یوکرین جنگ: منشیات کی غیر قانونی پیداوار بڑھ سکتی ہے

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 27-06-2022
یوکرین جنگ: منشیات کی غیر قانونی پیداوار بڑھ سکتی ہے‘
یوکرین جنگ: منشیات کی غیر قانونی پیداوار بڑھ سکتی ہے‘

 

 

نیو یارک: اقوام متحدہ نے پیر کو خبردار کیا ہے کہ یوکرین میں جاری روسی جنگ سے منشیات کی غیر قانونی پیداوار میں اضافہ ہوسکتا ہے جبکہ افغانستان کے بحران سے افیون کی منڈی پھل پھول سکتی ہے۔ 

اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم (یو این او ڈی سی) نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا کہ مشرق وسطیٰ اور جنوب مشرقی ایشیا کے سابقہ ​​تجربات سے پتہ چلتا ہے کہ تنازعات کے شکار علاقے مصنوعی منشیات بنانے کے لیے ایک ’مقناطیس‘ کا کام کر سکتے ہیں، جو کہیں بھی تیار کی جاسکتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق: ’یہ اثر اس وقت زیادہ ہو سکتا ہے جب تنازع کا شکار علاقہ صارفین کی بڑی منڈیوں کے قریب واقع ہو۔‘ یو این او ڈی سی نے کہا کہ یوکرین میں 2019 میں بند کی گئی ایمفیٹامین لیبارٹریوں کی تعداد 17 تھی جو 2020 میں بڑھ کر 79 ہو گئی۔ یہ 2020 میں کسی بھی ملک میں ضبط کی گئی لیبارٹریوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

ایمفیٹامین مرکزی اعصابی نظام کا ایک محرک ہے جو توجہ کی کمی اور موٹاپے جیسے مسائل کے علاج میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ جنگ جاری رہنے کے ساتھ ہی یوکرین کی مصنوعی منشیات تیار کرنے کی صلاحیت بڑھ سکتی ہے۔

یو این او ڈی سی کی ماہر انجیلا می نے اے ایف پی کو بتایا: ’آپ کے پاس پولیس کی اتنی تعداد نہیں ہے کہ وہ تنازعات کے شکار علاقوں میں ان لیبارٹریوں کو کام کرنے سے روکے۔‘ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ جنگ اور تنازعات کی وجہ سے منشیات کی سمگلنگ کے راستے تبدیل ہوسکتے ہیں اور اس میں خلل پڑ سکتا ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ افغانستان کی صورت حال، جہاں 2021 میں دنیا کی 86 فیصد افیون پیدا ہوئی، دنیا میں افیون کی مارکیٹ کو فروغ دے گی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں برس طالبان حکام کی جانب سے پابندی عائد کیے جانے کے باوجود بھی افغانستان میں بحران کے باعث افیون کی غیر قانونی کاشت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ گذشتہ برس اگست میں افغانستان کا اقتدار سنبھالنے والے طالبان نے ملک میں افیون کی پیداوار پر پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا اور ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا-یہاں منشیات کی کاشت ہو گی نہ دوسرے ممالک میں غیر قانونی طریقے سے بھیجی جائے گی۔

ہم نے دیکھا کہ ہمارے نوجوان نشے کی حالت میں ہوش و حواس سے بیگانہ ہیں۔ اپنے نوجوانوں کی اس عادت کا مجھے بہت زیادہ دکھ ہوا۔ اب سے افغانستان افیون کی کاشت نہیں کرے گا، ہم افیون کی کاشت کا مکمل خاتمہ کر دیں گے۔‘