عمران خان نے کیا کہہ دیا جس پرہنگامہ برپاہے؟

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 26-09-2021
عمران خان نے کیا کہہ دیا جس پرہنگامہ برپاہے؟
عمران خان نے کیا کہہ دیا جس پرہنگامہ برپاہے؟

 



 

اسلام آباد :عمران خان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے لیے نہ صرف ہندوستان کے نشانے پر ہیں ،بلکہ ان پر جھوٹ بولنے کا الزام بھی لگایا جا رہا ہے۔ دراصل ، عمران نے ہفتے کے روز ایک ریکارڈ شدہ پیغام دیا۔ اس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان 1980 میں افغانستان میں "غیر قانونی قبضے" کے خلاف جنگ میں سب سے آگے تھا اور امریکہ کے ساتھ مل کر مجاہدین گروپوں کو تربیت دے رہا تھا۔

پاک وزیراعظم نے بتایا کہ آزادی کے لیے لڑنے والے ان جنگجوؤں کو ہیرو سمجھا جاتا تھا اور پھر صدر رونالڈ ریگن نے انہیں 1983 میں وائٹ ہاؤس بلایا۔ مزید ، عمران نے کہا کہ ریگن نے ان مجاہدین جنگجوؤں کا موازنہ ان رہنماؤں سے کیا جنہوں نے امریکہ کی بنیاد رکھی۔ عمران کا یہ بیان سوشل میڈیا پر چل پڑا۔لوگوں نے تبصرے کئے۔

یہاں تک کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ عمران کو خود برطرف کیا جانا چاہیے ،نہ کہ اس شخص کو جس نے عمران کی تقریر لکھی۔ درحقیقت ، عمران نے اپنے بیان میں کوشش کی ہے کہ مجاہدین سے لے کر طالبان تک افغانستان کے حالات کے لیے امریکہ کو اس کی تاریخ یاد دلائی جا ئے۔

یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ریگن نے اپنی تقریر میں مجاہدین کا موازنہ امریکہ کے 'فاؤنڈنگ فادرز' سے بھی کیا یہ جھوٹ ہے۔ یہ بھی الزام ہے کہ ریگن کی تقریر کو ایڈٹ کیا گیا ہے۔ امریکی حکومت کی ایک ویب سائٹ پر آرکائیو میں موجود ایک تقریر میں ریگن نے کہا کہ "آزادی کی تحریکیں کھڑی ہوتی ہیں اور اپنے آپ کو آگے بڑھاتی ہیں۔"؎

یہ تقریبا ہر براعظم پر ہو رہا ہے جہاں انسان ہیں ، افغانستان کے پہاڑوں میں ، انگولا میں ، کامپوچیا میں ، وسطی امریکہ میں۔ آزادی کے مجاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے ، آج ہمیں فخر ہے کہ ہم میں بہادر کمانڈر عبدالحق ہیں ، جنہوں نے افغان آزادی پسندوں کی قیادت کی۔ عبدالحق ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

وہ مزید کہتے ہیں ، 'یہ ہمارے بھائی ہیں ، یہ آزادی پسند ہیں اور ہمیں ان کی مدد کرنی ہے۔ میں نے حال ہی میں نکاراگوا کے آزادی پسندوں سے بات کی۔ آپ ان کی حقیقت جانتے ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ وہ کس کے ساتھ اور کیوں لڑ ر ہے ہیں۔

وہ اخلاقی طور پر ہمارے فائونڈر فادرس اور فرانسیسی احتجاجی تحریک کی بہادر خواتین اور مردوں کے برابر ہیں۔ ہم ان سے منہ نہیں موڑ سکتے کیونکہ جدوجہد دائیں یا بائیں بازو کے درمیان نہیں ہے ، یہ سچ اور جھوٹ کے درمیان ہے۔

تاہم ، جو لوگ عمران کی حمایت میں سامنے آئے وہ کہتے ہیں کہ ریگن نے شاید ایک جملے میں یہ نہیں کہا ہوگا کہ مجاہدین امریکہ کے بانی رہنماؤں کی طرح تھے ، لیکن اس نے تمام حریت پسندوں سے ایسا کہا ہے اور یہ بھی مانا کہ مجاہدین، آزادی کے جنگجو تھے۔ تو یہ کہنا 'جھوٹ' نہیں ہے کہ ریگن سب کو اسی طرح دیکھ رہے تھے۔

درحقیقت پاکستان اور چین جیسے اس کے اتحادی افغانستان کی موجودہ صورت حال کے لیے امریکہ کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں کیونکہ مجاہدین جنہیں 1980 کی دہائی میں امریکہ کی پشت پناہی حاصل تھی ، طالبان کی شکل اختیار کر کے دہشت پیدا کر رہے ہیں۔