ہندوستان کے ساتھ ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں: ٹرمپ

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 03-09-2025
ہندوستان کے ساتھ ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں: ٹرمپ
ہندوستان کے ساتھ ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں: ٹرمپ

 



نیو یارک/واشنگٹن (پی ٹی آئی): صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ کی ہندوستان کے ساتھ "بہت اچھی" بنتی ہے لیکن کئی برسوں تک یہ تعلقات "یکطرفہ" رہے کیونکہ نئی دہلی واشنگٹن پر"انتہائی زیادہ محصولات"عائد کررہا تھا۔منگل کو وائٹ ہاؤس میں ایک سوال کے جواب میں کہ کیا وہ ہندوستان پر عائد کچھ محصولات ہٹانے پر غور کر رہے ہیں، ٹرمپ نے کہا۔۔۔  نہیں 

ٹرمپ کے یہ تبصرے ایسے وقت میں آئے ہیں جب نئی دہلی اور واشنگٹن کے تعلقات میں کشیدگی ہے کیونکہ امریکہ نے ہندوستان پر 50 فیصد محصولات عائد کر دیے ہیں، جو دنیا میں سب سے زیادہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ کئی برسوں تک ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات "یکطرفہ" رہے، لیکن یہ سب اس وقت بدلا جب انہوں نے عہدہ سنبھالا۔

ٹرمپ نے کہا کہ ہندوستان ہم پر زبردست محصولات لگا رہا تھا، دنیا میں تقریباً سب سے زیادہ۔ اس لیے ہم ہندوستان کے ساتھ زیادہ کاروبار نہیں کر رہے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ لیکن ہندوستان ہم سے کاروبار کر رہا تھا کیونکہ بے وقوفی سے، ہم ان سے کچھ نہیں وصول کر رہے تھے۔ وہ اپنی مصنوعات یہاں بھیجتے، ہمارے ملک میں انڈیل دیتے۔ نتیجہ یہ ہوتا کہ وہ یہاں نہیں بنتیں جو کہ منفی بات تھی، لیکن ہم کچھ نہیں بھیج پاتے کیونکہ وہ ہم پر 100 فیصد محصولات لگا رہے تھے۔

امریکی صدر نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ہارلے ڈیوڈسن موٹرسائیکلز ہندوستان میں فروخت نہیں ہو پاتے کیونکہ وہاں 200 فیصد محصول تھا۔تو کیا ہوا؟ ہارلے ڈیوڈسن ہندوستان گیا اور وہاں موٹرسائیکل پلانٹ لگایا، اور اب انہیں محصولات ادا نہیں کرنے پڑتے، بالکل ویسا ہی جیسے ہمارے ساتھ ہو رہا تھا۔پیر کو ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان نے اب محصولات کو صفر تک کم کرنے کی "پیشکش" کی ہے،لیکن اب دیر ہو رہی ہے، کیونکہ ان کے مطابق ہندوستان اپنا زیادہ تر تیل اور دفاعی سامان روس سے خریدتا ہے اور امریکہ سے بہت کم ۔

ٹرمپ انتظامیہ نے ہندوستان پر 25 فیصد جوابی محصولات اور روسی تیل کی خریداری پر اضافی 25 فیصد محصولات عائد کیے ہیں، جس کے بعد 27 اگست سے ہندوستان پر مجموعی طور پر 50 فیصد ڈیوٹیاں نافذ ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ وہ کسانوں، مویشی پالنے والوں اور چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کے مفادات پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے خبردار کیا ہمارے اوپر دباؤ بڑھ سکتا ہے لیکن ہم اسے برداشت کریں گے۔

ہندوستان نے امریکہ کی جانب سے عائد کردہ محصولات کو "غیرمنصفانہ اور غیرمعقول" قرار دیا ہے۔نئی دہلی نے کہا کہ ہر بڑی معیشت کی طرح وہ اپنے قومی مفاد اور معاشی سلامتی کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔مالی سال 2024-25 میں دونوں ملکوں کے درمیان اشیاء کی دو طرفہ تجارت 131.8 بلین ڈالر رہی (86.5 بلین ڈالر برآمدات اور 45.3 بلین ڈالر درآمدات)۔