آفرین: ’پروں‘ پر مصوری کا سحر

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 16-08-2021
رامپور کی آفرین: ہے پرواز جس کی بلند
رامپور کی آفرین: ہے پرواز جس کی بلند

 

 

 آواز دی وائس : نئی دہلی

 جن پروں سے پرندے ہوا میں پرواز کرتے ہیں، جو پر کسی بھی پرندے کو پرواز کا حوصلہ دیتے ہیں ۔ وہی ’پر‘ کسی کے فن کو بھی ’پر‘ لگا رہے ہیں۔ کسی کے فن کی اڑان بن رہے ہیں پرندوں کا ’پر‘ ۔یہ صرف ایک فنکار یا تخلیق کار ہی دماغ ہوتا ہے ،جو اس دنیا کو حیرت میں مبتلا کر دیتا ہے۔

ورنہ ہماری زندگی میں نہ جانے کتنی چیزیں ہوتی ہیں جو دن بھر ہمارے پیروں تلے کچلی جاتی ہیں اور ہمیں اس کا احساس تک نہیں ہوتا۔ان میں ایک پرندوں کے ”پر“ بھی ہوتے ہیں۔جو ہر سڑک یا چھت پربکھرے نظر آجاتے ہیں، بلکہ یہ ہمارے پیروں تلے روندے  بھی جاتے ہیں۔

ایسے ہی پروں کو ایک نئی شکل دے کر دنیا کے سامنے ایک فن کار نے فن کے طور پر پیش کیا ہے۔ یہ کارنامہ انجام دینے والی ہیں ریاست اتر پردیش کے ضلع رام پور کی 24 سالہ آفرین خان۔ جنہوں نے ابتدائی تعلیم تو رام پور سے حاصل کی تھی لیکن اس کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی  سی گریجویشن کیا جبکہ جامعہ ملیہ اسلامیہ سے فائن آرٹس میں ماسٹرز ۔ 

awazurdu

وہ پرندوں کے ان پروں  پر اپنی تخلیقی  مصوری یا پینٹنگز سے سب کو سحر زدہ کررہی ہیں۔ایسے فن پارے بنارہی ہیں جونہ صرف قابل دید ہیں بلکہ اس فن کو ایک نئی بلندی دے رہی ہیں۔ایک ایسا ہنر جو پورے ملک میں توجہ کا مرکزبنا ہوا ہے۔

آفرین خان نے نہ صرف ہندوستان بلکہ بیرون ملک بھی اپنی تخلیقی صلاحیتیں دکھائی ہیں۔اب مختلف جگہوں پر آفرین کے پینٹنگز کی بڑے پیمانے پر مانگ دیکھی جا رہی ہے۔ اس کے عوض اچھی رقمیں بھی ملنے لگی ہیں۔

بچپن سے پینٹنگز کی شروعات

 آفرین بچپن سے پینٹنگز بنانے میں ماہر تھی۔ چار برس کی عمر میں آفرین نے رام پور میں ہونے والے انٹر اسکول مقابلے میں پہلی بار اپنے فن کا مظاہرہ کیا تھا۔اس وقت سے اس فن سے اس کی دلچسپی برقرار ہے۔

آفرین کو اپنے اہلِ خانہ کی جانب سے بہت زیادہ تعاون ملا ہے۔آفرین کے والد بچپن میں ان کے فن کو پہچان چکے تھے اور انہیں رام پور کے مقامی فنکار سے ملنے لے جاتے تھے۔انہیں دیکھ کر آفرین متاثر ہوتی رہتی تھیں۔

فائین آرٹس

 اب آفرین فائن آرٹس کے میدان میں آگے بڑھنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے فائن آرٹس کے شعبے میں بھی اپنی تعلیم حاصل کی ہے۔

آفرین نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بیچلر مکمل کیا اور پھر جامعہ ملیہ یونیورسٹی سے ماسٹرز کیا۔

فائن آرٹس کی دنیا میں قدم رکھنے والی وہ اپنے خاندان کی پہلی فرد ہیں۔

aawazurdu

آفرین خان کا ایک شاہکار 

شروع میں اسے بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ان کی رہنمائی کرنے والا اور اس میدان کے بارے میں وضاحت کرنے والا کوئی نہیں تھا۔

آفرین نے جو کچھ بھی کیا ہے ، وہ انھوں نے اپنے دم پر کیا ہے۔ آج وہ ملک بھر میں فیدر آرٹسٹ(Feather Artist) کے طور پر مشہور ہیں۔

اب تک  آفرین نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر کئی نمائشوں میں حصہ لیا ہے۔

پرندوں کے پر اکھٹا کرنا

 آفرین اپنے فن کو پروں پربنانے کے لیے سڑکوں یا میدانوں سے پروں کو جمع کرتی ہے۔ اس کے علاوہ انھوں نے ان لوگوں سے بھی رابطہ کر رکھا ہے جو پرندے پالتے ہیں، پرندوں کے گرے ہوئے پروں کو جمع کرکےوہ آفرین کو دے دیتے ہیں۔

وہیں آفرین اپنے کالج کیمپس میں بھی گرے ہوئے پروں کو جمع کرتی ہیں۔الغرض انہیں جہاں بھی پرندوں کے پر ملتے ہیں وہ اُٹھا کر اپنے پاس رکھ لیتی ہیں۔

آفرین اپنے ہاتھ سے پرندوں کے بیکار پروں پر خوبصورت تصاویر بناکرشائقین کو حیران کردیتی ہیں۔

وہ ایسی تصویر بناتی ہیں کہ انہیں دیکھ لوگوں کو یقین نہیں آتا کہ انھوں نے پروں کے اوپر اتنی اچھی تصویر بنائی ہے۔

awaz

آفرین خان نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی اپنے فن کے نمونے پیش کئے تھے

گذشتہ برس یعنی 2020 میں آفرین نے ہنر ہاٹ میں بھی حصہ لیا۔ 

وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس میں حصہ لیا اور انھوں نے آفرین فن کی بہت تعریف کی۔ آفرین نے پروں پر وزیراعظم نریندر مودی کی بھی تصویر بنائی تھی۔ اس موقع پر متعدد وزراء نے ان کی پینٹنگز بھی خریدیں۔

رام پور میں کئی مقامات پر آفرین کی بنائی ہوئی پینٹنگز بھی لگائی گئی ہیں۔ پینٹنگز بنانے کا طریقہ آفرین کا کہنا ہے کہ وہ پیپر آرٹ ، کینوس پینٹنگ ، واٹر پینٹنگ ، ، عربی خطاطی اور پنکھوں پر پینٹنگ بناتی ہیں۔ وہ سب سے پہلے پرندوں پر جمع کرتی ہیں۔ اس کے بعد وہ اسے صاف کرتی ہیں۔ پھر اپنے ہاتھ سے، وہ اس پر آرٹ کرتی ہیں۔

اس کے بعد ضرورت کے مطابق اسے مختلف رنگوں اسے سجاتی بھی ہیں۔ آفرین کے مطابق اس وقت سب سے زیادہ لوگ پروں پر اپنی تصویر بنوانا پسند کرتے ہیں۔

سوشل میڈیا اور نمائش کے ذریعے مارکیٹنگ آفرین کی پینٹنگز کی بہت مانگ ہے۔ وہ مختلف نمائشوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکی ہیں۔

وہ اپنی مصنوعات کو سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ آف لائن نمائشوں کے ذریعے بھی فروخت کرتی ہیں۔

awazurdu

خداداد صلاحیتوں کی مالک ہیں آفرین

انھوں نے انسٹاگرام پر“فیڈر آرٹ از آفرین“ نام کا ایک اکاونٹ بنایا ہوا ہے، جس کے ذریعے لوگ ان سے رابطہ کرتے ہیں۔ اس کے بعد وہ مصنوعات کو کورئیر کی مدد سے گاہک تک پہنچاتی ہیں۔ اس کے ساتھ آفرین گاہکوں کی مانگ پر پینٹنگز بھی بناتی ہیں آفرین کا کہنا ہے کہ اس کے ویدر پینٹنگ کی قیمت 500 روپے سے شروع ہوتی ہے۔ جبکہ کینوس پینٹنگ اور آئل پینٹنگ 3000 سے 20000 روپے تک میں فروخت ہوتی ہیں۔

پینٹنگ کی ٹرینینگ

آفرین بتاتی ہیں کہ ہندوستان میں ایسے کئی ادارے ہیں جو پینٹنگ اور آرٹ سکھاتے ہیں۔ جہاں سے آپ ٹریننگ بھی لے سکتے ہیں۔ 

اس میدان میں کیریئر بنانے کے لیے آپ کو کم از کم 12 ویں پاس ہونا چاہیے۔ اس کے بعد ڈرائنگ اور پینٹنگ سے متعلق کورسز کیے جا سکتے ہیں۔

 

مثال کے طور پر آپ ڈرائینگ اور پینٹنگ میں سرٹیفکیٹ ، ڈرائینگ اور پینٹنگ میں ڈپلومہ، فائن آرٹس میں بیچلر جیسے کورس کر کے اس میدان میں داخل ہو سکتے ہیں۔

 انھوں نےبتایا کہ کئی کالجوں میں داخلے کے لیے داخلہ امتحان دینا پڑتا ہے۔ جب کہ کچھ کالجوں میں براہ راست داخلہ بھی دستیاب ہے۔ سرٹیفکیٹ کورس کی فیس 4 سے 5 ہزار روپے تک ہے۔ ڈپلومہ کورس کی فیس 10 سے 40 ہزار روپے کے درمیان ہو سکتی ہے۔ ساتھ ہی بیچلر ڈگری کی فیس 30 ہزار سے 70 ہزار سالانہ یا اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔

  اگر آپ تخلیقی کام میں دلچسپی رکھتے ہیں تو یہ کہانی آپ کے لیے بھی مفید ہے۔