ترکی: صدر رجب طیب اردوغان کی سیکولر حریف پر فتح

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 28-05-2023
 ترکی:  صدر رجب طیب اردوغان کی سیکولر حریف پر فتح
ترکی: صدر رجب طیب اردوغان کی سیکولر حریف پر فتح

 

استنبول:   اتوار کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے دوسرے راؤنڈ میں صدر رجب طیب اردوغان کو ان کے سیکولر حریف کمال قلیچ داراوغلو پر برتری حاصل ہوگئی ہے۔تازہ ترین نتائج کے مطابق صدر اردغان اپنی دو دہائیوں سے جاری مسلسل حکمرانی کو 2028 تک توسیع  دیں گے  ترک صدر رجب طیب اردوغان نے صدارتی انتخابات کے دوسرے راؤنڈ میں اپنی فتح کا اعلان کر دیا ہے۔

پولنگ کے بعد استنبول میں اپنے گھر کے باہر حامیوں سے خطاب میں صدر رجب طیب اردوغان کا کہنا تھا ’میں ترکوں کا ملک پر ایک بار پھر پانچ سال کے لیے حکومت کرنے کی ذمہ داری دینے پر شکر گزار ہوں۔

۔سرکاری خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق 96 فیصد ووٹوں کی گنتی کے بعد صدر اردوغان کو 52.3 فیصد ووٹ پڑے ہیں جب کہ ان کے حریف کمال قلیچ داراوغلو نے 47.7 فیصد ووٹ حاصل کر پائے ہیں۔

قبل ازیں اے ایف پی نے اپنی رپورٹ میں  ترک صدر رجب طیب اردوغان کے جیتنے کے قوی امکانات ظاہر کیا تھا۔
 نیٹو کے رکن ممالک میں سے سب سے طویل عرصے سے اقتدار میں رہنے والے رجب طیب اردوغان نے 14 مئی کو اپنے تمام مخالفین کے اندازوں کو غلط ثابت کرتے ہوئے اپنے مخالف سیکولر امیدوار کمال قلیچ داراوغلو پر برتری حاصل کر لی تھی۔
قلیچ داراوغلو ایک مشترکہ سیاسی اتحاد کے امیدوار ہیں جس میں ترک صدر کے ناراض سابق اتحادیوں سمیت سیکولر قوم پرست اور دائیں بازو کے مذہبی قدامت پسند بھی شامل ہیں۔
اپوزیشن کے حامیوں کے خیال میں یہ ترکی کو ایک ایسی ریاست میں بدلنے سے روکنے کا آخری موقع تھا جس میں طاقت کا منبع صرف ایک شخص ہو۔
اردوغان کو ان کے طرز سیاست کی وجہ سے ان کے مخالفین عثمانی سلطانوں سے تشبیہ دیتے ہیں۔
صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالنے کے بعد کمال قلیچ داراوغلو نے کہا تھا کہ ’میں اپنے تمام شہریوں کو اپنا حق رائے دہی استعمال کی دعوت دیتا ہوں تاکہ اس آمرانہ حکومت سے نجات حاصل کرتے ہوئے ملک میں حقیقی آزادی اور جمہوریت آ سکے۔