امریکہ : سفارت کاروں کو اہل خانہ کے ساتھ یوکرین چھوڑنے کا حکم

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 24-01-2022
امریکہ : سفارت کاروں کو اہل خانہ کے ساتھ  یوکرین چھوڑنے کا حکم
امریکہ : سفارت کاروں کو اہل خانہ کے ساتھ یوکرین چھوڑنے کا حکم

 

 

واشنگٹن : جنگ کا ماحول بن رہا ہے،تناو بڑھ رہا ہے،سفارت کاری اب کام نہیں آرہی ہے۔اس کا پہلا نمونہ آج ملا جب  امریکہ نے روس کی جانب سے ’حملے کے مسلسل خطرے‘ کے سبب یوکرین میں موجود اپنے سفارت کاروں کے اہل خانہ کو دارالحکومت کیف چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔

امریکہ نے سفارت خانے کے اپنے غیر ضروری عملے کو اختیار دے دیا ہے کہ وہ بھی ’رضاکارانہ‘ طور پر جاسکتے ہیں۔اسی طرح یوکرین میں امریکی شہریوں پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ ’اب روانگی پر غور کریں‘، کیونکہ روس کی جانب سے کسی بھی ممکنہ دراندازی کے نتیجے میں واشنگٹن اپنے شہریوں کے انخلا کی پوزیشن میں نہیں ہوگا۔

روس یوکرین کے ساتھ اپنی سرحد پر ٹینکوں کے اسلحہ خانے، جنگی گاڑیاں، توپ خانے اور میزائلوں سمیت ہزاروں فوجی جمع کر رہا ہے۔ان اقدامات کی وجہ سے امریکہ اور یورپ کی جانب سے سخت انتباہات جاری کیے گئے ہیں لیکن اب تک کی سفارت کاری کے بہت کم نتائج ملے ہیں۔امریکی دفتر خارجہ (سٹیٹ ڈپارٹمنٹ) کے عہدیداروں نے زور دیا کہ یوکرین کے دارالحکومت کیف میں سفارت خانہ کھلا رہے گا اور یہ اعلان انخلا نہیں ہے۔ حکام نے کہا کہ یہ اقدام کچھ عرصے سے زیر غور تھا اور یہ یوکرین کے لیے امریکی حمایت میں نرمی کی عکاسی نہیں کرتا۔

امریکہ سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک سینیئر عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی سفارت خانہ کھلا ہے اور چارج ڈی افیئرز کرسٹینا کوین فی الحال وہیں مقیم ہیں۔عہدیدار نے وائٹ ہاؤس کی جانب سے پہلے کی وارننگ کو دہرایا کہ ’کسی بھی وقت‘ حملہ ہوسکتا ہے۔انہوں نے امریکیوں پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد تجارتی یا نجی ٹرانسپورٹ کے ذریعے وہاں سے نکلنے پر غور کریں۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ امریکہ ’ہنگامی صورتحال میں اپنے شہریوں کو نکالنے کی پوزیشن میں نہیں ہوگا۔

روسی صدر ولادی میر پوتن 21 جنوری 2022 کو ماسکو میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے سلامتی کونسل کے اراکین کے ساتھ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔ روس اپنے پڑوسی ملک پر حملہ کرنے کے کسی بھی ارادے کی تردید کرتا ہے، تاہم اس نے گذشتہ سال سے ہی یوکرین کی سرحد کے قریب ہزاروں فوجی تعینات کر رکھے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی) مذکورہ عہدیدار نے یوکرینی سرزمین پر امریکیوں کی تعداد ظاہر کرنے سے انکار کیا لیکن دفتر خارجہ کے نمائندوں نے گذشتہ ماہ یہ تعداد 10 سے 15 ہزار کے درمیان بتائی تھی۔

روس کے حملے کے امکان کی وجہ امریکی دفتر خارجہ پہلے ہی مشورہ دے چکا ہے کہ یوکرین کا سفر نہ کیا جائے۔

اتوار کو سٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اپنے شہریوں کو روس، خاص طور پر یوکرین کے ساتھ اس کی سرحد پر واقع علاقوں کا سفر کرنے سے بھی منع کیا اور خبردار کیا کہ انہیں ’ہراسانی‘ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور واشنگٹن کے پاس ان کی مدد کرنے کی ’صلاحیت محدود‘ ہوگی۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ وہ امریکی شہری ’جو روس کے دورے پر ہیں یا وہاں رہائش پذیر ہیں، ان سے بغیر کسی وجہ کے پوچھ گچھ کی گئی ہے اور روسی حکام نے انہیں دھمکیاں دی ہیں اور انہیں ہراسانی، بدسلوکی اور بھتہ خوری کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔‘