محمد شاداب :امریکہ میں کریں گے بارہویں جماعت کی تعلیم

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 24-09-2021
علی گڑھ کا ہونہار طالب علم
علی گڑھ کا ہونہار طالب علم

 

 

ایس ٹی ایس اسکول، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے گیارہویں جماعت (آرٹس) کے طالب علم محمد شاداب، اب وسکونسن، امریکہ کے میڈیسن ایسٹ ہائی اسکول سے اپنی بارہویں جماعت کی تعلیم مکمل کریں گے۔مذکورہ اسکول سے وہ 10/ جون 2022 کو ہائی اسکول ڈپلوما حاصل کریں گے۔

امریکہ میں تعلیم کے حصول سے متعلق محمد شاداب کے خواب کی تکمیل کے لئے اے ایم یو کے سابق طلبہ، مخیر حضرات، مراکشی میزبان کنبہ، اور میڈیسن ایسٹ ہائی اسکول شکریہ کے مستحق ہیں۔

ایک موٹر میکینک کے بیٹے محمد شاداب نے میڈیسن، وسکونسن، امریکہ میں رہنے والے اے ایم یو کے سابق طالب علم مسعود اختر سے رابطہ کیا۔ شاداب کا کہنا ہے۔

امریکہ سے واپس آنے کے بعد مجھے لگا کہ میں کچھ اور چیزیں سیکھ سکتا تھا اور کامیابی کی راہ پر گامزن رہ سکتا تھا، لیکن بدقسمتی سے میری اسکالرشپ صرف ایک سال کے لئے تھی۔

میں  مسعود اختر کا ہمیشہ شکرگزار رہوں گا کہ انھوں نے میری مدد کی، اپنی ہمت افزائی کے لئے میں اے ایم یو انتظامیہ سمیت سبھی کا شکرگزار ہوں۔

 انھوں نے مزید کہالوگوں کو زندگی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ میں یقینی طور پر اپنی مادر علمی کی خدمت کروں گا۔

محمد شاداب کے پس منظر، حصولیابی اور بلند عزائم نے مسٹر اختر کو ان کی مدد اور رہنمائی کرنے کی ترغیب دی۔ انھوں نے میڈیسن ایسٹ ہائی اسکول کے پرنسپل سے رابطہ کیا اور یہ یقین دہانی حاصل کرلی کہ اگر محمد شاداب اس ہائی اسکول سے بارہویں جماعت کرلیتے ہیں تو اسکول انھیں ہائی اسکول کا ڈپلوما دے گا۔

 اختر نے اس ہائی ا سکول کے قریب رہنے والے مراکش کے ایک کنبہ سے بھی رابطہ کیا تاکہ یہ پتہ کرسکیں کہ کیا وہ محمدشاداب کی میزبانی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ اس کنبہ نے اسے بخوشی قبول کرلیا۔

محمد شاداب کی مدد کے لئے اے ایم یو کے سابق طلبہ اور مخیر حضرات آگے آئے اور سالانہ ٹیوشن فیس، ویزا خرچ، ایئر لائن ٹکٹ، ہیلتھ انشورنس، رہائشی اخراجات وغیرہ کو پورا کرنے کے لیے فنڈ جمع کیا۔

15/ نومبر 2021 کو محمد شاداب کو نئی دہلی واقع امریکی قونصل خانے نے اسٹوڈنٹ ویزا دیا۔ اب محمد شاداب 25 /ستمبر کو شکاگو کے او ہیئر ایئرپورٹ پہنچیں گے۔ مراکش کا میزبان کنبہ انھیں ہوائی اڈے سے اپنے گھر لے جائے گا۔

 مسعود اختر جو ایک انتریپرینئر اور نفرت کے خلاف کام کرنے والے کارکن ہیں نے کہاکہ اگر ہم سب مل کر کام کریں جیسا کہ ہم نے محمد شاداب کے معاملے میں کیا ہے تو ہم بہت سے طلبہ کا مستقبل سنوار سکتے ہیں۔

محمدشاداب کے لئے میرا پیغام ہے: ”اپنا ہدف طے کریں، ان اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ایک منصوبہ تیار کریں، اور اگر آپ اس مقصد کو حاصل کرنے میں کسی پریشانی میں مبتلا ہوں تو برائے کرم اپنا مقصد تبدیل نہ کریں، اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے اپنا منصوبہ تبدیل کریں۔
 محمد شاداب کو مبارکباد دیتے ہوئے اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ کسی ادارے کی کامیابی کے لئے ضروری ہے کہ ایک معاون و سرگرم الومنئی نیٹ ورک موجود ہو۔ کسی ضرورت مند طالب علم کو اسپانسر کرنا یا تعاون کرنا اپنی مادر علمی کی خدمت کا بہترین طریقہ ہے۔