کیئف : یوکرین
یوکرین پر روسی حملے کے بعد جہاں عالمی رہنما صدر ولادی میر پوتن کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، وہیں یوکرینی صدر نے اپنے ملک کو ’اکیلا‘ چھوڑ دیے جانے کا شکوہ کیا ہے۔
یوکرین کے صدرولودی میر زیلنسکی نے جمعے کو کہا کہ روس کی جانب سے بڑے پیمانے پر حملے کے بعد، جس میں پہلے دن 130 سے زائد یوکرینی شہری مارے گئے تھے، ان کا ملک روس سے لڑنے کے لیے ’اکیلا‘ رہ گیا ہے۔
یوکرینی صدر نے آدھی رات کے بعد قوم سے ایک ویڈیو خطاب میں کہا: ’ہمیں اپنی ریاست کے دفاع کے لیے تنہا چھوڑ دیا گیا ہے۔‘ --------------- انہوں نے مزید کہا: ’ہمارے شانہ بشانہ لڑنے کے لیے کون تیار ہے؟ مجھے کوئی نظر نہیں آرہا ہے۔ کون یوکرین کو نیٹو کی رکنیت کی ضمانت دینے کے لیے تیار ہے؟ ہر کوئی خوفزدہ ہے۔‘
زیلنسکی نے بتایا کہ جمعرات کو ہونے والے حملے کے آغاز سے لے کر اب تک 137 یوکرینی فوجی اہلکار اور عام شہری مارے جا چکے ہیں جبکہ مزید 316 زخمی ہوئے ہیں۔