سوشل میڈیا ویران ۔ دنیا میں کہرام،بازار میں 'زکربرگ' کو بھاری نقصان

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 04-10-2021
دنیا میں کھلبلی ۔ ٹیوٹر پر اس بحران کا خوب مذاق بن رہا ہے
دنیا میں کھلبلی ۔ ٹیوٹر پر اس بحران کا خوب مذاق بن رہا ہے

 

 

نئی دہلی : آواز دی وائس

کل رات دنیا بھرمیں ایک بار پھر لوگ پریشان ہوگئے ، بے چین ہیں ،دلوں کی دھڑکن دھیمی پڑ رہی تھیں  ،سب اپنے ہاتھوں میں موبائل کو بے چینی کے ساتھ دیکھ رہے تھے کیونکہ آج کے دور میں انسانوں کی زندگی بنے فیس بک،انسٹا گرام اور واٹس ایپ پیر کی رات نو بج کر 46 منٹ  کے بعد ٹھپ پڑ گئے تھے ۔

 فیس بک کے تحت کام کرنے والی معروف ایپس واٹس ایپ اور انسٹا گرام کی ہندوستان سمیت دنیا بھر میں سروسز اچانک سے بند ہو گئی تھیں جس سے ہزاروں صارفین متاثر ہوئے ۔ دنیا بھرمیں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ ڈاؤن ہونے کی وجہ تاحال سامنے نہیں آئی ۔ آؤٹریج ٹریکر کے مطابق پیر کی شب اس بندش سے متاثر ہونے والوں کی زیادہ تعداد واشنگٹن اور پیرس جیسے زیادہ آبادی والے شہروں سے تعلق رکھتی ہے۔واضح رہے کہ انہی ایپس کے ساتھ ایسا ہی مسئلہ رواں سال مارچ میں بھی ہوا تھا جب ان ایپس کی سروسز دنیا بھر میں تقریباً 40 منٹ تک متاثر رہی تھیں۔

آٹھ گھنٹے کے بعد سوشم میڈیا کے پلیٹ فارم دوبارہ متحرک ہوئے ہیں جس کے سبباب دنیا کو سکون ملا ہے ورنہ پیر کی رات دنیا میں کہرام رہا۔ سوشل میڈیا پر ویرانیت نے دنیا میں کہرام مچا دیا تھا۔ اب بھی دنیا بھر میں سروسیز مکمل طور پر بحال نہیں ہوئی ہیں ۔

فیس بک کے شریک بانی مارک زکربرگ نے اپنے تینوں پلیٹ فارمز فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی خدمات میں ہوئی دشواری کے لئے معافی مانگی اور کہا کہ یہ خدمات پھر سے آن لائن ہوگئی ہیں۔ مسٹر زکربرگ نے فیس بک پر کہا کہ ’فیس بک، انسٹاگرام، واٹس ایپ اور میسنجر اب دوبارہ آن لائن ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا آج ہوئی پریشانی کے لیے معذرت، میں جانتا ہوں کہ آپ جن لوگوں کے بارے میں سوچتے ہیں اور ان کا خیال کرتے ہیں ان سے وابستہ رہنے کے لئے آپ ان خدمات پر کتنے منحصر ہیں‘‘

رات بھراس وقت واٹس ایپ کی سروس متاثر ہونے کے حوالے سے ٹوئٹر پر ایک ٹرینڈ بھی چل رہا ہے جس میں صارفین ایپ بند ہونے کی شکایت کر رہے ہیں۔

وااٹس ایپ کی وضاحت 

 واٹس ایپ نے اس صورتحال پر ٹویٹ کے ذریعے بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انہیں معلوم ہے کہ ان کے چند صارفین کو واٹس ایپ کے استعمال میں مسائل کا سامنا ہے۔ واٹس کے مطابق وہ صورتحال کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے اور اس بارے میں جلد مزید معلومات سے آگاہ کرے گا۔ جن ایپس کی سروسز متاثر ہوئی ہیں ان میں فیس بک، انسٹاگرام، فیس بک میسنجر اور واٹس ایپ شامل ہیں۔ چونکہ یہ تمام ایپس فیس بک کی تحت کام کرتی ہیں تو اس ایسا محسوس ہوتا ہے کہ فیس بک کی سروسز متاثر ہونے کی وجہ سے ان تمام ایپس نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔

ٹیوٹر پر طوفان

تینوں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ہندوستان سمیت دنیا بھر میں کروڑوں صارفین ہیں۔ اس کے بعد لوگوں نے فوری طور پر ٹوئٹر پر اپنے رد عمل دینا شروع کردیئے۔ تاہم ان کے گرنے کی وجہ ابھی سامنے نہیں آئی ہے۔ یہ بندش کا مسئلہ اب بھی برقرار ہے۔ لوگ پیغامات بھیجنے یا وصول کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ کمپنی کے سرور ڈاون ہونے کی وجہ سے یہ مسئلہ آ رہا ہے۔آؤٹج ٹریکنگ کمپنی کے مطابق 20 ہزار سے زائد صارفین نے فیس بک اور انسٹاگرام پر اس کے بارے میں شکایت کی ہے۔

دنیا بھر میں سروس ڈاؤن ہونے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹس ٹوئٹر اور سگنل نے واٹس ایپ ، فیس بک اور انسٹاگرام پر طنز کیا ہے۔ ٹوئٹر انتظامیہ کی جانب سے اپنے آفیشنل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر 'سب' کو ہیلو کہا گیا ہے۔  واٹس ایپ کے ہیلو کہنے پر ٹوئٹرکے شریک بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) جیک ڈورسی نے مزید طنز کرتے ہوئےکہا ہےکہ میں نے سوچا تھا کہ یہ انکرپٹڈ ہونا چاہیے۔

فیس بک کے شئیر گر گئے

دنیا بھر میں فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی سروسز میں متاثر ہونے کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں فیس بک کے حصص کی قیمت 5.5 فیصد گرگئی۔

دنیا بھر میں فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی سروسز کئی گھنٹے سے تعطل کا شکار ہیں اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔وہیں امریکی اسٹاک مارکیٹ میں فیس بک کے حصص کی قیمت گرگئی ہے۔

نیویارک میں امریکی اسٹاک ایکسچینج میں فیس بک کے حصص کی قیمت 5.5 فیصد تک گرگئی ہے۔

فیس بک شاذ و نادر ہی ٹھپ ہوتا ہے

 فیس بک کے بند ہونے کے بہت کم معاملات ہیں۔ بہر حال ، جب ایسا ہوتا ہے ، پوری دنیا کے سوشل میڈیا صارفین پر بہت زیادہ اثر پڑتا ہے ، کیونکہ تینوں بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک سے تعلق رکھتے ہیں۔ کمپنی اس طرح کے سست ہونے کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دیتی ہے اور نہ ہی اس کی کوئی وجہ بتاتی ہے۔ مسئلہ حل ہونے کے بعد بھی کمپنی وضاحت نہیں کرتی کہ ایسا کیوں ہوا۔ 2019 میں ، فیس بک کی اب تک کی سب سے بڑی سست روی تھی۔ اس وقت بھی ، کمپنی نے صرف یہ کہا تھا کہ معمول کی دیکھ بھال کے آپریشن کے دوران کچھ خرابی واقع ہوئی ہے۔

موجودہ سست روی پر کمپنی کا کیا کہنا ہے؟

کمپنی کے ترجمان اینڈی اسٹون نے ٹویٹر پر کہا کہ ہم لوگوں کو ہونے والی تکلیف کے لیے معذرت خواہ ہیں۔ لوگوں کو ہماری ایپس اور مصنوعات تک رسائی میں دشواری ہو رہی ہے۔ ہم جلد سے جلد چیزوں کو معمول پر لانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ تاہم ، اسٹون نے یہ نہیں بتایا کہ یہ مسئلہ کیوں پیش آیا اور بہتر ہونے میں کتنا وقت لگے گا۔

دوسری جانب واٹس ایپ کی سروس ڈاؤن ہونے کے باعث آڈیو اور ویڈیو کالنگ کی ایپ 'سگنل ' کے نئے صارفین میں اضافہ ہونے لگا۔ ٹوئٹر پر ایک بیان میں سگنل نے نئے صارفین کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں علم ہے کہ بندش کے دوران کیسے کام کیا جاتا ہے۔

سگنل کا کہنا ہے کہ وہ بند ہونے والی سوشل میڈیا ویب سائٹس کی بحالی کے لیے کام کرنے والے انجینیئرز کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔ 

واضح رہے کہ آڈیو اور ویڈیو کالنگ کی ایپ 'سگنل ' کو ایپ واٹس ایپ کا متبادل سمجھا جاتا ہے۔

۔ 6 ماہ قبل پلیٹ فارم 42 منٹ کے لیے رکے تھے

 یہاں تک کہ تقریبا 6 مہینے پہلے بھی ، واٹس ایپ ، انسٹاگرام اور فیس بک پوری دنیا میں 42 منٹ کے لیے رکے ہوئے تھے۔ پھر یہ مسئلہ 11.05 بجے شروع ہوا اور تقریبا 11 11:47 تک جاری رہا۔ واٹس ایپ کو دنیا میں 5 ارب سے زائد مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا گیا ہے۔