امریکہ: پارلیمنٹ پر حملے میں ٹرمپ شریک ہونا چاہتے تھے: سابق معاون

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 29-06-2022
امریکہ:  پارلیمنٹ پر حملے میں ٹرمپ شریک ہونا چاہتے تھے: سابق معاون
امریکہ: پارلیمنٹ پر حملے میں ٹرمپ شریک ہونا چاہتے تھے: سابق معاون

 

 

 واشنگٹن  : امریکہ میں صدارتی انتخابات کے بعد چھ جنوری 2021 کو پارلیمان پر حملے کی تحقیق کرنے والی کمیٹی کو بیان دیتے ہوئے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے چیف آف سٹاف مارک میڈوز کی معاون کیسیڈی ہچنسن نے کہا ہے کہ سابق صدر بھی ہجوم میں شامل ہونے کے لیے کیپیٹل ہل جانا چاہتے تھے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کیپیٹل ہل پر حملے کی تحقیقات کرنے والی ہاؤس کمیٹی کے سامنے اب تک کی سب سے زیادہ دھماکہ خیز گواہی میں کیسیڈی ہچنسن نے کہا کہ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے قریب اپنی تقریر کے بعد انہیں کیپیٹل ہل لے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔ وہ اپنے سیکرٹ سروس ڈرائیور پر پوری قوت سے چلائے اور ہجوم میں شامل ہونے کی کوشش میں اپنی لیموزین کا سٹیئرنگ وہیل پکڑ لیا۔

ہچنسن کے مطابق: ’سابق صدر ٹرمپ اس وقت غصے میں آگئے جب انہیں بتایا گیا کہ یہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ناممکن ہے، جس پر انہوں نے اپنی سرکاری گاڑی کے کنٹرول کے لیے سیکرٹ سروس اہلکار سے گتھم گتھا ہونے کی کوشش کی۔

گواہی دینے والی ہچنسن، جن کے مطابق انہیں یہ بات انتظامیہ کے ایک اور اہلکار نے سنائی تھی، نے کہا: ’ٹرمپ نے کہا کہ میں کامیاب صدر ہوں، مجھے ابھی کیپیٹل تک لے جائیں۔

اس سماعت کو ٹی وی پر دیکھنے والے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا نیٹ ورک پر ایک سے زیادہ پوسٹس میں ہچنسن کے بیان کردہ واقعے کو ’جعلی کہانی‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اور سماعت کو ’کینگرو کورٹ‘ قرار دیا۔

رواں ماہ پہلی بار وائٹ ہاؤس کی اہلکار براہ راست گواہی کے لیے پیش ہوئیں، اس سے قبل یہ سلسلہ ویڈیو گواہی کی شکل میں جاری رہا تھا۔

کیسیڈی ہچنسن نے اپنے بیان میں کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کی پروا نہیں کی کہ امریکی دارالحکومت پر حملے سے پہلے کی ریلی میں شامل افراد مسلح تھے اور ان کے پاسAR-15 طرز کی رائفلیں بھی تھیں۔

بیان کے مطابق صدر ٹرمپ نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’سیکرٹ سروس، جس پر صدر کی حفاظت کا الزام ہے، مسلح لوگوں کو باڑ والے علاقے سے دور رکھنے کے لیے میگنیٹومیٹر کا استعمال کر رہی تھی نیز انہوں نے ایک اشتعال انگیز تقریر کی جس میں انہوں نے اپنے جھوٹے دعووں کو دہرایا کہ ان کی شکست دھوکہ دہی کے نتیجے میں ہوئی۔

امریکی ایوانِ نمائندگان کی کمیٹی ایک سال سے زیادہ عرصے سے امریکی تاریخ میں اقتدار کی پرامن منتقلی کو روکنے کی پہلی کوشش کی تحقیقات کر رہی ہے۔