آسام - امام صاحب بنے انسانیت کی علامت ، سات لوگوں کو ڈوبنے سے بچا یا

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 04-12-2025
آسام - امام صاحب بنے انسانیت کی علامت ، سات لوگوں کو ڈوبنے سے بچا یا
آسام - امام صاحب بنے انسانیت کی علامت ، سات لوگوں کو ڈوبنے سے بچا یا

 



شتانند بھٹاچاریہ

گواہاٹی ۔ مسجد کے امام نے  سات افراد کو ڈوبنے سے بچا کر 'انسانیت کی علامت' بن گئے ۔ امام کے انسانی ہمدردی کے کام نے آسام اور تریپورہ دونوں ریاستوں میں لوگوں میں بڑے پیمانے پر توجہ مبذول کی ہے اور مقامی باشندوں نے ان کی تعریف کی ہے۔ امام سری بھومی ضلع کے عبدالباسط ہیں۔

یہ واقعہ آسام اور تریپورہ کو ملانے والے NH-8کے قریب سری بھومی ضلع کے نیلم بازار علاقے میں پیش آیا۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب پیر کی صبح 4 بجے ایک SUVنے کنٹرول کھو دیا اور NH-10کے قریب ایک گہرے تالاب میں گر گئی۔ گاڑی کے اندر موجود تمام مسافر سوئے ہوئے تھے جب گاڑی حوض میں گری۔ یہ حوض بربری جامع مسجد کے قریب واقع تھا۔ اگرچہ سردیوں کی ایک دھندلی صبح سب لوگ سو رہے تھے، لیکن مسجد کے امام عبدالباسط بیدار ہوئے جب گاڑی دلدل سے ٹکرائی اور دیکھنے کے لیے باہر نکلے، ایک کار پانی میں ڈوبی ہوئی تھی اور مسافر اپنی جان بچانے کی پوری کوشش کر رہے تھے۔

امام عبدالباسط یہ سب دیکھ کر حیران رہ گئے۔ اسے احساس ہوا کہ وہ انہیں اکیلا نہیں بچا سکتا۔ وہ فوراً مسجد کے اندر گیا اور مائیکروفون کے ذریعے گاؤں والوں کو آگے آنے کی دعوت دی۔ امام کی بات سن کر آس پاس کے لوگ دوڑ پڑے اور انہیں بچانے کے لیے حوض کے پانی میں کود پڑے۔ امام نے خود دلدل میں چھلانگ لگائی اور ڈرائیور سمیت مسافروں کو بچانے کے لیے ڈوبتی گاڑی کے دروازے کھول دیے۔

بربری سے تعلق رکھنے والے ایک بزرگ شمس الہدیٰ نے کہا کہ گاڑی میں سوار تمام مسافر ہندو تھے، لیکن بچائے جانے والے مسلمان تھے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ انسانیت کا کوئی خاص مذہب، ذات یا رنگ نہیں ہوتا۔ لیکن کچھ لوگ اپنے مفادات کے لیے لوگوں کو تقسیم کر رہے ہیں۔

امام عبدالباسط ابھی تک اس واقعے کے تناؤ سے سنبھل نہیں پائے۔ اسے لگتا ہے جیسے کوئی طوفان اسے گھیرے ہوئے ہے۔ اس نے خود کہا کہ اس وقت ان کے لیے سب سے اہم کام مسافروں اور ڈرائیور کو پانی پر بحفاظت نکالنا تھا۔ گاؤں والوں نے سردی، گھنی دھند کو نظر انداز کیا کیونکہ امام نے گاؤں والوں سے انسانی ہمدردی کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی زندگی صرف ان کی اپنی زندگیوں کے لیے نہیں ہے، بلکہ دوسروں کو اچھی طرح رکھنا، دوسروں کی زندگیاں بچانا، دوسروں کو محفوظ رکھنا ہی اصل بامعنی زندگی ہے۔