اسلاموفوبیا مخالف ڈے 15 مارچ کو منایا جائے گا : اقوام متحدہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 16-03-2022
اسلاموفوبیا مخالف ڈے  15 مارچ کو منایا جائے گا  : اقوام متحدہ
اسلاموفوبیا مخالف ڈے 15 مارچ کو منایا جائے گا : اقوام متحدہ

 


جنیوا:اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے طور پر منانے کی منظوری دی گئی۔ ہندوستان نے اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا کے عالمی دن کے اعلان پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ہندوستان نے کہا کہ ہندو، بدھ اور سکھ مذاہب کے خلاف بھی فوبیا بڑھ رہا ہے، ایسے میں فوبیا کو کسی خاص مذہب کے خلاف اس طرح پیش کیا جا رہا ہے کہ اسے عالمی دن قرار دیا جائے۔

 ہندوستان کی طرح ہی فرانس نے بھی اس تجویز پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ قرارداد کسی مخصوص مذہب کا انتخاب کرکے مذہبی عدم برداشت کے خلاف لڑائی میں تقسیم پیدا کرتی ہے۔ 193 رکنی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلامی تعاون تنظیم (OIC) نے تجویز پیش کی کہ 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے عالمی دن قرار دیا جائے۔

ان تجاویز میں پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش، چین، مصر، انڈونیشیا، ایران، عراق، اردن، قزاقستان، کویت، کرغزستان، لبنان، لیبیا، ملیشیا، مالدیپ، مالی، قطر، سعودی عرب، ترکی، ترکمانستان، یوگانڈا، متحدہ عرب امارات ، ازبکستان اور یمن کی طرف سے شریک اسپانسر کیا گیا تھا۔

ہندوستان کے مستقل نمائندے ٹی ایس ترومورتی نے اقوام متحدہ میں قرارداد کی منظوری پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو بتایا کہ ہندوستان سمجھتا ہے کہ منظور ہونے والی قرارداد کوئی نظیر قائم نہیں کرتی۔ اس کے ساتھ بہت سے مذاہب سے متعلق فوبیا کی تجاویز بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آئیں گی اور اقوام متحدہ مذہبی کیمپوں میں تقسیم ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا، ‘ہندو مت کے 1.2 ارب سے زیادہ پیروکار ہیں، 535 کروڑ سے زیادہ بدھ مت کے اور 30 ​​کروڑ سے زیادہ سکھ مذہب کے پیروکار پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہمیں مذہبی بنیادوں پر فوبیا کی موجودگی کو قبول کرے ناکہ کسی ایک مذہب کے خلاف فوبیا کی بات کریں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ضروری ہے کہ اقوام متحدہ ایسے مذہبی معاملات میں نہ پڑے۔ یہ ہمیں امن اور ہم آہنگی کے پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کی کوشش کر سکتا ہے اور دنیا کو ایک خاندان سمجھنے کے بجائے تقسیم کر سکتا ہے۔

مسودہ قرارداد کے منظور ہونے کے بعد، تاہم، ترومورتی نے کہا کہ ہندوستان ان تمام کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے جو یہود دشمنی، عیسائی فوبیا یا اسلاموفوبیا سے متاثر ہیں اور یہ فوبیا صرف ان مذاہب تک محدود نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے رکن ممالک کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ 2019 میں یہ فیصلہ ہو چکا ہے کہ 22 اگست کو مذہبی تشدد کے متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا عالمی دن منایا جائے گا اور اس میں تمام مذاہب کے لوگ شامل ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا، ‘ہم 16 نومبر کو یوم بین الاقوامی رواداری بھی مناتے ہیں۔ ہم اس بات سے متفق نہیں ہیں کہ ہم کسی مذہب کے بارے میں فوبیا کو اس طرح پیش کریں کہ اسے عالمی دن منانے کی ضرورت ہے۔

دوسرے مذاہب کے تئیں بڑھتے ہوئے فوبیا کی مثالیں دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالبان کے ہاتھوں افغانستان میں بامیان بدھا کی تباہی، گرودوارہ کمپلیکس کی خلاف ورزی، گرودوارہ میں سکھ یاتریوں کا قتل عام، مندروں پر حملے ،مندروں میں بتوں کوتوڑنے سمیت کئی مثالیں ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘ایسے میں ہم باقی تمام مذاہب کو ایک طرف چھوڑ کر کسی ایک مذہب کے خلاف خوف کو عالمی دن کی سطح تک بڑھانے کے بارے میں فکر مند ہیں۔

ہندوستان کا ذکر کرتے ہوئے ترومورتی نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کو فخر ہے کہ اس میں تمام مذاہب کو یکساں احترام دینے کی روایت ہے۔ ترومورتی نے کہا کہ تمام مذاہب کا احترام کرنے والے جمہوری ملک کے طور پر ہندوستان نے صدیوں سے دنیا بھر میں ان کے مذہب اور عقائد کی وجہ سے ستائے جانے والے لوگوں کا ہمیشہ خیرمقدم کیا ہے۔