آشیش دہیا:126 بار خون عطیہ کا رکارڈ، ہندو،مسلم ، سکھ ،عیسائی کی رگوں میں دوڑتا ہے خون

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 09-08-2023
آشیش دہیا:126 بار خون عطیہ کا رکارڈ، ہندو،مسلم ، سکھ ،عیسائی کی رگوں میں دوڑتا ہے خون
آشیش دہیا:126 بار خون عطیہ کا رکارڈ، ہندو،مسلم ، سکھ ،عیسائی کی رگوں میں دوڑتا ہے خون

 

نئی دہلی: ملک ایک بار آزاد ہو جاتا ہے، لیکن آزادی کو برقرار رکھنے کے لیے ہم وطنوں کو ہر روز قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔ بہت سے لوگوں میں صرف 15 اگست اور 26 جنوری جیسے دنوں پر ملک کے لیے کچھ کرنے کی خواہش ہوتی ہے۔ ہمارے ملک میں ایسی ہزاروں مثالیں موجود ہیں جو ملک اور عوام کے لیے ہر وقت کچھ نہ کچھ کرنے کو تیار رہتے ہیں۔ سرحد پر کھڑے ہمارے فوجی ملک کی حفاظت کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں، جب کہ ہمارے معاشرے میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو دوسروں کی مدد کے لیے محنت کرتے ہیں اور وہ بھی بغیر کسی نام و شہرت کے۔

کہا جاتا ہے کہ ہر کوئی اپنے لیے جیتا ہے لیکن دوسروں کی بہتری کے لیے اپنا سب کچھ وقف کرنے کا حوصلہ چند ہی لوگوں میں ہوتا ہے۔ آج ہم ایسے ہی ایک شخص کے بارے میں بات کر رہے ہیں جو دہلی پولیس کا ہیڈ کانسٹیبل ہے لیکن اس کے علاوہ اس کی ایک الگ پہچان بھی ہے اور وہ ہے دہلی کا سب سے بڑا خون عطیہ کرنے والا۔ آج ہم 40 سالہ آشیش دہیا کے بارے میں بات کریں گے، جو دہلی پولیس کے کانسٹیبل ہیں اور خون کا عطیہ دینے کے لیے پورے ملک اور دنیا میں پہچانے جاتے ہیں۔

ان کے ٹوئٹر ہینڈل پر ان کے پروفائل پر لکھا ہے کہ سینک کرم، سادھو دھرم، وندے ماترم.... 126 بار خون کا عطیہ کیا۔ یہ یقینی طور پر ان کے جذبے کو ظاہر کرتا ہے۔ دہیا ایسے ہندوستانی ہیں جن کا خون ہندو،مسلم، سکھ عیسائی سبھی کی رگوں میں دوڑتا ہے۔ دہیا کسی بھی ضرورت مند کو خون کا عطیہ دینے کے لیے ہمیشہ پیش پیش رہتے ہیں اور اب تک وہ 126 مرتبہ خون کا عطیہ دے چکے ہیں۔

دہیا اصل میں کھرکھوڈہ سیسانہ، سونی پت کی رہنے والے ہیں اور وہ اپنے واٹس ایپ گروپ، سوشل میڈیا کے ذریعے ضرورت مندوں کی مدد کر رہی ہے۔ وہ 2003 سے اپنا خون عطیہ کرنے کی مہم چلا رہے ہیں اور اس کے لیے انہوں نے ایک واٹس ایپ گروپ بھی بنایا ہے جس میں بڑی تعداد میں لوگ ان سے جڑے ہیں۔ وہ کوڈ کے دوران ضرورت مندوں کو خون عطیہ کرنے کے لیے بھی بہت مشہور ہوئے۔