یمن:سعودی حملے میں حوثی ملیشیاکے لئے لڑنے والےدو ہزار بچے ہلاک:اقوام متحدہ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 30-01-2022
یمن:سعودی حملے میں حوثی ملیشیاکے لئے لڑنے والےدو ہزار بچے ہلاک:اقوام متحدہ
یمن:سعودی حملے میں حوثی ملیشیاکے لئے لڑنے والےدو ہزار بچے ہلاک:اقوام متحدہ

 

 

جنیوا: اقوام متحدہ کے ماہرین نے ایک نئی رپورٹ میں بتایا ہے کہ یمن کی حوثی ملیشیا کی جانب سے جنگ کے میدان میں اتارے گئے دو ہزار بچے جنوری 2020 سے مئی 2021 کے دوران ہلاک ہوئے اوریہ گروہ اب بھی بچوں کو لڑائی کے لیے ہتھیار استعمال کرنے کی تربیت دے رہا ہے۔

اے پی کے مطابق سنیچر کو جاری کی گئی اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی رپورٹ میں ماہرین نے بتایا ہے کہ انہوں نے بعض اسکولوں کے سمر کیمپس اور ایک مسجد کی تحقیق کی جہاں حوثیوں نے بچوں کو جنگ کے لیے بھرتی کرنے کے سلسلے میں اپنے نظریے کا پرچار کیا۔

یمن میں گزشتہ سات برس سے حوثی ملیشیا بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت سے برسر پیکار ہیں۔ رپورٹ میں چار رکنی ماہرین کے پینل نے بتایا کہ ’ایک کیمپ میں سات برس تک کے کم عمر بچوں کو بھی ہتھیار صاف کرنا اور راکٹ سے بچنا سکھایا جا رہا تھا۔‘

رپورٹ کے مطابق بچوں سے امریکہ، اسرائیل اور یہودیوں کے خلاف جنگ لڑنے اور اسلام کی فتح کے نعرے بھی لگوائے گئے۔

ماہرین کے مطابق دس ایسے کیس سامنے آئے جن میں بچوں کو کلچرل کورسز کے نام پر جنگ کے لیے لے جایا گیا جبکہ نو ایسے واقعات دیکھے گئے جہاں انسانی بنیادوں پر ملنے والی امداد اس لیے نہیں دی گئی کہ ان خاندانوں کے بچے جنگ میں حصہ لے رہے ہیں یا نہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایسے اساتذہ تک بھی امداد نہیں پہنچنے دی گئی جنہوں نے حوثی نصاب پڑھانے سے انکار کیا تھا جبکہ جنگ کی تربیت دینے کے لیے بھرتی کیے گئے ایک بچے پر جنسی تشدد کا ایک کیس بھی سامنے آیا۔

ماہرین کے پینل نے بتایا کہ ان کو ایسی فہرست موصول ہوئی جس کے مطابق سنہ 2020 میں ایک ہزار 406 بچے لڑائی میں ہلاک ہوئے جبکہ ایک فہرست جنوری سے مئی 2021 تک کی ہے جس دوران حوثیوں کے بھرتی کیے 562 بچے میدان جنگ میں مارے گئے۔ (ایجنسی)