شبیر احمد نظر: جس کی پیٹنگ میں ہے مقناطیسی کشش

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
شبیر احمد نظر
شبیر احمد نظر

 

 

فن کار ایک جنونی انسان ہوتا ہے، جس پر ہر وقت کچھ نہ کچھ کرگرزرنے کی کیفیت طاری رہتی ہے، وہ کبھی خالی نہیں بیٹھ سکتا ہے۔ خواہ حالات کچھ بھی ہوں، فنکار زندہ دلی کے ساتھ اپنا کام کرتا رہتا ہے۔

آئیے ایسے ہی ایک فنکار سے آپ کو ملاتے ہیں۔ اس فنکار کا تعلق جموں و کشمیر کے ضلع شوپیاں سے ہے۔

یہ آرٹسٹ ہیں شبیر احمد نظر، جنھوں نے شوپیاں شہر کی نگی دیواروں پر خوبصورت پینٹنگ کر لوگوں کو دھیان اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔

شبیر احمد نظر کی پیٹنگ دیکھ کر لوگ عیش عیش کر رہے ہیں، کہ وہ کس چند رنگوں کی مدد سے ایک خبورسورت پورٹریٹ کی تشکیل دیوار پر کر ڈالتا ہے۔

شہر میں کووڈ -19 کی وجہ سے لاک ڈاون جاری تھا۔ جب شہر کھلا تو آرٹسٹ شبیر احمد نظر کو ضلع انتظامیہ کی جانب سے شہر کی نگی دیواروں پر پینٹنگ بنانے کا کام سونپا گیا، جس کو وہ بحسن و خوبی انجام دینے میں مصروف ہے۔

انھوں نے گزشتہ چند ہفتوں میں ایسی خوبوصورت دیواروں پر آوایزاں کی ہے کہ لوگ فلیکس اور کمپیوٹر پینٹنگ بھول گئے ہیں۔

شبیر احمد نظر ان کے کام کی بدولت انہیں رنگوں کا کھلاری یا ’دی کلر پلیئر‘ (The Colour Player ) کے نام سے بھی جانا جانے لگا ہے۔ اس کی پینٹنگز ایک عجیب و غریب احساس پیدا کراتی ہے کیوں کہ کہ اس کے اندر مقناطیسی کیفیتیف ہے۔

شبیر احمد نظر کی عمر 42 برس ہے۔ اس نے اپنی بے داغ فنکاری کی بدولت شہر کے لوگوں کا دل چیت لیا ہے۔

ایک مقامی باشندہ اعجاز احمد نے بتایا کہ شبیر احمد نظر کی پینٹنگز سے ایک عجیب و غریب احساس پیدا ہوا ہے اور اس کی مقناطیسی اپیل ہے۔ خیال رہے کہ نظر میونسپل کمیٹی شوپیاں (ایم سی ایس) کی خوبصورتی مہم کے ایک حصے کے طور پر اب تک اس قصبے میں کم و بیش ایک درجن سے زائد دیواروں پر اپنی خبورصورتی کے جلوے بکھیر رہے ہیں۔

شوپیاں کے ایک شخص ناصر امین کا کہنا ہے کہ نظر کی پیٹنگ دراصل آپ کو دیکھنے کے لیے ایک لمحہ کے مجبور کر دیتی ہے۔

شبیر احمد نظر کا تعلق ڈینجر پورہ پلوامہ سے ہے، تاہم کام کی غرض سے یہاں شوپیاں میں مقیم ہے۔ شبیر احمد نظر نے دسویں جماعت تک تعلیم حاص کی اس کے بعد وہ برش و رنگوں کے سہارے جینے لگا۔ شبیر احمد نظر نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ وہ گذشتہ کئی برسوں سے جموں و کشمیر میں پینٹنگ کا کام کر رہا ہے۔

انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی پینٹنگ وادی کشمیر کے ہر ضلع میں نظر آئے گی۔ انھوں نے بتایا کہ وہ تھیم یعنی موضوع کے حساب سے پینٹنگ کرتے ہیں، مثلاً اسکول و کالج کی پینٹنگ الگ ہوتی ہے اور ہیں دفتر اور کھیل کے میدان اور سائن بورڈ کو الگ طریقے سے بناتے ہیں۔

awaz the voice urdu

شبیر احمد نظر کہیں 3 ڈی فوٹو بناتے ہیں، تو کہیں ندی نالے، جانور اور پھل و پھول بناتے ہیں۔

کورونا وائرس کے سبب شبیر احمد نظرکا کام بُری طرح متاثر ہوا ہے، اسے کام نہیں ملا، جس کی وجہ سے اس کی روزی روٹی مشکل سے چل پا رہی ہے۔

شبیر احمد نظرنے درد بھرے انداز میں کہا کہ لوگ فن کی قدر کرتے ہیں، مگر فنکار کی زندگی پر توجہ نہیں دیتے ہیں، اس لیے وہ معاشی طور مستقل پریشان رہتے ہیں ۔۔۔۔