طالبان پر ’دباؤ ڈالنے کے لیے‘ دنیا متحد ہے: امریکی وزیر خارجہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 24-09-2021
طالبان کے خلاف اتحاد
طالبان کے خلاف اتحاد

 

 

 امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ ’وہ پاکستان، چین اور روس سے بات چیت کے بعد سمجھتے ہیں کہ طالبان پر دباؤ ڈالنے کے لیے دنیا متحد ہے۔

 بلنکن نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اپنے پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کی۔ اس کے علاوہ چین اور روس سمیت سکیورٹی کونسل کے دیگر چار اراکین کے وزرا سے بدھ کی شام بات چیت کی۔

اینٹونی بلنکن نے صحافیوں کو بتایا کہ ’میرا خیال ہے کہ مقصد کے حصول کے لیے ایک مضبوط اتحاد موجود ہے۔ ’طالبان کا کہنا ہے کہ وہ بین الاقوامی برادری سے اپنے لیے قانونی حیثیت اور معاونت چاہتے ہیں۔ ان کا عالمی برادری کے ساتھ تعلق ان کے عمل سے ہی ظاہر ہوگا۔

بلنکن نے طالبان سے افغانوں اور غیرملکیوں کو چھوڑنے، خواتین، لڑکیوں اور اقلیتوں کے حقوق کا احترام کرنے اور افغانستان کو القاعدہ جیسی شدت پسند تنظیم کے ہاتھوں دوبارہ استعمال نہ ہونے دینے کے امریکی مطالبات دہرائے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بلنکن نے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ بات چیت میں ’باہمی تعاون اور سفارتی روابط کی اہمیت‘ کو اجاگر کیا۔ شاہ محمود قریشی نے بلنکن کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ ’ہمیں امن و استحکام کے مشترکہ مقصد کے حصول کے لیے مل کر کام کرنے کا راستہ تلاش کرنا ہوگا۔‘

امریکی وزیر خارجہ نےکہا کہ ’طالبان کا عالمی برادری کے ساتھ تعلق ان کے عمل سے ہی ظاہر ہوگا‘ (فوٹو: اے ایف پی) جمعرات کو پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’شاہ محمود قریشی اور اینٹونی بلنکن کی ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات اور افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔‘ وزیر خارجہ نے افغانستان میں ایک جامع سیاسی تصفیے کے لیے پاکستان کی جانب سے کاوشیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’طالبان کو اپنے وعدوں کی پاسداری کرنی چاہیے۔ بین الاقوامی برادری کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ افغانستان میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے افغان عوام کی مدد کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔‘