برطانیہ : 'فلسطین ایکشن' کے پارلیمنٹ کے باہر احتجاج پر پابندی

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 23-06-2025
برطانیہ : 'فلسطین ایکشن' کے پارلیمنٹ کے باہر احتجاج پر پابندی
برطانیہ : 'فلسطین ایکشن' کے پارلیمنٹ کے باہر احتجاج پر پابندی

 



لندن: برطانوی پولیس نے پیر کے روز فلسطین نواز تنظیم 'فلسطین ایکشن' کو پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کرنے سے روک دیا، جو ایک غیر معمولی اقدام تصور کیا جا رہا ہے۔یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب گزشتہ ہفتے اس گروپ کے دو ارکان نے مبینہ طور پر ایک فوجی اڈے میں گھسنے کی کوشش کی تھی، جس کے بعد برطانوی حکومت اس تنظیم پر پابندی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔

اس پابندی کے ردعمل میں ’فلسطین ایکشن‘ نے اعلان کیا کہ وہ اپنا مجوزہ احتجاج ٹرافلگر اسکوائر منتقل کر رہی ہے، جو پولیس کی طرف سے مقرر کردہ ممنوعہ حدود سے باہر واقع ہے۔ یہ گروپ ان فلسطین نواز تنظیموں میں شامل ہے جو غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کے تناظر میں برطانیہ میں اسرائیل سے وابستہ دفاعی کمپنیوں اور اداروں کو اپنا ہدف بنا رہی ہیں۔

برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت اس تنظیم کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے پر غور کر رہی ہے، جس کے بعد اسے القاعدہ یا داعش جیسی تنظیموں کے برابر شمار کیا جائے گا۔میٹروپولیٹن پولیس نے اتوار کی رات ایک بیان میں واضح کیا کہ وہ پارلیمنٹ کے باہر 'فلسطین ایکشن' کے مظاہرے کی اجازت نہیں دے گی۔پولیس کمشنر سر مارک راؤلی نے کہا: "احتجاج کرنا ایک بنیادی حق ہے اور ہم اس کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں، لیکن اس گروپ کی سرگرمیاں اب پرامن مظاہرے کی حدود سے باہر نکل چکی ہیں۔"انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے حکومت کو اس تنظیم کو کالعدم قرار دینے کے لیے آپریشنل شواہد فراہم کر دیے ہیں۔پولیس کے مطابق 'فلسطین ایکشن' کے ارکان پر لاکھوں پاؤنڈ مالیت کی مجرمانہ سرگرمیوں، ایک پولیس افسر پر ہتھوڑے سے حملہ کرنے، اور حالیہ واقعے میں دو فوجی طیاروں کو نقصان پہنچانے جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔یاد رہے کہ غزہ تنازعے کے آغاز کے بعد سے اس گروپ نے برطانیہ میں اسرائیل کے دفاعی اداروں کو مسلسل نشانہ بنایا ہے۔