واشنگٹن: (اے پی)۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ الاسکا میں اپنی سربراہی ملاقات کے بعد یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلینسکی سے بات کی اور ہفتے کی صبح نیٹو رہنماؤں سے بھی گفتگو کی، وہائٹ ہاؤس نے کہا۔
ٹرمپ روس کی جنگِ یوکرین ختم کرنے کے لیے کوئی معاہدہ حاصل نہ کر سکے، حالانکہ انہوں نے پوٹن کے لیے سرخ قالین بچھایا تھا۔
ٹرمپ نے کہا کہ "کوئی معاہدہ نہیں جب تک کوئی معاہدہ نہ ہو"، اس کے بعد جب پوٹن نے دعویٰ کیا کہ دونوں رہنماؤں نے یوکرین پر ایک "افہام و تفہیم" طے کر لی ہے اور یورپ کو خبردار کیا کہ وہ "ابھرتی ہوئی پیش رفت کو سبوتاژ" نہ کرے۔الاسکا سے روانگی سے قبل فاکس نیوز چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ٹرمپ نے اصرار کیا کہ آئندہ کے لیے بوجھ شاید زیلینسکی پر ہو کہ وہ "کام پورا کرے"، لیکن کہا کہ یورپی ممالک کی بھی کچھ شمولیت ہوگی۔
واشنگٹن واپسی کی پرواز میں ٹرمپ نے صحافیوں سے بات نہیں کی۔ جب ان کا طیارہ اترا تو وہائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیوٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ ٹرمپ نیٹو رہنماؤں سے فون پر بات کر رہے تھے، زیلینسکی سے طویل گفتگو کے بعد۔
زیلینسکی یا یورپی رہنماؤں کی جانب سے ہفتے کے روز فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔