتم تا دہم کی تعلیم لٹل فلاور ہائی اسکول عابڈس سے مکمل کی ۔ وہ ہمیشہ اسکول ٹاپر رہے۔ ایس ایس سی امتحانات میں مصطفی ہاشمی نے 98فیصد نشانات کے ساتھ کامیابی حاصل کی ۔

 تعلیمی کیریئر

بلاشبہ ان کا تعلیمی کیرئیر قابل رشک اور بہترین رہا ہے ۔ انہوں نے سری چیتنیہ جونیئر کالج نلہ کنٹہ سے انٹرمیڈیٹ بھی زائد از 98فیصد نشانات کے ساتھ مکمل کیا۔ ایمسٹ (میڈیسن) میں مصطفی ہاشمی نے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے اور ساری ریاست میں دسواں مقام حاصل کیا۔

انہیں عثمانیہ میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کی نشست حاصل ہوئی۔ایم بی بی ایس کی تکمیل کے بعد مصطفی ہاشمی نے عثمانیہ میڈیکل کالج سے ہی ایم ایس جنرل سرجن کی تکمیل کی ۔ کورونا بحران کے دوران ہاشمی نے کنگ کوٹھی ہاسپٹل میں نمایاں خدمات انجام دیں جس کے اعتراف میں انہیں کورونا واریئر کا ایوارڈ عطا کیا گیا۔

awazurdu

مصطفی ہاشمی اپنے بھائیوں کے ساتھ


اعلی تعلیم یافتہ گھرانہ

مصطفی ہاشمی کے والد سید خالد ہاشمی اسٹر کچرل انجینئر ہیں اور وہ ہائی ٹیک سٹی حیدرآباد میں واقع کویت کی کمپنی کربی بلڈنگ سسٹم میں بحیثیت وائس پریسڈنٹ خدمات انجام دے رہے ہیںجب کہ ان کی والدہ محترمہ عاصم النساء ایم ایس سی ' بی ایڈ ہیں۔ سید مصطفی ہاشمی کے دونوں چھوٹے بھائی سید مرتضی ہاشمی اور سید محمد ہاشمی کے علاوہ ہمشیرہ سیدہ اثناء ہاشمی اور بہنوئی نواز شریف بھی ڈاکٹرس ہیں۔سید مرتضی ہاشمی ایم ایس کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور وہ بھی سال 2014ء میں کون بنے گا کروڑ پتی میں حصہ لے چکے ہیں۔

منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر

مل جائے تجھ کو دریا تو سمندر تلاش کر