ہندوستان کے ساتھ "بہت بڑا" تجارتی معاہدہ ہونے والا ہے: ٹرمپ

Story by  PTI | Posted by  Aamnah Farooque | Date 27-06-2025
ہندوستان کے ساتھ
ہندوستان کے ساتھ "بہت بڑا" تجارتی معاہدہ ہونے والا ہے: ٹرمپ

 



واشنگٹن/آواز دی وائس
 امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ ایک "بہت بڑا" تجارتی معاہدہ ہونے والا ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے زیرِ التوا دو طرفہ تجارتی معاہدے کی بات چیت میں نمایاں پیش رفت کا اشارہ دیا۔
جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں منعقدہ 'بِگ بیوٹی فل بل' پروگرام میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہمارے پاس کچھ بہترین معاہدے موجود ہیں۔ ہم ایک اور معاہدہ کرنے جا رہے ہیں، ممکنہ طور پر ہندوستان کے ساتھ۔ بہت بڑا۔ ہم ہندوستان کے لیے راستے کھولنے جا رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ نے چین کے ساتھ تجارتی معاہدے پر دستخط کیے ہیں، تاہم انہوں نے چین کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی تفصیلات نہیں بتائیں۔انہوں نے کہا کہ ہر کوئی معاہدہ کرنا چاہتا ہے اور اس میں شامل ہونا چاہتا ہے۔ کچھ مہینے پہلے تک میڈیا یہ کہہ رہا تھا کہ کیا واقعی کوئی ایسا ملک ہے جو اس میں دلچسپی رکھتا ہو؟ خیر، ہم نے کل ہی چین کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ ہم کچھ بہترین معاہدے کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ہم ہر کسی کے ساتھ معاہدہ نہیں کریں گے۔ کچھ لوگوں کو ہم محض ایک خط بھیج دیں گے اور کہیں گے کہ آپ کا بہت شکریہ... آپ 25، 35، 45 فیصد ادائیگی کریں گے۔ یہ ایک آسان طریقہ ہے۔
صدر ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ہندوستانی وفد، جس کی قیادت مرکزی مذاکرات کار راجیش اگروال کر رہے ہیں، امریکہ کے ساتھ اگلے مرحلے کی تجارتی بات چیت کے لیے جمعرات کو واشنگٹن پہنچا ہے۔ دونوں ممالک ایک عبوری تجارتی معاہدے پر بات چیت کر رہے ہیں اور 9 جولائی سے قبل معاہدے کو حتمی شکل دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
امریکہ نے 2 اپریل کو اعلان کردہ بلند درآمدی محصولات کو 9 جولائی تک کے لیے معطل کر دیا ہے۔
ہندوستان کے لیے زرعی اور دودھ سے متعلقہ شعبے امریکہ کو محصولات میں چھوٹ دینے کے اعتبار سے سخت اور چیلنجنگ شعبے ہیں۔ ہندوستان نے اب تک کسی بھی آزاد تجارتی معاہدے میں دودھ کے شعبے کو نہیں کھولا ہے۔ امریکہ، کچھ صنعتی اشیاء، موٹر گاڑیوں خاص طور پر الیکٹرک گاڑیوں، شراب، پیٹرو کیمیکل مصنوعات، دودھ اور زرعی اشیاء جیسے سیب، خشک میوے اور جینیاتی طور پر تبدیل شدہ فصلوں پر محصولات میں چھوٹ چاہتا ہے۔
وہیں، ہندوستان اس مجوزہ تجارتی معاہدے میں ٹیکسٹائل، قیمتی پتھروں و زیورات، چمڑے کی اشیاء، ملبوسات، پلاسٹک، کیمیکلز، جھینگے، تیل دار بیج، انگور اور کیلے جیسے مزدور پر مبنی شعبوں کے لیے محصولات میں نرمی کی مانگ کر رہا ہے۔