ڈاکٹر عاشق حسین:آئی سی ایم ایس میں سائنٹسٹ منتخب

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 15-02-2023
ڈاکٹر عاشق حسین:آئی سی ایم ایس میں سائنٹسٹ منتخب
ڈاکٹر عاشق حسین:آئی سی ایم ایس میں سائنٹسٹ منتخب

 

 

سری نگر: منزل کے حصول کے لئے دل میں لگن اور جذبے کی موجیں موجزن ہوں تو راستے میں آنے والی کسی بھی دیو قامت رکاوٹ کو سر کرکے کامیابی و کامرانی کا تاج اپنے سر پر سجایا جا سکتا ہے یہ باتیں وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے ایک دور افتادہ گاؤں بپٹ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر عاشق حسین کی ہیں جو حال میں انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم ایس) دہلی میں سائنٹسٹ منتخب ہوئے۔

انہوں نے اپنی تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کے بارے  تفصیلی گفتگو کے دوران کہا کہ اپنی منزل حاصل کرنے کا جذبہ ہو تو ایک طالب علم کسی بھی مشکل کو پار کرکے کامیابی کو اپنا مقدر بنا سکتا ہے۔ ان کا ماننا ہے:محنت اور اپنے مضمون پر مکمل عبور و دسترس حاصل ہو تو حصول مقصد کے راستے نہ صرف آسان ہوجاتے ہیں بلکہ نئی راہیں بھی روشن ہوجاتی ہیں جن پر چلنے سے ایک طالب علم کامیابی کے افق پر ایک تابناک ستارے کی طرح روشن ہوسکتا ہے۔

ڈاکٹر عاشق حسین نے کسی معروف اسکول میں اپنی ابتدائی تعلیم حاصل نہیں کی ہے بلکہ اپنے ہی گاؤں کے ایک پرائمری اسکول میں داخلہ لے کر اپنے تعلیمی سفر کا آغاز کیا ہے۔ اس سفر کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا: میں نے اپنے ہی گاؤں کے سرکاری پرائمری اسکول میں ابتدائی تعلیم حاصل کی اور اس کے بعد بھی سرکاری تعلیمی اداروں میں ہی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا۔

ان کا کہنا تھا: میں اقتصادی لحاظ سے ایک کمزور خاندان کا چشم و چراغ ہوں لہذا میرے والدین مجھے بڑے اسکول میں پڑھانے کی طاقت نہیں رکھتے تھے لیکن اس کے باوجود انہوں نے مجھے تعلیم کے زیور سے آراستہ و پیراستہ کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔

ڈاکٹر عاشق حسین کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے شوق کو پورا کرنے کے لئے ایک دو بار چھوٹی موٹی سرکاری نوکریوں سے بھی ہاتھ دھونا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ایک دو بار مجھے سرکاری نوکریاں ملی لیکن اعلیٰ تعلیم کے شوق کو پورا کرنے کے لئے ان کو قربان کر دیا۔< ان کا کہنا تھا اس دوران مجھے سماج کے طعنے کے بھی برداشت کرنے پڑے اور سخت ترین مالی دشواریوں سے بھی نبرد آزما ہونا پڑا لیکن ان مشکلات نے میرے پائے استقلال کو متزلزل نہیں کیا۔ موصوف سائنٹسٹ نے سٹیٹسٹکس اور اکنامکس مضامین میں کشمیر یونیورسٹی سے پوسٹ گریجویشن کی۔

انہوں نے کہا: میں نے سٹیٹسٹکس اور اکنامکس مضامین میں کشمیر یونیورسٹی سے پوسٹ گریجویشن کی اور اس کے بعد سال2018 میں، میں نے سٹیٹسٹکس میں پی ایچ ڈی کی ڈگری مکمل کی۔

ان کا کہنا تھا: پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد میں نے درس و تدریس کا سلسلہ شروع کیا اور اس دوران میں نے وادی کے مختلف کالجوں میں کنٹریکچول بنیادوں پر کام کیا۔ ڈاکٹر عاشق حسین نے کہا کہ اس کے علاوہ میں آن لائن بھی بچوں کو پڑھاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی وساطت سے چگ، ٹریم وغیرہ پر لیکچر دے کر اچھی خاصی کمائی کرتا تھا۔ موصوف کے زائد از ایک درجن ریسرچ پیپر قومی و بین الاقوامی جرائد میں شائع ہوچکے ہیں اور اس کے علاوہ انہوں نے گریجویشن کے لئے ایک کتاب ڈسکرپٹیو سٹیٹسٹکس بھی تحریر کی ہے اور مزید بھی وہ تصنیف و تالیف میں مصروف ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ سٹیٹسٹکس کو یہاں باقاعدہ طور پر ہائر سکنڈری سطح پر متعارف نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں بہت ہی کم ہائر سکنڈری اسکولوں میں اس مضمون کو پڑھایا جا رہا ہے جب کہ ایک طالب علم کو آگے بڑھنے کے لئے اس میں کافی گنجائش موجود ہے۔ موصوف متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ اس مضمون کو ہر ہائر سکنڈری میں پڑھانے کے لئے بندوبست کیا جانا چاہئے۔ طالب علموں کے نام اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ محنت کا کوئی نعم البدل نہیں ہے اور پھر آگے بڑھنے کے موقعے بسیار ہیں۔