یوکرین تنازعہ: روسی فوج ’ کیف ‘میں داخل۔ پوتن کا قیادت کو ہٹانے کا حکم

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-02-2022
یوکرین تنازعہ: روسی فوج ’ کیف ‘میں داخل۔ پوتن نے دیا قیادت کو ہٹانے کا حکم
یوکرین تنازعہ: روسی فوج ’ کیف ‘میں داخل۔ پوتن نے دیا قیادت کو ہٹانے کا حکم

 

 

آواز دی وائس : کیف ۔ یوکرین

یوکرین تنازعہ اب تقریبا فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔ روس کی فوج کی مسلسل  پیشقدمی جاری ہے اور اب یوکرین کے دارالحکومت کیف  میں داخل ہوچکی ہے۔ کیف کی سڑکوں پر جمعے کو یوکرینی اور روسی افواج کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔افراتفری کا عالم ہے۔  جبکہ شہر میں فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں گونج رہی ہیں ۔یوکرین کی فوج نے کیف میں زبردست قلعہ بندی کی ہے یہی وجہ ہے کہ اب روسی فوج کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ روسی افواج کو مسلح شہریوں کے ساتھ بھی مقابلہ کرنا پڑے گا کیونکہ یوکرین کی افواج نے دسیوں ہزار رائفلیں عوام میں تقسیم کی ہیں ۔

کیف میں داخلہ پر روسی فوج کو نہ صرف یوکرین کے فوجیوں بلکہ عوام کی مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں ایک بہادر شہری روسی فوجی قافلے کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے- لیکن انہیں سڑک سے سڑک پر خونریز لڑائی کا سامنا کرنا پڑا جب یوکرین کے فوجیوں نے دارالحکومت کی شاہراہوں اور پلوں پر پوزیشنیں قائم کی ہیں۔دریں اثناء روس کی فوج نے کہا کہ اس نے کیف کے باہر ایک اسٹریٹجک ہوائی اڈے پر قبضہ کر لیا ہے جو کہ دفاع کررہی فوج کے لیے زبردست دھچکا ہوگا۔

کیف نہیں چھوڑوں گا

جمعے کے روز یوکرین کے صدر نے کیف کی ایک گلی میں خود بنائی ہوئی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ارادہ ظاہر کیا کہ وہ وہاں موجود رہیں گے اور اپنے دارالحکومت کا دفاع کریں گے۔زیلنسکی کا کہنا تھا کہ ’ہم سب یہاں موجود ہیں، ہماری فوج اور شہری بھی یہیں ہیں، ہم سب یہاں اپنے ملک اور آزادی کو بچانے کے لیے جمع ہیں، اور یہیں موجود رہیں گے۔

awaz

میدان جنگ بنیں کیف کی سڑکیں


روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے شہر کو پہلے ہی مغرب سے منقطع کر دیا ہے - حملے سے فرار ہونے والے زیادہ تر لوگ اسی سمت جا رہے ہیں - کاروں کی قطاریں پولینڈ کی سرحد کی طرف جا رہی ہیں۔ کیف کے مشرقی اور مغربی اطراف کو تقسیم کرنے والے دریائے ڈینیپر کے ایک پل پر شدید آگ بھڑک اٹھی، جس میں تقریباً 200 یوکرینی افواج نے دفاعی پوزیشنیں قائم ہیں ،فوجیوں نے بکتر بند گاڑیوں کے پیچھے اور بعد میں پل کے نیچے پناہ لی۔یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے روس پر شہریوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگاتے ہوئے مزید بین الاقوامی پابندیوں کا مطالبہ کیا ہے۔

روسی صدر ولادی میر پوتن کی جانب سے جمعرات کو مکمل حملے کے احکامات کے بعد جنگ کا دوسرا دن طلوع آفتاب سے قبل دھماکوں سے شروع ہوا، جس کی وجہ سے تاحال درجنوں افراد ہلاک اور کم از کم ایک لاکھ بے گھر ہو گئے ہیں۔

awazurdu

سڑکوں پر جنگی مناظر


قیادت کو ہٹانے کا حکم 

جنگ کے درمیان، پہلی بار روسی صدر ولادیمیر پوتن نے قوم سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکمت عملی بہت واضح ہے اور ارادے بھی۔ ہم یوکرین پر قبضہ نہیں کرنا چاہتے۔ اس لیے یوکرین کی فوج کو فوری طور پر ہتھیار ڈال دینا چاہیے۔ یوکرین کے تمام لوگوں کو وہاں کی حکومت نے یرغمال بنا رکھا ہے۔ ولڈومیر زیلینسکی کی حکومت منشیات کے عادی افراد اور نازیوں کا ایک گروہ ہے۔ یوکرین کی فوج وہاں کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار اپنے ہاتھ میں لے۔

امریکہ نظر بنائے ہوئے ہے 

ادھر وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ روسی افواج یوکرین میں تیزی سے پیش قدمی کر رہی ہیں اور وہ کسی بھی وقت دارالحکومت کیف پر قبضہ کر لیں گی۔ اس افسر کے مطابق پینٹاگون اور وائٹ ہاؤس کی ایک خصوصی ٹیم ہر حرکت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

دوسری جانب یورپی یونین نے جمعے کو کہا کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن یوکرین کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور ان کا یہ عمل جنگ عظیم دوم میں نازیوں سے ملتا جلتا ہے۔ دوسری جانب روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ ماسکو کیئف سے بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن اسی صورت میں کہ یوکرینی فوج ہتھیار ڈال دے۔روسی وزیر خارجہ نے جمعے کو یہ بھی کہا کہ ماسکو نہیں چاہتا کہ ’نیو نازی یوکرین‘ پر حکومت کریں۔روس کے وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ ’فوج نے حملے پہلے روز اپنا ہدف کامیابی سے حاصل کر لیا ہے اور اس سے پہلے دعویٰ کیا گیا تھا کہ یوکرین میں 70 فوجی اہداف کو تباہ کر دیا گیا ہے جن میں 11 ایئرفیلڈز بھی شامل ہیں۔

روسی فوج کو للکارنے والا بہادر

یوکرین کے ایک بہادر شہری کو روسی فوجی قافلے کو روکنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا گیا - یہ مناظر 1989 میں تیانانمین اسکوائر کے 'ٹینک مین' کی چینی افواج کو روکنے کی یاد دلاتا ہے۔

یہ فوٹیج، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ ملک کے جنوب میں کریمیا کے قریب فلمایا گیا تھا اب سامنے آیا

awazurdu

ٹینکوں کے قاُلے سے ٹکراتا یوکرینی شخص


یوکرین میں دو طیارے تباہ ہوئے

روس روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یوکرین میں کارروائی کے دوران روسی فضائیہ اپنے دو طیاروں سے محروم ہوگئی۔

وزارت دفاع نے کہا کہ تباہ ہونے والے طیارے سکھوئی ایس یو 25 اور ایک ٹرانسپورٹ طیارہ تھا۔

روسی وزارت دفاع نے سکھوئی ایس یو 25 جنگی طیارے کی تباہی کا ذمہ دار پائلٹ کو ٹھہرایا، جو طیارے سے نکل گئے اور بعدازاں انہیں بازیاب کروا لیا گیا۔

 تاس نیوز ایجنسی کے مطابق روس کی مغربی ملٹری ڈسٹرکٹ کی پریس سروس میں صحافیوں کو بتایا گیا کہ اے 26 طیارہ وورونز کے علاقے میں گر کر تباہ ہوا، جس میں عملہ ہلاک ہوا ہے، تاہم عملے کی تعداد نہیں بتائی گئی۔

 حکام کے مطابق ایرو سپیس فورسز کا ایک کمیشن جائے حادثہ پر بھیجا گیا ہے تاکہ واقعے کی وجوہات اور حالات کا تعین کیا جاسکے۔