واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کی تجارتی پالیسیوں، خصوصاً ٹیرف اور سرمایہ کاری کے اقدامات کے نتیجے میں امریکہ دوسرے ممالک سے کھربوں ڈالر لے رہا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی معاشی حکمتِ عملی کے ذریعے ’’آٹھ میں سے پانچ جنگوں‘‘ کو صرف ٹیرف کے نفاذ سے روک دیا۔
ٹرمپ نے اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مارکیٹ گزشتہ نو ماہ میں 48 مرتبہ تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچی، جو امریکی معیشت کی مضبوطی اور اعتماد کا مظہر ہے۔ ان کے مطابق ٹیرف پالیسی کی وجہ سے امریکا اس وقت ’’اپنی تاریخ کے سب سے زیادہ طاقتور، خوشحال اور باعزت دور‘‘ سے گزر رہا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دورِ صدارت میں جارحانہ تجارتی پالیسی اختیار کی، جس کا بنیادی مقصد امریکا کے تجارتی خسارے کو کم کرنا اور غیر ملکی مصنوعات پر انحصار گھٹانا تھا۔ چین کے خلاف ٹریڈ وار ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی کا سب سے نمایاں پہلو تھا، جس میں اربوں ڈالر کے چینی مال پر بھاری ٹیرف لگائے گئے۔
یورپی یونین، کینیڈا اور میکسیکو کے ساتھ بھی اسٹیل اور ایلومینیم سمیت کئی مصنوعات پر اضافی ڈیوٹیاں نافذ کی گئیں۔ ٹرمپ کا مؤقف تھا کہ ٹیرف بیرونی اقتصادی دباؤ کم کرتے ہیں اور امریکا کو عالمی سطح پر بہتر پوزیشن میں لاتے ہیں، جبکہ ناقدین کا کہنا تھا کہ اس پالیسی سے عالمی تجارت میں تناؤ اور امریکی صارفین کے لیے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔
ٹرمپ اکثر اپنے بیانات میں ٹیرف کو بین الاقوامی تنازعات روکنے کا ذریعہ قرار دیتے رہے ہیں اور یہی دعویٰ اس حالیہ بیان میں بھی دہرایا ہے۔ ان کے مطابق معاشی دباؤ اور ٹیرف کے خوف نے کئی ملکوں کو امریکا سے براہ راست تصادم سے روکے رکھا۔