یوکرینی صدر: ٹی وی کامیڈین سے روس کے سب سے بڑے دشمن تک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 27-02-2022
یوکرینی صدر: ٹی وی کامیڈین سے روس کے سب سے بڑے دشمن تک
یوکرینی صدر: ٹی وی کامیڈین سے روس کے سب سے بڑے دشمن تک

 


  کیف: ولودیمیر زیلینسکی یوکرین کے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ’آج میں وہ الفاظ ادا کروں گا جن کا عرصے سے انتظار تھا، اور یہ کہتے ہوئے میں فخر محسوس کرتا ہوں۔ یوکرین متحد ہے۔ یہ ہماری جیت ہے۔‘ یہ حقیقی تقریر نہیں ہے۔ یہ ’سرونٹ آف دی پیپل‘ یعنی عوام کا خادم نامی ایک کامیڈی ٹی وی سیریز سے لی گئی ہے جس میں یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے مرکزی کردار ادا کیا۔امریکی نیوز چینل سی این این کے مطابق اس ٹی وی سیریز نے نہ صرف ولودیمیر زیلینسکی کو ایک  سپر اسٹار بنا دیا بلکہ ملک کی صدارت کے لیے بھی راستے کھولے۔

 اپریل 2019 میں اس شو کے فائنل کے ایک ماہ بعد کامیڈین سے سیاستدان بننے والے ولودیمیر زیلینسکی ملک کے صدر منتخب ہو گئے۔

جمعے کو بھی انہوں ایک ایسی ہی تقریر کی جب روس نے یوکرین پر کئی اطراف سے حملہ کر دیا۔ جمعے کی صبح ولودیمیر زیلینسکی نے ٹی وی پر ایک دلیرانہ خطاب کیا اور ملک کا دفاع کرنے پر یوکرینی فورسز کی تعریف کی۔ ’یہ ایک اہم موقع ہے۔ ہمارے ملک کی تقدیر کا فیصلہ ہو رہا ہے۔‘ سنیچر کو ایک ٹویٹر پر ایک ویڈیو بیان میں یوکرین کے صدر نے ملک سے نکلنے سے امریکی پیشکش کو مسترد کیا اور کہا کہ ’میں دارالحکومت ہی میں رہوں گا، کیونکہ لڑائی یہاں ہو رہی ہے۔‘ انہوں نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے اور اپنے ملک کا دفاع کریں گے۔

روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے نیٹو کی مشرق کی طرف توسیع کی ’ریڈ لائن‘ عبور کرنے بعد فوجی آپریشن کو ضروری سمجھا ہے۔ 

ولودیمیر زیلینسکی نے جمعے کو روسی صدر کو براہ راست مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ’یوکرین میں ہر طرف لڑائی جاری ہے۔ آئیں مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر لوگوں کو مرنے سے بچائیں۔ روس کے ترجمان دمیتری پیسکوف نے جمعے کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک منسک میں بات چیت کےلیے تیار ہے۔ ولودیمیر زیلینسکی کے ایک مشیر نے سی این این کو بتایا کہ وہ اس تجویز پر غور کر رہے ہیں۔ جمعے ہی کو روسی صدر نے یوکرینی عوام سے اپیل کہ وہ خود ہی ولودیمیر زیلینسکی کی حکومت کا خاتمہ کر دیں۔’اقتدار اپنے ہاتھوں میں لے لیں۔

مجھے لگتا ہے کہ کیف میں بسنے والے نشیئوں اور نیو نازیوں کے بجائے آپ کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچا جا سکتا ہے جنہوں پورے ملک کو یرغمال بنا رکھا ہے۔‘ 2019 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے ولودیمیر زیلینسکی کی حکومت مشکلات کا شکار رہی ہے اور پھر کورونا کیوبا نے مشرقی یوکرین میں جنگ روکنے اور کرپشن ختم کرنے کے وعدے پورے نہ ہونے دیے۔

اس وقت ولودیمیر زیلینسکی کو محض اقتدار سے ہاتھ دھونے کا ہی نہیں بلکہ جان کا بھی خطرہ ہے۔ نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ ’ولودیمیر زیلینسکی روس کے نشانے پر ہیں 

 امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ ’ولودیمیر زیلینسکی روس کے نشانے پر ہیں۔ وہ یوکرین کے صدر کو ختم کرکے ملک کو سیاسی طور پر تباہ کرنا چاہتے ہیں۔‘