مبشر ریاض: کشمیر کی پہاڑیوں سے راجستھان کے ریگستان تک - حوصلے اور جذبے کا سفر

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 03-12-2025
مبشر ریاض: کشمیر کی پہاڑیوں سے راجستھان کے ریگستان تک – حوصلے اور جذبے کا سفر
مبشر ریاض: کشمیر کی پہاڑیوں سے راجستھان کے ریگستان تک – حوصلے اور جذبے کا سفر

 



 دانش علی: سری نگر 

صبر و برداشت والے کھیلوں کی دنیا میں، عزم اکثر وسائل یا سازوسامان سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ اس کی بہترین مثال ہیں 24 سالہ مبشر ریاض، بانڈی پورہ، کشمیر کے رہائشی، جن کی حالیہ سائیکلنگ کارکردگی نے پورے ملک کی توجہ حاصل کی ہے۔ مبشر جمو و کشمیر کے واحد سائیکلسٹ تھے جنہوں نے ویدانتا ٹور-ڈی-تھر میں حصہ لیا، جو ہندوستان کا پہلا طویل فاصلے کا ریگستانی سائیکلنگ چیلنج تھا، جو بیکانیر، راجستھان میں منعقد ہوا۔ 200 کلومیٹر کے اس غیر پیشہ ورانہ ریس میں شرکاء کو شدید درجہ حرارت، سخت ہوائیں اور کھلی ریگستانی زمین کا سامنا کرنا پڑا۔ ان تمام مشکلات کے باوجود، مبشر نے ریس 18ویں نمبر پر مکمل کی، جو 9 گھنٹے 30 منٹ کے سرکاری وقت کے اندر تھا۔

ان کی کامیابی کو خاص بنانے والی بات یہ ہے کہ انہوں نے جس سائیکل کا استعمال کیا وہ عام تھا۔ جبکہ زیادہ تر ریس کے شرکاء 2 لاکھ روپے سے زیادہ قیمت والی اعلیٰ کارکردگی والی سائیکلیں استعمال کر رہے تھے، مبشر نے صرف 10,000 روپے کی بنیادی سائیکل پر دوڑ مکمل کی۔ ریس کے افسران اور ساتھی شرکاء نے ان کے حوصلے کی تعریف کی اور انہیں برداشت اور استقلال کی ایک نادر مثال قرار دیا۔

 مبشر نے اپنے تجربے کو سوشل میڈیا پر“Mubashir Kashmiri” کے ہینڈل سے شیئر کیا، جہاں تقریباً 60,000 فالوورز نے ان کا سفر دیکھا۔ صحرائی ریتوں پر اُگتے سورج سے لے کر سخت ہواؤں تک، ان کی پوسٹس نے برداشت والے کھیلوں کی حقیقی مشکلات کو اجاگر کیا اور نوجوانوں کو فٹنس اور باہر کی سرگرمیوں کو اپنانے کی ترغیب دی۔۔ٹور-ڈی-تھار صرف ایک ریس نہیں ہے؛ یہ ہندوستان میں سائیکلنگ، پائیدار نقل و حمل اور فعال طرزِ زندگی کو فروغ دینے کی بڑھتی ہوئی تحریک کا حصہ ہے۔ فِٹ انڈیا مہم اور وزیرِاعظم نریندر مودی کے تعاون سے چلائی جانے والی مہمات نے شہریوں کو صحت اور ماحول کے لیے سائیکل چلانے کی ترغیب دی ہے۔ مبشر کی شرکت اس بات کی روشن مثال ہے کہ جمو و کشمیر کے نوجوان ٹیلنٹ اب قومی کھیل کے نقشے پر ابھر رہے ہیں۔

۔ مبشر صرف سائیکلسٹ نہیں ہیں۔ وہ سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر میں فزکس کے ماسٹرز کے طالب علم بھی ہیں، جو تعلیم اور کھیلوں کے درمیان غیر معمولی توازن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ان کی سابقہ کامیابیوں میں کشمیر میں میراتھن دوڑ، گل مرگ میں قومی سطح کے اسکی مقابلے جہاں انہوں نے گولڈ اور سلور میڈل جیتے، اور 2025 کے نیشنل یوتھ فیسٹیول میں نمائندگی شامل ہے۔ انہوں نےSOUL لیڈرشپ کانکلیو میں بھی حصہ لیا، جہاں پالیسی سازوں اور نوجوان رہنماؤں سے ملاقات کر کے نئے مواقع تلاش کیے

اپنے ٹور-ڈی-تھار کے تجربے پر مبشر کا کہنا تھا، “کشمیر سائیکلنگ کے لیے بہترین ماحول رکھتا ہے—صاف ہوا، لمبے راستے اور خوبصورت مناظر۔ سائیکلنگ نہ صرف ماحول کے لیے اچھی ہے بلکہ جسم کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ حکومت یہاں مزید ایسے ایونٹس منعقد کرنے پر غور کرے گی۔دوست اور رہنماء انہیں عاجز، باقاعدہ اور مستقل مزاج شخصیت کے طور پر بیان کرتے ہیں، خصوصیات جن کی بدولت وہ مختلف میدانوں میں کامیاب ہو پائے۔ اپنے و لاگز، باہر کی سرگرمیوں اور فٹنس مواد کے ذریعے، مبشر نوجوانوں کو سرگرم رہنے، اپنے شوق کو اپنانے اور اپنی مکمل صلاحیتوں کو تلاش کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔گل مرگ کے برف پوش پہاڑوں سے لے کر تھر کے ریتیلے میدانوں تک، مبشر ریاض کا سفر جمو و کشمیر کے نوجوانوں کی ہمت، جذبہ اور امید کی عکاسی کرتا ہے۔ ان کی کہانی یاد دلاتی ہے کہ عزم اور جذبے کے ساتھ، سب سے سخت چیلنج بھی سر کیے جا سکتے ہیں۔