یورپی یونین اور میکسیکو پر ٹرمپ نے بھاری ٹیکس کا اعلان کیا

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 12-07-2025
یورپی یونین اور میکسیکو پر ٹرمپ نے بھاری ٹیکس کا اعلان کیا
یورپی یونین اور میکسیکو پر ٹرمپ نے بھاری ٹیکس کا اعلان کیا

 



برج واٹر: امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز یورپی یونین (EU) اور میکسیکو پر 30 فیصد ٹیرف یعنی درآمدی محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا، جو کہ یکم اگست سے نافذ العمل ہوں گے۔ یہ اعلان ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری کیے گئے خطوط کے ذریعے کیا، جن میں انہوں نے امریکہ کے دو بڑے تجارتی شراکت داروں کے خلاف یہ سخت تجارتی اقدام اٹھانے کی وجہ بیان کی۔

ڈونالڈ ٹرمپ، جو 2024 کے صدارتی انتخابات میں ری پبلکن امیدوار کی حیثیت سے میدان میں ہیں، ایک بار پھر اپنی تجارتی پالیسیوں کو سخت کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ان کی سابقہ صدارت (2017-2021) کے دوران بھی انہوں نے "امریکہ فرسٹ" پالیسی کے تحت چین، یورپ، اور میکسیکو پر مختلف تجارتی پابندیاں عائد کی تھیں۔

میکسیکو کے صدر کے نام لکھے گئے خط میں ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ میکسیکو نے امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن اور 'فینٹینائل' نامی خطرناک نشہ آور دوا کی اسمگلنگ کو روکنے میں کچھ مدد ضرور فراہم کی ہے، لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ میکسیکو نے شمالی امریکہ کو "منشیات کی اسمگلنگ کے میدان" میں تبدیل ہونے سے روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔

اسی بنا پر، ٹرمپ نے اعلان کیا کہ یورپی یونین اور میکسیکو دونوں پر 30 فیصد درآمدی ٹیرف عائد کیا جا رہا ہے، تاکہ امریکہ کی معیشت اور داخلی سلامتی کا تحفظ کیا جا سکے۔ یہ فیصلہ عالمی سطح پر امریکہ کے تجارتی تعلقات میں کشیدگی پیدا کر سکتا ہے، خاص طور پر یورپی یونین کے ساتھ جو نیٹو کا اہم رکن ہے۔

ماہرین کے مطابق، ایسے اقدامات نہ صرف عالمی تجارتی نظام پر اثر انداز ہوتے ہیں بلکہ بین الاقوامی تعلقات میں بھی نئی دراڑیں ڈال سکتے ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ کے اس اعلان نے دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی ہے۔ اگر وہ دوبارہ صدر منتخب ہوتے ہیں تو ان کی ممکنہ پالیسیوں سے نہ صرف امریکہ بلکہ عالمی معیشت پر بھی گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔