الفیہ ترنم پٹھان :باکسنگ میں نیا فولاد

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
باکسنگ کی سنسنی
باکسنگ کی سنسنی

 

 

 منصورالدین فریدی ۔ نئی دہلی

الفیہ ترنم پٹھان ،ہندوستانی باکسنگ کا نیا فولاد،اب مستقبل کی اونچی اڑان کےلئے تیار ہے باکسنگ کی سنسنی،اب ایک اور کامیابی کے ساتھ سرخیوں میں ہے۔ مہا راشٹر کے ناگپور کی شان کہلانے والی باکسنگ کی سنسنی نے پھررنگ میں رنگ جمایا ہے۔ الفیہ پٹھان نے پولینڈ میں منعقدہ بین الاقوامی باکسنگ میں اپنا لوہا منوایا۔پولینڈ کے کیلیس میں 7 ویں 2021 اے ای بی اے یوتھ ورلڈ باکسنگ چیمپین شپ میں7 ہندوستانی خواتین باکسرز نے اپنے زمرے میں گولڈ  میڈل جیتے ہیں۔ ان میں ایک الفیہ ترنم پٹھان بھی شامل ہے۔ باکسنگ کے جنون کا جیتا جاگتا نمونہ جس نے 81 کلو گرام کے زمرے میں گولڈ جیت کر ترنگا لہرایا اور دورے کو ملک کےلئے تاریخی اور سب سے کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

‘قدامت پسند خاندان کی ’روشنی

 الفیہ پٹھان کا تعلق ایک قدامت پسند خاندان سے ہے،اس کےلئے باکسنگ میں قسمت آزمانا آسان نہیں تھا،وہ اپنے بھائی کو دیکھ کر باکسنگ رنگ میں داخل ہونے کےلئے بے چین ہوئی توخاندان میں ہلچل ہوگئی تھی۔کیونکہ وہ اسی سال حج کرکے لوٹی تھی۔ وہ کہتی ہیں کہ میں ایک دن اپنے بھائی کا باکسنگ میچ دیکھنے گئی تو منکا پور اسپورٹس کمپلکس میں لڑکیوں کو باکسنگ کرتے ہوئے دیکھا۔میں نے دلچسپی لینی شروع کی لیکن خاندان میں اس کی مخالفت شروع ہوگئی تھی۔مگر اسی دوران پرینکا چوپڑا کی فلم ’’میری کام‘‘ ریلیز ہوئی اور خوب دھوم مچی۔اس فلم کو دیکھنے کے بعد تو میں نے ٹھان لی تھی کہ باکسر ہی بننا ہے۔اس فلم نے باکسنگ کے تئیں مزید جنون پیدا کردیا۔

awazurdu

مان جاو‘ ابا ’

 بقول الفیہ پٹھان میں نے اپنے والد سے کہا کہ مجھے باکسنگ رنگ میں اترنا ہے لیکن وہ تیار نہیں ہوئے۔میں نے بہت منت سماجت کی جس کے بعد وہ راضی ہوئے۔انہوں نے کہا کہ میں ٹریننگ کے دوران ساتھ رہا کروں گا اور کہا کہ ’’میری آنکھوں کے سامنے کھیلے گی تو‘‘۔جس کے بعد میں نے باکسنگ میں تربیت شروع کی۔

awazurdu

پولیس اعزاز کے موقع پر۔ والد بھی مسکراتے نظر آرہے ہیں۔

ناگپور کی شان

 الفیہ ترنم پٹھان 18 فروری 2003 کو ناگپور شہر میں پیدا ہوئی تھیں،انہوں نے 2017 میں 14 سال کی عمر میں باکسنگ کا آغاز کیا تھا۔ اس نے اسپور ٹس اتھاریٹی آف انڈیا کے زیر اہتمام روہتک میں کھیلو انڈیا کےلئے امن پرت کور اور گنیش پوروہت سے تربیت حاصل کی تھی۔اس نے ہر ہفتے تقریبا28 گھنٹے تربیت حاصل کی تھی۔

میری کام ہیں آئیڈل

 الفیہ پٹھان کی آئیڈل ملک کی ایک اور سپر اسٹار میری کام ہیں ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ الیفہ کا بھائی بھی ایک باکسر ہے۔ مگر وہ اپنے خاندان کی پہلی لڑکی ہے جس نے رنگ میں داخل ہونے کےلئے ہر گھیرے کو توڑا اور کامیابی حاصل کی۔اس کا شوق ڈرائنگ کا ہے جبکہ پسندیدہ ڈش بریانی ہے۔

awazurdu

 پولینڈ میں الفیہ ترنم پٹھان کے مقابلے کواہل خاندان نے لیپ ٹاپ پر گھر کے باہر دیکھا،جو یو ٹیوب پر ٹیلی کاسٹ ہوا تھا

 کامیابی کا سفر

 الفیہ پٹھان نے 2018میں سربیا میں جونیر ویمن نیشنل کپ میں شرکت کی تھی۔یہ ملک سے باہر اس کا پہلا مقابلہ تھا۔ جس میں اس نے سلور میڈل حاصل کیا تھا۔اس کے بعد انڈین ویمنز جونیر نیشنل چمپین شپ اور ویمنز جونیرز نیشنل چمپین شپ میں بھی میڈل حاصل کئے تھے۔اس کے بعد اس نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ اس کے بعد الفیہ پٹھان نے 2019 میں ہندوستانی خواتین کی جونیئر نیشنل چیمپئن شپ کے اگلے ایڈیشن میں کامیابی حاصل کی۔ ایونٹ کے فائنل میں یش یشوی سمیت تین مضبوط حریفوں کو شکست دینے کے بعد ہیوی ویٹ (+ 80 کلوگرام) میں کامیابی حاصل کی تھی۔انہوں نے ایک بار پھر جونیئر ویمنز نیشنل کپ میں حصہ لیا تھا جو سربیا میں منعقد ہوا تھا۔مگر ایونٹ کے سیمی فائنل میں روس کی لیوڈملا ورنٹووا سے ہار گئی تھیں۔ اس کے بعد الفجيرة میں 2019 اے ایس بی سی ایشین جونیئر باکسنگ چیمپین شپ میں ٹور کرنے والی ٹیم میں شامل تھیں۔ پٹھان کا متحدہ عرب امارات میں قازقستان کی ڈیانا مگویائیفا تھی سے زوردار مقابلہ ہوا تھا۔جس میں انہوں نے ہندوستان کےلئے چوتھا گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔

خواب ہے پیرس کا

 الفیہ پٹھان کا کہنا ہے کہ وہ کبھی ضرورت سے زیادہ خود اعتمادی کا شکار نہیں ہوتی۔اعتماد ہونا چاہیے جو جیت کےلئے ضروری ہوتا ہے۔ پولینڈ کے دورے سے قبل الفیہ پٹھان نے کہا تھا کہ میرا نشانہ گولڈ کا ہے مگر بے شک اصل خواب 2024 پیرس اولمپکس کا ہی ہے۔