یمن:اقوام متحدہ عملہ کے 24 افراد کو حراست، پھانسی کا خدشہ

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 21-10-2025
یمن:اقوام متحدہ عملہ کے 24  افراد کو حراست، پھانسی کا خدشہ
یمن:اقوام متحدہ عملہ کے 24 افراد کو حراست، پھانسی کا خدشہ

 



صنعاء: یمن میں حوثی باغیوں کے ہاتھوں اقوام متحدہ کے 24 مقامی عملہ کی حراست نے بین الاقوامی تشویش کو جنم دیا ہے۔ اگرچہ حوثی گروپ کی جانب سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے تاہم ماہرین اور مقامی ذرائع کا خیال ہے کہ اس کارروائی کے پیچھے کئی اہم وجوہات ہوسکتی ہیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے حال ہی میں یمن میں ایک حملہ کیا۔ اس حملے کے بعد حوثی اقوام متحدہ کے اہلکاروں سے ناراض ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ وہ صنعاء میں جاسوسی کر رہے تھے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ کارروائی مقامی عملے کو متنبہ کرنے کے لیے بھی کی گئی ہے جو حوثی پالیسیوں سے متفق نہیں ہیں یا مبینہ طور پر مخالف دھڑوں کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے اہلکار صنعاء میں امدادی کارروائیوں میں مصروف تھے، لیکن حوثیوں کا خیال تھا کہ وہ جاسوسی کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے اتوار کو ان کی کارروائیاں ہوئیں۔ اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے مقام کے بارے میں کوئی خبر نہیں ہے۔ اطلاعات کے مطابق حوثی باغی ان اہلکاروں کے خلاف جاسوسی کے الزامات دائر کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق جن ملازمین کو پکڑا گیا وہ اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کے لیے کام کرتے تھے، جن میں یو این ڈی پی (اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام)، ڈبلیو ایف پی (ورلڈ فوڈ پروگرام)، یونیسیف، اور او ایچ سی ایچ آر (دفتر برائے انسانی حقوق) شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے اہلکاروں کو سزائے موت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حوثی جنگجوؤں نے ان ملازمین کو ان کے گھروں اور دفاتر سے زبردستی اغوا کیا۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے دفتر کے فون، ٹیلی ویژن اور دیگر مواصلاتی آلات بھی ضبط کر لیے۔ یمنی قانونی طریقہ کار کے مطابق، اگر اقوام متحدہ کے ان اہلکاروں پر جاسوسی کا مقدمہ چلایا جاتا ہے اور انہیں سزائے موت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس دوران حوثی باغیوں کے خلاف اسرائیل کے حملے جاری ہیں۔