لندن: امریکہ اور چین کے سینئر مذاکرات کاروں نے اپنی تجارتی بات چیت کو صحیح سمت پر لانے کے لیے ایک خاکہ پر اصولی طور پر اتفاق ہونے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں دو دن کی بات چیت کے اختتام پر کیا گیا۔ یہ بات چیت منگل کی رات دیر گئے ختم ہوئی۔
دو دن تک ہونے والی ملاقاتوں کا مرکز معدنیات اور ٹیکنالوجی کی برآمدات پر تنازعات کو حل کرنے کا طریقہ تلاش کرنا تھا، جس نے پچھلے مہینے جنیوا میں ہونے والے نازک تجارتی معاہدے کو متاثر کیا تھا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ امریکہ کے ساتھ چین کے بڑے تجارتی خسارے پر بنیادی اختلافات پر کوئی پیش رفت ہوئی ہے یا نہیں۔
امریکی وزیر تجارت ہوورڈ لٹنیک نے ملاقاتوں کے بعد صحافیوں سے کہا، سب سے پہلے ہمیں منفی سوچ کو دور کرنا تھا اور اب ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔ یہ بات چیت امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چین کے صدر شی جن پنگ کے درمیان پچھلے ہفتے ہونے والی فون کال کے بعد کی گئی۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی شِنہوا کے مطابق، چینی نائب وزیر تجارت اور بین الاقوامی تجارت کے نمائندے لی چینگ گانگ نے کہا کہ دونوں فریقوں نے فون پر بات چیت اور جنیوا میں ہونے والی ملاقاتوں کے دوران طے پانے والے معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک خاکہ پر اصولی طور پر اتفاق کر لیا ہے۔ اگلی بات چیت کے ممکنہ شیڈول اور دیگر تفصیلات فوری طور پر دستیاب نہیں ہیں۔