یواین رپورٹ:کہاں روپوش ہے القاعدہ سرغنہ الظواہری

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-06-2021
 القاعدہ سرغنہ الظواہری
القاعدہ سرغنہ الظواہری

 

 

 عبدالحئی خان نئی دہلی

دنیاکی سب سے خونخوار دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ الظواہری کے زندہ ہونے کی خبریں ایک بار پھر بڑے پیمانے پر عالمی میڈیا میں وائر ل ہو رہی ہیں۔ تازہ ترین اطلاع کے مطابق اقوام متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ القاعدہ کے سرغنہ اسامہ بن لادن پاکستان کے ایبٹ آباد میں جہاں مارا گیا تھا، الظواہری وہیں چھپا ہوا ہے۔ بتاتے چلیں کہ الظواہری اسامہ بن لادن کا دایاں ہاتھ تھا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ القاعدہ سرغنہ الظواہری کراچی میں رو پوش ہے اور پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے انہیں پناہ دے رکھی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ القاعدہ سرغنہ اسامہ بن لادن ایبٹ آباد میں جہاں مارا گیا تھا، اس جگہ ایسے دستاویزات بھی ملے تھے، جن سے یہ اشارے ملے تھے کہ ایبٹ آباد اس کے چھپنے کی سب سے زیادہ محفوظ جگہ ہے۔ اس سے قبل افغانستان میں الظواہری کے مارے جانے کی اطلاعات بھی آچکی ہیں، لیکن اس کی تصدیق کے لیے حفاظتی ایجنسیاں یا خفیہ ایجنسیاں کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی ہیں۔ اس کے پیش نظر الظواہری کی تلاش مسلسل جاری ہے۔ نیوز ویک نے اپنی رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ آئی ایس آئی الظواہری کو بچا رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کراچی بحر العرب کے کنارے آباد شہر ہے، اس کی آبادی 2؍کروڑ 60؍لاکھ کے قریب ہے۔ پاکستان میں اس طرح کے دہشت گردی سے وابستہ لوگوں کے روپوش ہونے کی اور کوئی محفوظ مناسب جگہ نہیں ہے۔ اس سے قبل ہندوستان میں القاعدہ کے دہشت گردوں کے داخل ہونے کی اطلاعات بھی آتی رہی ہیں۔الظواہر ی کا ایک ویڈیو بھی وائر ل ہو چکا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ بحرالہند میں لڑائی کے لیے اس کی ایک نئی شاخ قائم کردی گئی ہے۔ایس آئی ٹی ای دہشت گردی کی نگرانی کرنے والے ایک گروپ کے جہادی فورم میں پائے گئے اس ویڈیو میں الظواہری نے کہا تھا کہ نئی شاخ عارضی حدود کو ختم کردے گی ، جس نے علاقے میں مسلم آباد ی کو تقسیم کر رکھا ہے۔

یو این کی اس رپورٹ کو جمعہ کو جاری کیاگیا تھا، جس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بڑی تعداد میں القاعدہ کے لڑاکو اور طالبان سے جڑے دوسرے غیر ملکی تشد د پسند عناصر افغانستان کے مختلف حصوں میں موجود ہیں۔ رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ القاعدہ کا ایک اہم حصہ افغانستان اور پاکستان کے سرحدی علاقوں میں موجود ہے اور اس کا ایک گروپ بحر الہند میں القاعدہ سے جڑا ہوا ہے اور اس کے ساتھ کام کرتا ہے۔القاعدہ کے سلسلے میں بتایاگیا ہے کہ اس کے 500 سے زیادہ دہشت گرد اب بھی سرگرم ہیں۔ اس کے اصل قائد افغانی ہیں اور یہ بھی کہا گیا ہےکہ القاعدہ بر صغیر ہند میں قندھار ، ہیلمند اور نمروز صوبوں سے طالبان کے تعاون سے کام کرتا ہے۔