امریکہ: شراب نوشی کے رجحان میں کمی ، نوجوان نسل زیادہ محتاط: رپورٹ

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 14-08-2025
امریکہ: شراب نوشی کے رجحان میں کمی ، نوجوان نسل زیادہ محتاط: رپورٹ
امریکہ: شراب نوشی کے رجحان میں کمی ، نوجوان نسل زیادہ محتاط: رپورٹ

 



واشنگٹن: امریکہ میں شراب نوشی کے حوالے سے ایک نمایاں سماجی تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے، جہاں نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بالغ امریکیوں میں شراب پینے کا رجحان 90 سال کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔ تازہ عوامی سروے کے مطابق، صرف 54 فیصد امریکی بالغوں نے اعتراف کیا ہے کہ وہ شراب نوشی کرتے ہیں۔

یہ شرح پچھلی کئی دہائیوں کے مقابلے میں نہایت کم ہے، اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی معاشرہ، بالخصوص نوجوان نسل، تیزی سے صحت مند طرزِ زندگی کی جانب مائل ہو رہی ہے۔ سروے کے ایک اور اہم پہلو کے مطابق، پہلی بار نوجوانوں کی اکثریت نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ روزانہ محض ایک یا دو پیگ شراب بھی انسانی صحت کے لیے مضر ہو سکتے ہیں۔

اس رائے سے ظاہر ہوتا ہے کہ نئی نسل شراب کو محض تفریح یا سماجی روایت کے بجائے، صحت کے تناظر میں دیکھنے لگی ہے۔ یہ سروے نہ صرف شراب نہ پینے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو ظاہر کرتا ہے، بلکہ ان افراد میں بھی کمی کا رجحان واضح کرتا ہے جو شراب نوشی کرتے ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ شراب استعمال کرنے والے افراد بھی پہلے کی نسبت کم مقدار میں شراب کا استعمال کر رہے ہیں، جس کی ایک بڑی وجہ صحت سے متعلق بڑھتی ہوئی آگاہی، ذاتی تندرستی پر توجہ، اور سوشل میڈیا پر صحت مند طرزِ زندگی کے فروغ کا بڑھتا ہوا رجحان ہے۔ امریکی میڈیا اور ماہرین کے مطابق، یہ نتائج محض وقتی نہیں بلکہ ایک مستقل سماجی تبدیلی کا عکاس ہیں۔

پچھلی ایک دہائی سے شراب نوشی میں بتدریج کمی دیکھی جا رہی ہے، خاص طور پر 18 سے 35 سال کی عمر کے افراد میں۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ نئی نسل دماغی صحت، جسمانی فٹنس، اور طویل المدتی زندگی کے معیار کو زیادہ اہمیت دیتی ہے۔ ماہرینِ عمرانیات اور صحت عامہ کے ماہرین اس رجحان کو ایک مثبت اور حوصلہ افزا پیش رفت قرار دے رہے ہیں، جو نہ صرف ذاتی سطح پر لوگوں کی زندگی بہتر بنا سکتی ہے بلکہ قومی سطح پر صحت کے شعبے پر مالی بوجھ بھی کم کر سکتی ہے۔