مصری ٹیلی ویزن کی اینکرس نے کیوں پہناسیاہ ماتمی لباس؟

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 22-09-2021
مصری ٹیلی ویزن کی اینکرس نے کیوں پہناسیاہ ماتمی لباس؟
مصری ٹیلی ویزن کی اینکرس نے کیوں پہناسیاہ ماتمی لباس؟

 

 

قاہرہ :مصر کے سابق فیلڈ مارشل محمد حسین طنطاوی کی وفات کے بعد مصری ٹیلی ویژن پر صبح کے پروگراموں کے پیش کاروں اور نیوز اینکروں نے سیاہ لباس زیب تن کر کے اس خبر کی کوریج کی اور سوگ منایا۔

فیلڈ مارشل جنرل حسین طنطاوی 2011 کے انقلاب کے بعد ملک کے وزیر دفاع اور ملٹری کونسل کے سربراہ مقرر ہوئے تھے۔ ٹی وی پروگراموں کے آغاز میں میزبان عام کپڑوں میں نمودار ہوئے۔ فیلڈ مارشل طنطاوی کی موت کے اعلان کے بعد انہوں نے کچھ دیر کے لیے لباس تبدیل کیے اور سیاہ کپڑے پہن کر پروگرام مکمل کیے۔

لباس تبدیل کرنے اور سیاہ لباس پہننے کا مقصد فیلڈ مارشل کی وفات پر سوگ منانا تھا۔ فیلڈ مارشل اور سابق مصری وزیر دفاع محمد حسین طنطاوی منگل کو 85 سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔ طنطاوی کو کئی ماہ قبل صحت سے متعلق بحران کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

سابق فوجی کمانڈر 31 اکتوبر 1935 کو قاہرہ میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے ملٹری کالج سے 1956 میں گریجویشن کیا۔ بعد ازاں 1971 اور 1982 میں بھی عسکری اداروں سے اعلی تعلیم حاصل کی۔ طنطاوی نے 1967 اور 1973 کی جنگوں میں بھی شرکت کی تھی۔

گیارہ فروری 2011 کو سابق مصری صد محمد حسنی مبارک کے سبکدوش ہونے کے بعد مسلح افواج کی کونسل کے سربراہ ہونے کی حیثیت سے طنطاوی نے ہی ملک کی سربراہی سنبھالی تھی۔ وہ یکم جولائی 2012 تک ملک کے سربراہ رہے۔

بعد ازاں 12 اگست 2012 کو اس وقت کے صدر محمد مرسی نے ایک فیصلے کے ذریعے طنطاوی کو ان کے عسکری عہدے سے ریٹائر کر دیا تھا۔ صدر محمد مرسی کے اس برطرفی کے فیصلے کے حق میں ہزاروں افراد نے اس دن قاہرہ کے تحریر سکوائر میں مظاہرہ کیا تھا۔

یہ لوگ صدر محمد مرسی کے اس فیصلے کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔ صدر مرسی کا کہنا تھا کہ انہوں نے ملک کے فوجی سربراہ فیلڈ مارشل حسین طنطاوی کی برطرفی کا اقدام قومی مفاد میں اٹھایا تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان کا مقصد کسی فرد کو ہدف بنانا یا کسی خاص ادارے کو شرمندہ کرنا نہیں تھا۔

دوسری جانب مصری ایوان صدر کے ترجمان سفیر بسام راضی نے فیلڈ مارشل طنطاوی کی موت پر تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ منگل سے جمعرات تک ملک میں سوگ رہے گا اور قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔