ٹرمپ کے قریبی دوست کو 27 سال قید کی سزا

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 12-09-2025
ٹرمپ کے قریبی دوست کو 27 سال قید کی سزا
ٹرمپ کے قریبی دوست کو 27 سال قید کی سزا

 



 نیویارک: برازیل کی سپریم کورٹ نے جمعرات 12 ستمبر کو ایک تاریخی مقدمے میں اپنا فیصلہ سنایا۔ فائر برینڈ کے سابق صدر جیر بولسونارو کو بغاوت کی منصوبہ بندی کے الزام میں 27 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس سزا کے بعد 70 سالہ انتہائی دائیں بازو کے رہنما کو باقی زندگی جیل میں گزارنی پڑ سکتی ہے۔ یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک دھچکا ہے کیونکہ اس کیس کے معاملے پر برازیل اور امریکا کے تعلقات میں تلخی آ گئی ہے۔ ٹرمپ بولسونارو کو اپنا دوست مانتے ہیں اور اس معاملے کو جادوگرنی کا شکار قرار دیتے ہوئے برازیل پر 50 فیصد ٹیرف بھی لگا دیا ہے۔

بولسنارو کو بائیں بازو کے رہنما اور موجودہ صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا نے اکتوبر 2022 کے انتخابات میں شکست دی تھی۔ عدالت نے پایا ہے کہ بولسونارو منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کے مجرم ہیں۔ ججوں نے اسے 4-1 سے سزا سنائی۔

بولسونارو اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کے فل چیمبر میں اپیل کر سکتے ہیں۔

امریکہ کا بھی جواب آگیا

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ امریکا اس فیصلے کا اپنے طریقے سے جواب دے گا۔ امریکہ نے اسے سیاسی طور پر متحرک "وِچ ہنٹ" قرار دیا ہے۔ برازیل کی وزارت خارجہ نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ روبیو کی "دھمکیوں" سے نہیں ڈرے گی۔ ٹرمپ نے بولسونارو کے مقدمے کی سزا کے طور پر برازیل پر بڑے پیمانے پر ٹیرف (50 فیصد) عائد کیا ہے اور اب اس فیصلے کو "انتہائی حیران کن" قرار دیا ہے۔ انہوں نے بولسنارو کو "اچھے صدر" اور "اچھے آدمی" کے طور پر سراہا اور کہا کہ ان کے قانونی مسائل "بہت ملتے جلتے ہیں جیسا کہ انہوں نے میرے ساتھ کرنے کی کوشش کی