'پونے: مندر کے عقیدت مندوں کے لیے 'اصغر کا پياؤ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 01-08-2021
ایک مثال اور ایک مثالی  پياؤ
ایک مثال اور ایک مثالی پياؤ

 

 

شاہ تاج : پونے

پیاسہ کو پانی پلانا سب سے زیادہ ثواب کا کام ہے ،پیاس مٹانے والا جن دعاوں کا مستحق ہوتا ہے وہ دل سے نکلتی ہیں ۔لوگ گرمی میں سڑکوں پر پینے کا پانی کا انتظام کراتے ہیں تو کچھ ٹھنڈے پانی کی مشینیں لگاتے ہیں۔ مقصد یہی ہوتا ہے کہ راہ چل رہے لوگ اگر پیاس محسوس کریں تو انہیں پانی تلاش نہیں کرنا پڑے ۔پونے میں بھی ایک ایسی ہی پہل ہوئی ہے۔

 شہر کے ایک قدیم گنپتی مندر کے ساتھ ایک ‘پان پوئی’ یعنی پانی کا ایک پياؤ ہے۔جومندر میں بھگوان گنپتی کے درشن کے لیے آنے والے عقیدت مندوں کی پیاس بجھاتا ہے۔ٹھنڈے پانی کی مشین اکثر نظر آتی ہے لیکن یہ پیاؤ کچھ خاص ہے۔کیونکہ اس کو بنوانے والا ایک مسلمان ہے۔جو ہر مذہب کے لیے دل میں احترام رکھتا ہے۔جن کا نام ہے اصغر گودھراوالا ۔

 خدمتِ خلق

اصغر گودھراوالا کافی وقت سے ایک پان پوئی (مراٹھی میں پانی کی ٹنکی يا پیاؤ) بنوانا چاہتے تھے ۔جس کے لیے وہ کسی مناسب جگہ کی تلاش میں تھے۔وہ کہتے ہیں کہ میں صرف نام کے لیے کہیں بھی پانی کی ٹنکی بنوانا نہیں چاہتا تھا۔بلکہ میں ایسی جگہ کا انتخاب کرنا چاہتا تھا جہاں اِس کی شدید ضرورت ہو۔اِس کے علاوہ اُن کا کہنا ہے کہ میں یہ بھی چاہتا تھا کہ پان پوئی کا لگاتار خیال رکھا جائے۔جیسے صاف صفائی،ٹوٹ پھوٹ اور مشین کا مینٹیننس۔اُن کی یہ تلاش اکھل منڈئی گنپتی منڈل پر آکر ختم ہوئی۔

awazurdu

فرقہ وارانہ اتحاد کا نمونہ۔ ہم ساتھ ساتھ ہیں

اکھل منڈئی گنپتی

منڈل اکھل منڈئی گنپتی منڈل کے صدر انا تھوراٹ نے جب اصغر صاحب کو پینے کے صاف پانی کی قلت کے بارے میں بتایا کہ مندر میں آنے والے عقیدت مندوں کو صاف پانی کے لیے بہت پریشان ہونا پڑتا ہے تو انہوں نے اُسی لمحہ یہ طے کر لیا کہ پانی کی ٹنکی مندر کے ساتھ ہی بنے گی۔

ٹھنڈا ٹھنڈا پانی

پانی کی ٹنکی کو ایسا بنایا گیا ہے کہ وہ مندر کا ہی ایک حصہ معلوم ہوتی ہے۔وہی پتھر،وہی رنگ روپ اور اُس پرجلی حروف میں اصغر بھائی گودھرا والا کا نام لکھا ہوا ہے۔اِس پان پوئی پر ٹھنڈا اور فلٹر پانی ہر پیاسے کی پیاس بجھاتا ہے۔مندر کا انتظامیہ اِس کے رکھ رکھاؤ کا پورا خیال رکھتا ہے اور یہی اصغر صاحب بھی چاہتے تھے ۔

شردھالووں کی دعا

مندر کا انتظامیہ اصغر صاحب کے اِس قدم سے بے حد خوش ہے۔اکھل منڈئی منڈل کے صدر انا تھوراٹ کا کہنا ہے کہ مندر میں ہر روز ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مند آتے ہیں ۔ لمبی لمبی قطاروں میں بھگوان کے درشن کے لیے اُنہیں بہت دیر تک انتظار کرنا پڑتا ہے ۔پانی تو تھا لیکن صاف اور ٹھنڈے پینے کے پانی کی کمی ہم سب کو محسوس ہوتی تھی اور یہ کام اصغر بھائی نے کر دیا۔ہم سب اُن کے آبھاری ہیں۔

awazurdu

 مندر انتظامیہ بھی خوش

میں مطمئن ہوں آج کے حالات میں اِس طرح کے کام ظاہر کرتے ہیں کہ خدمتِ خلق کا جذبہ دل میں رکھنے والے مذہب نہیں دیکھتے ۔جہاں اُن کی ضرورت ہو فوراً حاضر ہو جاتے ہیں۔اصغر صاحب کہتے ہیں کہ جب بھی میں پان پوئی کے سامنے سے گزرتا ہوں تو اِس کے رکھ رکھاؤ کو دیکھ کر اطمینان ہوتا ہے کہ میں نے صحیح جگہ کا انتخاب کیا تھا۔

awazurdu