عالم:جس نے فٹ بال کے میدان میں تنگ دستی کو پچھاڑ دیا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 05-08-2022
عالم:جس نے  فٹ بال کے میدان میں تنگ دستی کو پچھاڑ دیا
عالم:جس نے فٹ بال کے میدان میں تنگ دستی کو پچھاڑ دیا

 

 

عارف اسلام/ گوہاٹی

 آپ میں صلاحیت  ہے تو کوئی بھی طاقت آپ کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی ہے۔ تعصب یا غربت کوئی  مسئلہ نہیں ۔آپ میں صلاحیت ہے ،آپ حوصلہ بلند ہیں اور محنت پر یقین رکھتے ہیں تو یہی آپ کی سب سے بڑی طاقت ہے۔  اس کوگوہاٹی کے ایک ہونہار نوجوان نے ثابت کیا ہے۔ فٹبال سے دنیا فتح کرنے کا خواب دیکھنے والے نوجوان کا نام سرجک عالم ہے۔

چودہ سال کی عمر میں انہیں عالمی سطح پر جانے کا موقع ملا ہے۔ 2022 انٹرنیشنل یوتھ کپ پرتگال میں منعقد ہوگا۔جس میں عالم ہندوستان کی انڈر 14 ٹیم کا گول کیپر ہوگا۔ ان کی قابلیت اور مہارت کی وجہ سے انہیں ہندوستانی جونیئر فٹ بال ٹیم کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

چھوٹی عمر سے ہی فٹ بال میں دلچسپی رکھنے والے عالم نے اپنے گاؤں میں چکوترے کے ساتھ فٹ بال کھیلنا شروع کیا تھا۔ وہ کامروپ ضلع کے دیکرکوچی گاؤں میں پیدا ہوااور اس وقت وہ اپنی ماں کے ساتھ ہٹیگاؤں میں کرائے کے مکان میں رہتا ہے۔ عالم، جو کہ  نویں کلاس میں ہے، مناسب انفراسٹرکچر کا فائدہ اٹھانے کے لیے گوہاٹی میں رہتا ہے۔ وہ ہاتھیگاؤں سے سرووسجائی اسپورٹس کمپلیکس تک پیدل جاتا ہے کیونکہ مالی تنگی ہے جبکہ مشق کے لیے تقریباً 5 کلومیٹر چلنا پڑتا ہے۔

awazurdu

ہمت اور حوصلہ کا پیکر ہے عالم


آواز - دی وائس کے ساتھ بات چیت میں عالم نے کہا کہ "پرتگال میں ہونے والا انٹرنیشنل یوتھ کپ 2022 کوویڈ 19 کی وجہ سے کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا۔ اسی دوران انگلینڈ کے ویسٹھم یونائیٹڈ کلب کے ایک سابق کھلاڑی نے مجھے اپنے قومی کیمپ کے دوران دیکھا اور کہتا ہے کہ وہ میری کارکردگی سے متاثر ہیں، انہوں نے مجھے ویسٹہم یونائیٹڈ انڈر 15 ٹیم میں بطور گول کیپر شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔

میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ مجھے پرتگال میں انٹرنیشنل یوتھ کپ 2022 کی نئی تاریخ کا اعلان ہونے تک کب جانا پڑے گا۔ اس سے پہلے شاید میں لندن جاؤں۔ میں نے لندن جانے کے تقریباً تمام انتظامات کر لیے ہیں، صرف ویزا آنا باقی ہے۔

 عالم آسام کی ٹیم کے لیے کھیل چکے ہیں اور مختلف کلبوں کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ وہ آسام فٹ بال ٹیم کے رکن ہیں اور مختلف جگہوں پر اپنی کارکردگی سے فٹ بال شائقین کے دل جیت چکے ہیں۔ وہ پنجاب کے معروف فٹ بال کلب منروا پنجاب ایف سی اکیڈمی کے لیے بھی کھیل چکے ہیں۔ ابھرتے ہوئے کھلاڑی نے منروا پنجاب ایف سی انڈر 14 ٹیم کے لیے گول کیپر کے طور پر کھیلا۔

"اس سے پہلے، مجھے نارتھ ایسٹ یونائیٹڈ ایف سی کے ساتھ ٹریننگ کرنے کا موقع ملا۔ میں اکثر ان کے ساتھ ٹریننگ کرتا ہوں۔ (ہیڈ کوچ) خالد جمیل سر نے مجھے نارتھ ایسٹ یونائیٹڈ ایف سی کے ساتھ کھیلنے کا موقع دیا۔ وہ اس وقت آئی ایس ایل ٹیم بنگلورو ایف سی کے ہیڈ کوچ ہیں۔ میرے پاس جوتے کا ایک اچھا جوڑا نہیں تھا۔ مجھے خالد جمیل سر نے جرسی اور جوتے فراہم کیے تھے۔

awazurdu

محنت شرط ہے 


نارتھ ایسٹ یونائیٹڈ کی تربیت کوویڈ 19 کے پھیلنے کی وجہ سے معطل کر دی گئی ہے۔ پھر میں نے تربیت کے لیے گوہاٹی سٹی ایف سی میں شمولیت اختیار کی۔ جی سی ایف سی کے کوچ بٹوپون سونووال سر نے میری بہت مدد کی۔ اس نے وبائی مرض کے دوران مجھے ذاتی پہل سے بھی تربیت دی۔

عالم جو ہمیشہ پیلے، رونالڈو اور لیونل میسی جیسے عظیم فٹبالرز کے مداح رہے ہیں، اب خود کو ایک ہنر مند فٹبالر کے طور پر قائم کرنے کا خواب دیکھتے ہیں۔

اگرچہ مالی کمی نے ہمیشہ اس کی زندگی میں چیلنجز کا سامنا کیا ہے لیکن وہ ان سب پر قابو پا کر کامیابی کی چوٹی کو چھونا چاہتے ہیں۔ قومی ٹیم میں ہونے کے باوجود عالم کے پاس اب بھی اپنی پریکٹس کے لیے جوتوں کا مناسب جوڑا نہیں ہے اور نہ ہی وہ اپنے لیے ایک جوڑا خریدنے کی استطاعت رکھتے ہیں۔ اس کے باوجود  صرف ایک کامیاب فٹ بالر بننے کی مضبوط خواہش ہے۔