رخسار کا خواب: ریڈیالوجسٹ بن کرمیوات کی خدمت

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 07-10-2021
رخسار کا خواب: ریڈیالوجسٹ بن کرمیوات کی خدمت
رخسار کا خواب: ریڈیالوجسٹ بن کرمیوات کی خدمت

 

 

یونس علوی / میوات (ہریانہ)

 پلانگ کمیشن کے مطابق ریاست ہریانہ کے ضلع میوات کے صحت عامہ کی صورت حال انتہائی مایوس کن ہے۔ یہاں اعلیٰ طبی مراکز کا فقدان ہے، جس کی وجہ سے مقامی شہریوں کو علاج کے سلسلے میں مختلف قسم کی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ریاست ہریانہ کے ضلع میوات سے تعلق رکھنے والی رخساراپنےضلع کی صورت حال سے واقف ہیں اوراسی لیے وہ ریڈیالوجسٹ بن کر میوات کےعوام کی خدمت کرنا چاہتی ہے۔

 میوات میں اگرچہ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال ہے، تاہم یہاں ریڈیالوجسٹ کی کمی ہے۔ اگراس کی ضرورت پیش آتی ہےتو بیماروں کو اس کے لیے بڑے شہروں میں جانا پڑتا ہے۔

 رخسارنے رواں برس این ای ای ٹی-پی جی(NEET PG) امتحان میں پاس کیا ہے۔ انہوں نے ملکی سطح پر406 واں رینک حاصل کیا ہے۔ اب وہ میڈیکل کا کورس کرکے عوام کی خدمت کرنا چاہتی ہے۔خیال رہے کہ 4 اکتوبر2021 کو این ای ای ٹی نتائج شائع ہوئے ہیں۔رخسار نوت ضلع میوات کے ایک استاد کی صاحبزادی ہے۔این ای ای ٹی میں اچھا رینک ملنے پران کے اہل خانہ بہت خوش ہیں۔

اب میوات کی صورت حال بدلنے لگی ہے۔ مختلف میدانوں میں اب میوات کے نوجوانوں کی کارکردگی بہترہونے لگی ہے۔ بڑے شہروں میں عدم سہولیات کے باوجود وہاں کے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں میں کچھ کر گزرنے کا جذبہ ابھر رہا ہے۔ کوئی تعلیم کی جانب اچھا کرنا چاہ کررہا ہے توکوئی کھیل کے میدان میں اپنی کارکردی کے بہتر مظاہرے دکھا رہا ہے۔

اس کی مثال رخسار بذات خود ہیں۔ رخسار نےاین ای ای ٹی(NEET)میں بہتر کارکردگی دکھا کر یہ بھی ثابت کیا ہے کہ میوات کی نوجوان نسل کسی سے پیچھے نہیں ہے۔ وہ ہرمیدان میں بلندیوں کے پرچم لہرانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

 رخسار کے والد ایک ٹیچر ہیں، جو ضلع نوح کے ایک اسکول میں پڑھاتے ہیں۔

رخساراپنے والدین کے ہمراہ ضلع نوح کے اکیرا گاؤں میں رہتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں اگرانسان ثابت قدم رہے تو کوئی بھی بڑا مقصد آسانی سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔الحسن اسکول کے بانی حسن محمد نے بتایا کہ دو سال قبل خان پور کلاں سے اپنی میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد رخسار نے این ای ای ٹی کا امتحان دیا۔ ملک بھر سے تقریباً دو لاکھ ممکنہ ڈاکٹر اس امتحان میں شریک ہوئے تھے۔

رخسار نے جنرل کیٹیگری میں قومی لیول پر406 واں رینک حاصل کیا ہے۔ او بی سی رینک ابھی آنا باقی ہے۔ ہریانہ کی میوات برادری او بی سی کے تحت آتی ہے۔ رخسار نے اس امتحان میں 800 میں سے 648 نمبر حاصل کیے ہیں۔آواز دی وائس سے گفتگو کرتے ہوئے حسن محمد نے کہا کہ اس کے تمام بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رخسار کے بڑے بھائی ذیشان ایم ڈی ڈاکٹر ہیں۔ ایک بہن مشرف چنڈی گڑھ میں ٹیچر ہیں۔ جب کہ ایک اور بہن حبیبہ الحسن اسکول چلاتی ہیں۔ دو چھوٹے بھائی بھی ہیں، جنہوں نے دہلی یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد پریکٹس شروع کی۔

اپنی کامیابی کے بارے میں بات کرتے ہوئے رخسار کہتی ہیں کہ وہ ریڈیوولوجسٹ بن کر میوات کی خدمت کرنا چاہتی ہیں۔ یہ علاقہ صحت عامہ کے اعتبار سے پسماندہ ہے۔ اس علاقے میں ایک بھی ریڈیالوجسٹ نہیں ہے، جس کی سخت ضرورت ہے۔

انہوں نےکہا کہ ایک وقت تھا جب میوات میں بیٹیوں کی تعلیم پراعتراض کیا جاتا تھا، اب یہاں کی بیٹیاں بھی میوات کا نام روشن کررہی ہیں۔انہوں نےکہا کہ میوات کی بیٹیاں صلاحیت میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔انہیں صرف رہنمائی وتعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نےکہا کہ ہم مل کرمیوات کو آگے بڑھائیں گے۔اگرمیوات نےترقی کرنی ہےتو بیٹیوں کو زیادہ سے زیادہ تعلیم دینی ہوگی کیونکہ ایک بیٹی دو خاندانوں کو تعلیم سے آراستہ کر سکتی ہے۔