دوبئی:متحدہ عرب امارات کا ’’امید‘‘ نامی خلائی مشن مریخ کے مدار میں کامیابی سے داخل ہوگیا۔ عرب میڈیا کے مطابق یہ عرب دنیا کا یہ پہلا خلائی مشن منگل کی شام کامیابی سے ہمکنار ہوا۔ محمد بن راشد خلائی مرکز میں اس موقع پر جشن کا سماں تھا۔ ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان اور شیخ محمد بن راشد المکتوم نے مرکز میں موجود عملے اور قوم کو مبارک باد دی ۔
منصوبے کی سربراہ نے اس بڑی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے عوام، عرب اور مسلم ممالک کے لیے ہم مریخ کے مدار میں کامیابی سے داخل ہونے کا اعلان کرتے ہیں۔ امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ مشن مکمل ہوگیا۔ خلائی مشن مریخ کے گرد مدار میں پہنچ گیا ہے۔ ایک ایس یو وی کے حجم کا یہ اسپیس کرافٹ 9 فروری کو پاکستانی وقت کے مطابق رات 9 بج کر 14 منٹ میں مریخ کے مدار میں داخل ہوا۔
دبئی میں جشن کا سماں
امید مشن 20 جولائی کو جاپان سے روانہ کیا گیا تھا اور 7 ماہ کے طویل سفر کے بعد سرخ سیارے تک پہنچنے میں کامیاب ہوا۔ ہوپ مشن کی کامیابی کے بعد متحدہ عرب امارات پہلا مسلمان ملک اور دنیا کا پانچواں ملک بن گیا ہے جس نے خلائی پروگرام میں اتنی بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ Dubai دبئی میں جشن کا سمان رپورٹ کے مطابق یہ سیارے پرآئندہ چند ماہ میں اترے گا۔ اس نے مدار میں داخلے کے بعد ایک سگنل سے زمین پر موجود
یادگار پلوں کے گواہ بنے ملک کے قائد
مشن کنٹرولرز کو تاریخی کامیابی کی تصدیق کی ہے۔ دبئی کا برج خلیفہ جو دنیا کا سب سے بلند ٹاور ہے، اس دن کی جشن کا مرکز رہا۔واضح رہے کہ امارات کا یہ مشن اسپیس ایجنسی کا پہلا اہم خلائی مشن ہے، جس کا مقصد سرخ سیارے کے مدار مریخ کے مکمل سال (زمین کے 2 سال) تک گردش کرتے ہوئے وہاں کے موسم کا تفصیلی نقشہ تیار کرنا ہے۔مشن کی سربراہ سارہ الامیری کا کہنا ہے کہ یہ مریخ کا پہلا موسمیاتی سیٹلائٹ ہوگا۔
روشنیوں میں ڈوبا ہوا دبئی
The Historic Moment: Announcing the success of Mars Orbit Insertion!#ArabsToMars #HopeProbe pic.twitter.com/4N1uaHb0GS
— Hope Mars Mission (@HopeMarsMission) February 9, 2021