امریکی صدارتی مباحثہ :پوتن اور اسرائیل بنے بحث کا مرکز

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 11-09-2024
 امریکی صدارتی مباحثہ :پوتن اور اسرائیل  بنے بحث کا مرکز
امریکی صدارتی مباحثہ :پوتن اور اسرائیل بنے بحث کا مرکز

 

واشنگٹن :ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس اور ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان فلاڈیلفیا میں ایک اہم مباحثہ منعقد ہوا، جسے اے بی سی نیوز نے نشر کیا۔ سخت قوانین کے تحت منعقدہ اس مباحثے میں مائیکروفون بند کرنے اور براہ راست سامعین نہ ہونے جیسے اقدامات شامل تھے۔ مباحثے کی ابتدا میں دونوں امیدواروں نے غیر متوقع طور پر مصافحہ کیا، اور ہیرس نے اپنی تقریر میں ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے انہیں معاشی بحران، صحت کے مسائل، اور جمہوریت پر حملے جیسے مسائل کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

اس صدارتی مباحثے میں ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس اور ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان تند و تیز تبادلہ خیال ہوا۔ کملا ہیرس نے ٹرمپ پر الزام لگایا کہ ان کی صدارت کے دوران امریکہ کو بدترین معاشی بحران، صحت عامہ کے مسائل، اور جمہوریت پر حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے ٹرمپ کی پالیسیاں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ امریکی قوم کو تقسیم کر رہے ہیں۔

ٹرمپ نے ہیرس پر مارکسسٹ ہونے اور اسرائیل کی حمایت میں ناکام رہنے کا الزام لگایا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے ان کی اقتصادی پالیسیوں کو غیر مؤثر قرار دیا اور انہیں امریکہ کے لیے خطرناک قرار دیا

یہ مباحثہ امریکی صدارتی انتخابات کی مہم کا ایک اہم لمحہ تھا، جس میں ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس اور ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اہم مسائل پر سخت جملوں کا تبادلہ کیا۔ دونوں نے ایک دوسرے پر تنقید کرتے ہوئے اقتصادی پالیسی، اسقاط حمل کے حقوق، اسرائیل کی حمایت اور خارجہ پالیسی جیسے موضوعات پر اپنے موقف پیش کیے۔

کملا ہیرس نے ٹرمپ پر یہ الزام لگایا کہ ان کی صدارت کے دوران امریکہ کو معاشی بدحالی، صحت عامہ کے بحران اور جمہوریت کو خطرات کا سامنا رہا۔ انہوں نے ٹرمپ کو امریکی جمہوریت کو نقصان پہنچانے اور قوم کو تقسیم کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

دوسری طرف، ٹرمپ نے ہیرس پر الزام عائد کیا کہ وہ مارکسسٹ نظریات رکھتی ہیں اور اسرائیل کی حمایت میں ناکام رہی ہیں۔ انہوں نے ہیرس کی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں امریکہ کے لیے خطرناک قرار دیا۔